سردیوں کی نمازیں کتنی خوبصورت لگتی ہیں سارا دن نماز کی تیاریوں میں گزرجاتا ہے ادھر ظہر پڑھ کر فارغ ہوئے‘ ادھر عصر کا وقت قریب آنے لگا‘ ادھر عصر پڑھی‘ ادھر مغرب ہونے کو آئی اور مغرب کے بعد عشاء تو ایسے لگتا ہے جیسے مصلے پر ہی آگئی ہو۔بڑا مزہ آتا ہے سردیوں کی نمازوں کا۔بعض دفعہ ایک ایک وضو سے دو دو نمازیں پڑھ لیتا ہے بندہ۔کوئی فکر ہی نہیں ہوتی پنکھے کے نیچے مصلیٰ بچھانے کی۔بس جہاں اچھا لگتا ہے بچھا لیتا ہے تہجد اور فجر میں تو دل کرتا ہے کمبل لے بیٹھ جائے مصلے پر۔بعض دفعہ نرم نرم سے قالین بڑے اچھے لگتے ہیں پاؤں کو وضو کر کے ٹھنڈے ٹھنڈے فرش پر چلتے ہوئے قالین تک آنے کا احساس بڑا مزیدار ہوتا ہے بعض دفعہ اپنا کوٹ اور جرسی پہنتے ہوئے‘ تھوڑی دیر پہلے والی گرمائش ابھی موجود ملتی ہے تو اور بھی اچھا لگتا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں نمازوں کے قرب سے مانوس ہونے کی سعادت عطا فرمائے۔آمین(راجہ منیب‘گوجرخان)
101