کلرسیداں کی معروف شخصیت اور قانون دان چوہدری اعجاز حسین گجر ایڈووکیٹ کے ساتھ ٰایک نشست ہوئی دوران ملاقات ہوئی انہوں نے ا پنا تعارف کروانے سے پہلے اپنے والد صاحب کا تعارف کروا تے ہوئے بتایاکہ صوبیدار کرامت حسین ریٹائرڈ آرمی پرسن تھے اور انہوں نے ملکی دفاع کے لیے 2جنگوں(1965-اور971 1)میں بھی حصہ لیا ہم کل آٹھ بہن بھائی تھے جن میں سے پہلے نمبر پر میرے بڑے بھائی تھے ان کا نام ڈاکٹر سجاد کرامت (مرحوم) تھا وہ پہلے پاکستانی تھے جنہوں نے کمپیوٹینشل کمیسٹری میں پی۔ایچ۔ڈی کی ہوئی تھی ان کو اس بات کا اعزاز حاصل تھا وہ نہ صرف میرے بڑے بھائی تھے بلکہ میرے استادوں جیسے تھے انہوں نے ہر مشکل موڑ پر میری رہنمائی کی وہ ہر وقت مجھے ایک ہی نصیحت کیا کرتے تھے کہ ہمیشہ سچ بولنا اور کسی کو کھی بھی غلط مشورہ مت دینا اور محنت کرتے جانا کامیابیاں تمہارا مقدر بنیں گی پھر گجر صاحب نے اپنی ابتدائی تعلیم سے لے کر قانون دان بننے تک کے سفر کے بارے میں آگاہ کیامیری پیدائش24 دسمبر 1976ء کو ہوئی ابتدائی تعلیم میٹرک تک فیصل پبلک سکول کی ہے جہاں الحمد اللہ میں نے ہمیشہ فرسٹ پوزیشن حاصل کی اور آخری تین سال یعنی8th,9th,10thمیں اچھے نمبر لینے کی بدولت مجھے سکالر شپس ملتی رہیں دوران تعلیم میں نے بطورایتھلٹکس انٹرنیشل میراتھن جو کہ پنجاب میں منعقد ہوئی تھیں اڑھائی گھنٹے تک لگاتار بھی دوڑتا رہااور گیمز کے حوالے سے بھی تحصیل کلرسیداں کی پہچان بنا ایف اے گورڈن کالج راولپنڈی سے کیا اورL.L.Bراولپنڈی لاء کالج سے کیاپھر ایک سال تک سینر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ سردار اسحاق خان کے ساتھ رہا وہاں ان کی سربراہی میں بہت کچھ سیکھنے کو ملاوہ اپنے چیمبر میں جب گفتگو کرتے تھے تو بعض و اوقات ان کی آنکھوں میں پانی بھر آتا تھا وہ کہتے تھے بیٹا محنت کرو وقت مت ضائع کرو مجھے ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملاعملی طور پر میرا وکالت کا سفر راولپنڈی کچہری سے شروع ہوااس دوران بہت سارے کٹھن مراحل بھی آئے قتل ،چوری وڈکیتی اور مختلف نوعیت کے حامل کیسز بھی آئے لیکن اللہ کے خصوصی فضل وکرم سے میں سرخرو ہوامیں نے وکلاء بحالی تحریک میں بھی حصہ لیاتھا میں نے کلرسیداں بار 015-016کے الیکشن میں پنجاب بار کونسل لاہور کی طرف سے تشکیل پانے والے الیکشن بورڈ کے ممبرز میں شامل تھا اورتمام معاملات کو احسن طریقے سے انجام دیا انہوں نے بتایا کہ اپنے پیشے سے بہت پیار ہے اگر آپ یہ کہیں کہ میری شادی ہی اسی پیشے سے ہوگی تو بے جا نہ ہوگاسیاسی کیرئیر کے بارے بتایاکہ یوں تو سیاسی سفر مختصر سا ہے 2013ء کے عام انتخابات میں مجھے پاکستان جسٹس پارٹی کی جانب سے ایم این اے کا ٹکٹ ملا جس کو میں نے چیلنج سمجھتے ہوئے قبول کیا اور مجھے عام انتخابا ت میں ساڑھے چھے ہزار ووٹ پڑے انہوں نے سیاست میں آنے کی ایک اور وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ آج تک NA.52کے زیادہ تر امیدواران کا تعلق اس حلقے سے نہیں ہے کیا ہم میں کوئی اس قابل نہیں کہ وہ اپنے حلقے کی آواز خود بن سکے میری سوچ صرف اور صرف یہ تھی کہ NA.52کا امیدوار اسی حلقے سے تعلق رکھتا ہو بلدیات کے بارے میں بتایاکہ یونین کونسل بشندوٹ میں میری فل سپورٹ پی ٹی آئی کے امیدوار کے ساتھ ہوگی گزشتہ سال ان کو شمالی پنجاب لیبر ونگ کا لیگل ایڈوائزر مقرر کیا گیا یہ عہدہ ان کو تحریک انصاف کی جانب سے ملا لیبر ونگ کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے جن کے ساتھ معاشرے میں ظلم و نا انصافی ہوتی ہے ہم ان کو قانونی معاونت فراہم کرتے ہیں اور ان کے کیسز بھی لڑتے ہیں سماجی خدمات کے حوالے سے اگر بات کی جائے تو گجر صاحب اس میں بھی پیش پیش رہتے ہیں چند ماہ قبل آراضی وانڈی میں جو راستہ فی سبیل اللہ وقف کیا گیا اس میں ان کا کردار قابل تحسین ہے انہوں نے بتایا کہ ہم پہلی بار ہی متعلقہ لوگوں کے پاس گئے انہوں نے ہماری ہاں میں ہاں ملا دی جس پر ہم ان سب کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں اپنے بچپن سے متعلق یادیں شئیر کرتے ہوئے کہنے لگے کہ اظہر محمود صاحب میرے بہت ہی پسندیدہ استاد تھے ان کا تعلق موہڑہ وینس سے تھاوہ ہمیشہ محنت کی تلقین کیا کرتے تھے آکر میں انہوں نے پنڈی پوسٹ کی ٹیم کو خراج حسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنڈی پوسٹ نے بہت کم مدت میں بہت زیادہ پذیرائی حاصل کر لی ہے میری جانب سے چیف ایڈیٹر سمیت پوری ٹیم کو مبارکباد اور اللہ تعالی پنڈی پوسٹ کو دن دگنی رات چگنی ترقیاں عطا کرے۔{jcomments on}
133