راولپنڈی (نمائندہ پنڈی پوسٹ)سینئر سول جج قدرت اللہ نیازی نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح (غیر شرعی نکاح)کیس میں فردجرم عائد کر دی ہے عدالت نے وکلا کی یقین دہانی کے باوجود بشریٰ بیگم کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حاضری استثنیٰ کی درخواست خارج کر دی ہے فرد جرم عائد کرنے کے بعد عدالت نے گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 18جنوری تک ملتوی کر دی گزشتہ روز فرد جرم عائد کئے جانے کے موقع پر بشریٰ بیگم عدالت میں موجود نہ تھیں جس پر ان کے وکلا نے حاضری استثنیٰ کی درخواست دی عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آج فرد جرم عائد ہونا تھی ملزمہ کہاں ہے اور وہ کس کی اجازت سے کمرہ عدالت سے چلی گئی ہیں عدالت نے جیل انتظامیہ کو ہدائیت کی کہ وہ پتہ لگائیں کہ بشریٰ بیگم کب کس وقت جیل کے احاطے میں داخل ہوئیں اور کس وقت باہر چلی گئیں جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ بشریٰ بیگم ساڑھے گیارہ بجے جیل میں داخل ہوئیں اور1بجکر45منٹ پر روانہ ہو گئیں جس پر ملزمہ کے وکیل عثمان گل نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کی طبیعت خراب ہے ہسپتال چلی گئی ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کل ہم نے بشریٰ بی بی کے وارنٹ آرڈر لکھے لیکن آپ کی درخواست پر جاری نہیں کئے آپ بار بار میڈیکل رپورٹس پیش کرکے استثنیٰ مانگ رہے ہیں اس موقع پر پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے میڈیکل رپورٹ پراعتراض اٹھایاکہ میڈیکل رپورٹ میں کسی ٹریٹمنٹ کا کوئی ذکر نہیں اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ استثنیٰ اسکا مانگا جاتا ہے جو عدالت میں موجود نہ ہو عدالت نے ملزمہ کو اگر طلب کیا تھا وہ کس کی اجازت سے عدالت چھوڑ کر گئیں عدالت نے حکم دیا کہ عمران خان کو عدالت میں بلائیں فرد جرم آج ہی عائد ہو گی عدالت کے بلانے پرسابق چیئرمین نے روسٹم پر موقف اختیار کیا کہ مجھے قانونی اصطلاحات کا پتہ نہیں میرا وکیل مجھے سمجھائے تو فرد جرم پر دستخط کرونگاتحریک انصاف کے سابق چیئرمین کا موقف تھا کہ چھ سال کے بعد مانیکا کو یاد آیا کہ نکاح غیر شرعی تھاتاہم اپنے وکلاسے مشاورت کے بعد عمران خان نے فرد جرم پر دستخط کردیئے۔
208