112

سائنس کی دنیا

تحریر:راجہ طالش محمود
پانی کی کیمسٹری یہ یے کہہ پانی زندگی کے لیے سب سے اہم جزو ہے. یہ زمین پر سب سے زیادہ پایا جانے والا مرکب ہے اور تمام جانداروں کے لیے ضروری ہے. پانی انسانوں، جانوروں اور پودوں کے لیے ضروری ہے اور یہ زمین کے ماحول میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے.زندگی پانی سے ہے۔ پانی نہیں تو زندگی نہیں لیکن ایسا کیوں ہے۔ اس کی وجہ اس کا مالیکیولر سٹرکچر اور فزیکل خصوصیات ہیں پانی ایک کیمیائی مرکب ہے جس کا فارمولا H2O ہے۔ یہ زمین پر سب سے عام مرکب ہے اور زندگی کا لازمی جزو ہے۔ پانی ایک بے رنگ، بے بو، اور بے ذائقہ مائع ہے یہ °0 ڈگری سلسیس پر جم کر برف بن جاتا ہے اور 100 ڈگری سلسیس پر ابل کر بھاپ بن جاتا ہے یہ دو ہائیڈروجن اور ایک آکسیجن کے ایٹمز سے بنا ہے۔ اس کامالیکیولر سٹرکچر ایسا ہے کہ اس کی آکسیجن پر تھوڑا سا منفی چارج ہے اور ہائیڈروجن پر تھوڑا سا مثبت چارج ہے یہی چارج اور اس کی مقدار اور اس کے نتیجے میں بننے والا ایٹم کا سٹرکچر اسے زندگی کی بنیاد بناتا ہے۔ لیکن صرف پانی زندگی کے لئے کافی نہیں۔ زندگی کے لئے اور بھی مالیکیول چاہیئں۔ جن میں پانی کا اہم کردارہے ڈی این اے کی بات عام طور پر کی جاتی ہے لیکن ڈی این اے کا کام صرف یہ ہے کہ یہ جسم کو بتاتا ہے کہ پروٹین کیسے بنانی ہیں اور جسم کا تمام نظام یہ ان پروٹینز کے پاس ہے۔ آپ چل پھر رہے ہیں، سانس لے رہے ہیں، یہ سب پروٹینز کا ہی کام ہے۔ پروٹین سب سے زیادہ تنوع رکھنے والا مالیکیول ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا میں آٹھ کروڑ مختلف طرح کی پروٹینز ہیں لیکن اس میں حیران کن بات یہ ہے کہ پروٹینز خود صرف بیس طرح کے مالیکیولز سے بنی ہیں یہ امائنو ایسڈ ہیں۔ آپ کی ہڈیاں، گردے، ہیموگلوبن سب کچھ ہی صرف ان بیس مالیکیولز کا جوڑ ہیں۔ ان مالیکیولز کو دیکھیں تو ان میں ایک مشترک سٹرکچر نظر آئے گا۔ جسم ان مالیکیولز کو اس مشترک حصے کی مدد سے جوڑتا ہے اور مختلف بلاکس کی لمبی پولیمر زنجیروں کی مدد سے مختلف پروٹینز بنتی ہیں۔ چھوٹی پروٹینز میں سو مالیکیولز جڑے ہیں اور بڑی میں ایک لاکھ اور جن آٹھ کروڑ پروٹینز کا ذکر کیا، وہ صرف ان بیس بلاکس کا ہی جوڑ ہیں، جن کے لنک، سائز اور شکلیں فرق ہیں اور ہر قسم کی زندگی کو بناتے ہیں۔ ڈی این اے کا کام زندگی کے لئے صرف ایک منیجر کا ہے جو ان کو درست سٹرکچر میں بنانے کی ہدایات دیتا ہے۔ لیکن ان پروٹیز کو درست سٹکچر کی جانب لے کرجانے کاجادو ہے پانی کا ایک اور دلچسپ بات یہ کہ ہم جو دوائیاں لیتے ہیں، ان میں بھی یہی ہائیڈروفوبک اور ہائیڈروفیلک یعنی پانی سے دور جانے والی اور پاس آنے والے مالیکیولز کا ملاپ ہوتا ہے ورنہ یہ جسم میں اثر نہ کر سکیں۔لہزازندگی کے لیے پانی ضروری ہے اور ہمیں اسے بچانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں.

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں