179

سیاست میں تبدیلیاں ورکرز اور سیاستدانوں کیلئے اچھی تر بیت کا باعث بنیں گئیںچوہدری عبدالراھمن

چکسواری(نمائندہ پنڈی پوسٹ )سابق امیدوار اسمبلی حلقہ 2 چکسواری چوہدری عبدالرحمان ایڈووکیٹ نے میڈیا کے نمائیندوں سے خصوصی گفتگو کرتے

ہوئے کہا ہے کہ موجودہ سیاست میں جو تبدیلیاں آرہی ہیں وہ سیاسی ورکرز اور سیاستدانوں کے لیے اچھی تر بیت کا باعث بنیں گئیں ۔اس موجودہ سیاسی ہلچل میں ،میں اس پر تبصرہ نہیں کرتا کہ اچھی ہے یا بری مگر اس کو عام آدمی کے لیے بہتر سمجھتا ہوں ہر آدمی کو موجودہ حکمرانوں کا اصل چہرہ دیکھنے کا موقع مل گیا ہے۔جمہوریت اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی۔ جب تک ریاست کے تمام ادارے مضبوط اور خود مختار نہ ہوں ۔عام آدمی الیکشن تو کیا ووٹ بھی اپنی مرضی سے کاسٹ نہیں کر سکتا۔ تمام ادارے جو اس اہم اور مقدس فریضہ جو کہ ریاست اور عوام کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے یعنی الیکشن اس میں تمام ادارے غیر جانبدار رہنے کے بجائے جانبدار بن جاتے ہیں ۔اور پیسہ، لالچ یا کسی اور جمہوریت کے تحت الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کروا کر ایسے لوگوں کو منتخب کروا دیتے ہیں جو ریاست اور عوام کے نمائیندے نہیں ہوتے اسی وجہ سے ان کو ریاست اورعوام سے کوئی سروکار نہیں ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ لوگ منتخب ہونے کے بعد ریاست کے ادارے کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔دوسری جانب عوام کو بھی اپنی شخصیات کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔میں نے 2011 کا الیکشن ایک عام آدمی کی حثیت سے لڑا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح پاکستان میں تبدیلی کی ہوا چلی ہے اور اگر یہاں کسی نے نہ چلائی تو ہم خود چلائیں گے ۔ 2011 کے الیکشن میں حلقہ نمبر2میں بدترین دھاندلی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ آمدہ انتخابات میں ڈنکے کی چوٹ پر الیکشن لڑوں گا۔اور میرٹ کی بنیاد پر الیکشن لڑوں گا۔ اور جو موجودہ حکومت نے لوٹ کھسو ٹ کا جو بازار گرم کیا ہوا ہے ۔ اسکے خلاف پہلے بھی آواز بلند کی ہے اور انشاء اللہ اسکے بعد بھی غریب عوام کی آواز بلند کر تا رہوں گا چاہے اس کے لیے میری جان بھی کیوں نہ چلی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان کسی بھی مُلک اور قوم کا سر مایہ ہو تے ہیں ۔میں نے حلقہ نمبر 2 کے نوجوانوں سے کہا ہے کہ آپ آئیں اور ہمارا ساتھ دیں اور اس معاشرے میں تبدیلی لائیں ۔میں نے چکسواری اسلام گڑھ کے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا ہے اور ان کو بریف کیا ہے کہ اپنا حق کیسے لیا جاتا ہے ۔حلقہ نمبر2 کے اندر تمام سرکاری ادارے موجودہ حکومت نے یرغمال بنائے ہو ئے ہیں ۔اور کوئی بھی ادارہ کسی کی بات تک نہیں سنتا۔ اگرکسی غریب آدمی سے ذیادتی ہوتی ہے تو پولیس اس کی FIR ہی نہیں کاٹتی کہ جب تک کئی پی پی والا نہ کہے۔ ہر ادارے کا یہی حال ہے اور اس سارے سسٹم کو گندہ کرنے میں موجودہ گورنمنٹ کا اہم رول ہے ۔حلقہ نمبر ۲ کی تمام روڈیں تباہ ہو چکی ہیں۔اور نوکریاں پیسوں کے عوض بیچی جا رہی ہیں اور بولیاں لگائی جاتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چند منظور نظر لوگوں نے فائدے اٹھائے ہیں پہلے ان کے پاس سائیکل تک نہیں ہوتی تھی لیکن اب وہ لینڈکروزوں پر گھوم رہے ہیں ۔ڈیم کے معاملے پر انتہا کی کرپشن کی گئی ۔اور جومتاثرین کے لیے سٹی بنائی گئی وہاں انسان تو انسان حیوان بھی نہیں رہ سکتا ۔متاثرین در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔اور نیو سٹی چکسواری بنائی گئی ہے اُس میں آج تک نہ تو سکول،ڈسپنسری،اور نہ ہی مساجد کا کام مکمل نہیں ہو سکا ۔اور جو کام کیا گیا ہے اُس میں انتہائی ناقص میٹرل استعمال کیا گیا ہے ۔ کو ئی بھی پوچھنے والا نہیں ہے ۔سٹی آباد ہونے سے پہلے ہی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر تھوڑی سی بھی بارش ہو جائے تو برساتی نالوں کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو جاتا ہے اس سے پہلے بھی غریب لوگوں کا کافی دفعہ نقصان ہوا۔اور کسی نے بھی ان غریبوں کی داد رسی نہیں کی بڑوٹیاں بائی پاس والی روڈ بلکل تباہ ہو چکی ہے اور نالے کا منظر پیش کر رہی ہے ۔آخر کوئی تو اس غریب عوام کی فریاد تو سنے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں