201

حاجی امجد کا پوٹھوار یونیورسٹی کیلئے اراضی دینے کا اعلان

عبدالجبار چوہدری
گزشتہ روز گورنر پنجاب چوہدری سرور سے پنجاب ہاؤس میں پی پی 13راولپنڈی (موگارہ) سے ممبر صوبائی اسمبلی حاجی امجد محمود چوہدری نے ملاقات کی بعدازاں حاجی امجد محمود چوہدری نے گورنر پنجاب کو پوٹھوہار یونیورسٹی بنانے کی تجویز پیش کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جتنی بھی زمین درکار ہو گی میں خود اپنے پاس سے دوں گا مزید برآں کہا کہ میری خواہش ہے کہ راولپنڈی میں پوٹھوہار یونیورسٹی کا قیام پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں مکمل ہو۔مجوزہ پوٹھوہار یونیورسٹی کا مطالبہ نیا نہیں دھمیال ہاؤس کے راجگان سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے دور میں اس کا اعلان کر چکے ہیں اور گوجرخان کے مقام پر پوٹھوہار یونیورسٹی کا قیام کرنا چاہتے تھے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت جیسے منجھے ہوئے سیاستدان کی موجودگی میں قانون سازی اور دیگر امور کا طے پانا بہت ہی آسان کام ہے اراضی کا حصول موجودہ دور میں سب سے مشکل کام ہے اور یونیورسٹی کے قیام کے لیے کئی ہزار کنال زمین درکار ہوتی ہے اس کا اعلان حاجی امجد محمود چوہدری نے کر کے اس راستے کا سب سے بڑا پتھر ہٹا دیا ہے سب سے اہم بات کہ اگر راولپنڈی کے سرکردہ سیاستدانوں نے اس کو انا کا مسئلہ نہ بنایا تو وہ دن دور نہیں جب پوٹھوہار یونیورسٹی کے قیام کا سورج طلوع ہو گا پوٹھوہار کے لوگوں کی دیرینہ خواہش بھی یہی ہے کہ اس نام کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر شناخت ہو اسے قبل ایک زرعی یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا اور اس کانام بھی بارانی زرعی یونیورسٹی رکھا گیا بعد میں اس کو جلیل القدر ولی بزرگ پیر آف گولڑہ شریف ’’پیر مہر علی شاہ زرعی یونیورسٹی ‘‘کا نام دیدیا گیا ۔پوٹھوہار بہت سے تحقیقی کام ہو چکے ہیں ان تمام کاموں کی مرکزیت اور ان سے آگاہی کے لیے بھی یونیورسٹی کا قیام ضروری ہے پوٹھوہاری زبان کی ترویج ‘ثقافت کے فروغ ‘علاقائی ادیبات کی اشاعت کے لیے بھی پوٹھوہار یونیورسٹی کا قیام اور اس کے تحت فیکیلٹیز کا اجراء تب ہی ممکن ہے پوٹھوہار کے لوگوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے دیگر بڑے شہروں کا نہ صرف سفر کرنا پڑتا ہے بلکہ وہاں رہائش بھی رکھاپڑتی ہے امتحان دینے کے لیے اگر کوئی اعتراض رفع کرانا ہو تو لاہور‘بہاولپور تک کا سفر کرنا پڑتا ہے جب پوٹھوہار کے لوگ اس یونیورسٹی کے تحت امتحان دیں گے تو اس کے لیے انہیں کہیں دور جانا نہیں پڑ گا نجی شعبوں میں دھڑا دھڑ یونیورسٹیاں کھل رہی ہیں مگر حکومت کے زیر انتظام سرکاری یونیورسٹی قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد اور سب سے قدیم اور بڑی یونیورسٹی آف پنجاب ہے لاہور میں ہونے کی وجہ سے پنجاب کے طو ل وعرض سے لوگوں کو لاہور کا سفر کرنا پڑتا ہے ٹیکنیکل بورڈ بھی لاہور میں ہی ہے کسی ٹیکنیکل ڈگری کے حصول کے لیے بھی لاہور ہی جانا پڑتا ہے یہاں تک محکمہ صحت کے کسی بھی امتحان کے لیے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور ہی جانا پڑتا ہے اس لیے پوٹھوہا ر یونیورسٹی کا وسیع تر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے قیام عمل میں لایا جائے جو یہاں کے لوگوں کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر جلد از جلد ممکن بنایا جا سکے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں