یونین کونسل مغل کے گاؤں موہڑہ وینس کی معروف تعلیمی و سماجی شخصیت نمبردار ماسٹر محمد ارشاد زندگی کی 83بہاریں دیکھنے کے بعد گزشتہ ہفتہ مختصر علالت کے بعد انتقا ل کرگئے وہ 31مارچ 1933 میں موہڑہ وینس میں پیدا ہوئے پرائمری تعلیم لوہدرہ سے حاصل کرکے میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول ساگری سے کیا انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن کی تعلیم گورنمنٹ کالج اصغر مال کالج سے حاصل کی ۔بحثیت انگلش ٹیچر انہوں نے مدرس کے طور پر گورنمنٹ بھکڑال سکول چوک پنڈوڑی سے کیرئیر کا آغاز کیا پھر گورنمنٹ مڈل سکول ڈیرہ خالصہ آگئے کچھ عرصہ تک یہاں تعینات رہنے کے بعد پوسٹنگ کلیام ہائی سکول میں ہوگئی وہاں بھی اپنے فرائض منصبی ادا کیے انہوں نے زیادہ عرصہ بطور مدرس گورنمنٹ ہائی سکول ساگر ی میں سروس کی انہوں نے سروس کے آخری پندرہ سال گورنمنٹ ہائی سکول موہڑہ داروغہ میں گزارے اور 31مارچ 1993ء کو ریٹائرمنٹ لے لی۔ریٹائرمنٹ لینے کے بعد زندگی کے آخری24سال انہوں نے خدمت خلق لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے تگ دو میں گزارے عوام کے مسائل حکام بالا تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہے ۔اخبارات میں مراسلات کے ذریعے لوگوں کو درپیش مسائل سے حکام کو آگاہ کرتے رہتے علاقے میں سیاسی و سماجی ورکر کی حیثیت سے پہچان رکھتے تھے بیمار پرسی کرنا دوستوں ،عزیزو اقارب کی خیریت دریافت کرنا ان کا خاصا تھا انتہائی ملن سار،مخلص،محبت کرنیوالے ،ہمدرد اور بے لوث انسان تھے کبھی کسی جابر اور ظالم کے سامنے اپنا نقطہ نظر بیان کرنے سے گریز نہیں کرتے تھے سواری نہ ہونے کے باوجود پیدل چل کر لوگوں کی پریشانیوں اور خوشیوں میں شریک ہوتے تھے ایک بار ضلع کونسل کے الیکشن میں حصہ لیا اور اپنی تمام سیاسی مہم سائیکل پر چلائی اور لوگوں کو پیغام دیتے رہے کہ آپ کے مسائل وہ زیادہ جان سکتے ہیں جو آپ لوگوں میں سے ہوں وہ صبح سویرے ہی پیدل گھر سے نکلتے اور اپنے چاہنوں سے ملنا انکا روزانہ کا شیوہ تھانماز روزہ کے انتہائی پابند تھے ہر وقت زبان پر ذکر اللہ ان کا بہترین مشغلہ ہوتا تھا ان کے بے لوث پن کا اظہار یہاں سے ملتا ہے کہ بیس سال قبل ان کا جوانسالہ بیٹا گاڑی کے نیچے آکر جاں بحق ہوگیا تھا لیکن ماسٹر ارشاد صاحب نے ڈرائیور کو فی سبیل اللہ معاف کر دیا تھااللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ انھیں عوامی خدمت کے صدقے جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے انھوں نے اپنے ورثاء مین چار بیٹے چوہدری مظہر علی سینئر ٹیچر گورنمنٹ ہائی سکول بھکڑال، چوہدری وقاعلی، چوہدری انور علی اور چوہدری اسرار اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں ان کی وفات 3اکتوبر 2016 کو ہوئی اور انہیں موہڑہ وینس میں سپرد خاک کر دیا گیا۔{jcomments on}
106