ایک دفعہ کاذکرہے ایک شہزادی تالاب کے کنارے سونے کی گیندسے کھیل رہی تھی اچانک گیند تالاب میں گرگئی شہزادی روتے ہوئے کہنے لگی کوئی ہے جومیری گیند نکال دے تو ایک مینڈک باہرآیااورکہنے لگا میری ایک شرط ہے آپ مجھے شاہی محل میں لے چلیں میں گیند نکال دوں گاشہزادی نے شرط قبول کرلی مینڈک نے چھلانگ لگائی اورگیند نکال کرلے آیا شہزادی وہ گیند لیکرخوشی خوشی جانے لگی تومینڈک نے آواز دی کہ شہزادی اپنا وعدہ پورا کرو لیکن شہزادی نے ایک نا سنی اگلے دن مینڈک نے محل کے دروازے پردستک دی تو شہزادی نے دروازہ کھولامینڈک نے اپنا وعدہ یاد دلایا لیکن شہزادی نے دربانوں کودروازہ بندکرنے کی ہدایت کی اور گھبراہٹ کے عالم میں ٹہلنے لگی بادشاہ نے اپنی بیٹی کو پریشان دیکھا تو اسے سمجھایا کہ اسے اپنا وعدہ پورا کرناچاہیے شہزادی نے مینڈک کومحل میں اجازت دی اپنا کھانا بھی اسے دیا وہ کھاتے ہی باہرکی طرف چلاگیادوسرے دن صبح شہزادی نے دیکھاکہ اس کے کمرے میں ایک خوبصورت شہزادہ کھڑاہے پوچھنے پربتایا کہ مجھے ایک جادوگر نے قیدکردیا تھا اورشرط لگائی تھی جب تک تم شہزادی کیساتھ کھانا نہیں کھاؤ گئے دوبارہ اصل حالت میں نہیں آؤگئے اب کھالیا اس لئے اصل حالت میں واپس آگیا۔پیارے بچو دیکھا کیسے دوسروں کی مددکرنے سے اسکی مشکل حل ہوجاتی ہے اور اسے پریشانی سے نجات بھی ملتی ہے۔
