سائنس کی دنیا


تحریر:راجہ طالش محمود جنجوعہ
ایٹم مادے کا سب سے چھوٹا حصہ ہے جس میں اس کے تمام کیمیائی خواص موجود ہوتے ہیں۔ ایٹم یونانی لفظ ”ایٹوموس” سے آیا ہے جس کا مطلب ہے ناقابل تقسیم”یہ تین بنیادی ذرات پروٹون، نیوٹران اور الیکٹران سے مل کر بنا یے پروٹون اور نیوٹران ایک ساتھ مل کر ایٹم کے مرکزے (نیوکلیس) بناتے ہیں، جبکہ الیکٹران نیوکلیس کے گرد مدار میں گھومتے ہیں۔ایٹم کا سائز بہت چھوٹا ہوتا ہے، تقریباً ایک انگسٹروم (0.1 نینو میٹر) کے قطر کے برابر۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ ایک ایٹم کو انسانی بال کے برابر بڑا کریں، تو
ایک الیکٹران تقریباً ایک فٹ بال کے میدان کے سائز کا ہوگا۔ایٹم کی ساخت کو سمجھنے کے لیے سائنس دانوں نے مختلف ماڈل تیار کیے ہیں۔سب سے مشہور ماڈل بوہر کا ماڈل ہے، جو ایٹم کو سورج کے نظام سے تشبیہ دیتا ہے، جس میں الیکٹران سیاروں کی طرح نیوکلئس کے گرد مدار میں گھومتے ہیں۔ایٹم کے ذرات میں پروٹون ایٹم کا مثبت چارج رکھنے والا ذرہ ہوتا ہے۔ اس کی ماس نیوٹران سے تقریباً دوگنی ہوتی ہے۔نیوٹران ایٹم کا غیر جانبدار نیوٹرل چارج رکھنے والا ذرہ ہوتا ہے۔ اس کی ماس پروٹون سے تقریباً برابر ہوتی ہے۔جبکہ الیکٹران ایٹم کا منفی چارج رکھنے والا ذرہ ہوتا ہے۔ اس کی ماس پروٹون یا نیوٹران سے تقریباً 1836 گنا کم ہوتی ہے۔ایٹم کے مختلف حصوں کے درمیان تعاملات ایٹم کے کیمیائی اور طبیعیاتی خواص کو متعین کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، پروٹون اور الیکٹران کے درمیان برقی کشش ایٹم کو ایک ساتھ رکھتی ہے۔ایٹم مختلف طریقوں سے مل کر مرکبات بناتے ہیں۔ مرکبات دو یا دو سے زیادہ ایٹموں کے مجموعے ہوتے ہیں جو کیمیکل بانڈ سے جڑے ہوتے ہیں۔ کیمیکل بانڈ ایٹموں کے درمیان برقی کشش کی وجہ سے بنتا ہے جس کیبارے میں ہمارے علم نے ہمیں نئی ٹیکنالوجیز، جیسے کہ جوہری توانائی کو تیار کرنے میں مدد کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں