208

تالاب کا مینڈک اور شہزادی

ایک دفعہ کاذکرہے ایک شہزادی تالاب کے کنارے سونے کی گیندسے کھیل رہی تھی اچانک گیند تالاب میں گرگئی شہزادی روتے ہوئے کہنے لگی کوئی ہے جومیری گیند نکال دے تو ایک مینڈک باہرآیااورکہنے لگا میری ایک شرط ہے آپ مجھے شاہی محل میں لے چلیں میں گیند نکال دوں گاشہزادی نے شرط قبول کرلی مینڈک نے چھلانگ لگائی اورگیند نکال کرلے آیا شہزادی وہ گیند لیکرخوشی خوشی جانے لگی تومینڈک نے آواز دی کہ شہزادی اپنا وعدہ پورا کرو لیکن شہزادی نے ایک نا سنی اگلے دن مینڈک نے محل کے دروازے پردستک دی تو شہزادی نے دروازہ کھولامینڈک نے اپنا وعدہ یاد دلایا لیکن شہزادی نے دربانوں کودروازہ بندکرنے کی ہدایت کی اور گھبراہٹ کے عالم میں ٹہلنے لگی بادشاہ نے اپنی بیٹی کو پریشان دیکھا تو اسے سمجھایا کہ اسے اپنا وعدہ پورا کرناچاہیے شہزادی نے مینڈک کومحل میں اجازت دی اپنا کھانا بھی اسے دیا وہ کھاتے ہی باہرکی طرف چلاگیادوسرے دن صبح شہزادی نے دیکھاکہ اس کے کمرے میں ایک خوبصورت شہزادہ کھڑاہے پوچھنے پربتایا کہ مجھے ایک جادوگر نے قیدکردیا تھا اورشرط لگائی تھی جب تک تم شہزادی کیساتھ کھانا نہیں کھاؤ گئے دوبارہ اصل حالت میں نہیں آؤگئے اب کھالیا اس لئے اصل حالت میں واپس آگیا۔پیارے بچو دیکھا کیسے دوسروں کی مددکرنے سے اسکی مشکل حل ہوجاتی ہے اور اسے پریشانی سے نجات بھی ملتی ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں