معاشرہ سے کرپشن کے خاتمے تک ہمارا ملک ترقی نہیں کرسکتا ایک چپڑاسی سے لے کروزیر اعظم تک ہر شخص کسی نہ کسی طریقے سے کرپشن میں ملوث ہے دس بیس فیصد لوگ ایسا نہ کرتے ہوں ۔مسلم لیگ ق دور حکومت میں پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ نے چین سے دورے پر آئے ہوئے وفد سے کہا کہ چین نے بڑی ترقی کی ہے ہر شعبہ میں ہمیں بھی کوئی گر بتائیں ترقی کا۔صحافی بھی وہاں موجود تھے دوسرے دن اخبار میں کسی صحافی نے کالم لکھا اور اپنے حکمرانوں کو کہا کہ ترقی کا گر یہ ہے کہ میں آج سے بیس سال قبل چین گیا تو میں نے جو سڑکیں جو عمارتیں وہاں دیکھیں ٹھیک بیس سال بعد گیا تو اسی طرح تھیں کیونکہ ان میں کرپشن نہ تھی اور وہ ملک اور قوم کے ساتھ مخلص ہوکر فنڈز خرچ کرتے ہیں جبکہ پاکستان میں پہلی بات کہ بہت کم منصوبے ملتے ہیں ان میں سے بھی ایک لاکھ میں سے اسی فیصد کمیشن مافیا ٹھیکیدار محکمہ کھا جا تاہے جب تک ہم اپنے ملک اور قوم سے مخلص ہوکر کام نہیں کرے گے ہم ترقی نہیں کر سکتے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے سارے ادارے پی آئی اے، ریلوے، سٹیل ملز سارے اربوں روپے کے خسارے میں ہیں کہوٹہ جوکہ ایٹمی اور سب سے پرانی تحصیل ہے مگر یہاں کے عوام مسائل میں پھنسے ہوئے ہیں وفاقی وزیر پٹرولیم و گیس شاہد خاقان عباسی کا تعلق بھی اسی حلقہ سے ہے عوام نے تھوک کے حساب سے ان کو ووٹ دیئے مگر انہوں نے اس حلقے کے عوام کو مایوس کیا۔ آج حالت یہ ہے کہ سی این جی پمپ بند پڑے ہیں اس کے باوجود گیس کا نام و نشان نہیں ۔سخت سردی میں بچے بغیر ناشتہ کے سکول جاتے ہیں ہماری مائیں بہنیں جنگلوں میں جاکر لکڑیاں لانے پر مجبور ہیں یہ آج کا مسئلہ نہیں بلکہ سات آٹھ سال پرانا ہے ۔لوگوں نے احتجاج کیا ان پر دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے جیلوں میں بند کیا گیا مگر وزیر موصوف نے اس دور میں بھی کچھ نہ کیا اب جبکہ مرکز اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہے اور شاہد خاقان عباسی نے تین سال گزرنے کے باوجود کچھ نہ کیا گیس نہ ہونے کی وجہ سے جہاں لاکھوں لوگ پریشان ہیں وہاں گیس نہ ہونے کی وجہ سے تندور والوں نے روٹی،نان مہنگا کر دیا ہے‘ کہوٹہ تا آڑی سیداں روڈ جس پر 40کروڑ روپے خرچ ہوئے سات سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہوسکی جو کام ہوا وہ محکمہ اور ٹھیکیدار وں کی ملی بھگت سے اتنا ناقص ہے کہ سڑک کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہے اور حکومت کے کروڑوں روپے خرد برد ہو گئے اسی طرح ہولاڑ روڈ،کہوٹہ چوک پنڈوڑی روڈ،کہوٹہ تا آزاد پتن روڈ جو ڈیفنس روڈیں ہیں ان کی بھی حالت انتہائی خستہ ہے۔چیئرمین پی این ڈی ایم پی اے راجہ محمد علی نے گذشتہ تین سالوں میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام کرائے کہوٹہ چوک پنڈوڑی روڈ، کہوٹہ مٹور روڈ کے علاوہ کلر کی چھ یونین کونسلوں میں بھی کروڑوں کے ترقیاتی کام کرائے۔ایم اپی اے راجہ محمد علی نے کہوٹہ لہتراڑ روڈ کے لیے 25کروڑ کے فنڈز مہیا کیے اور اس پسماندہ علاقہ کے عوام کا دیرینہ مسئلہ جوکوئی وزیر ایم این اے حل نہ کر سکا انہوں نے حل کر دیکھایا ۔انہوں نے اس کے علاوہ بھی وزیر اعلیٰ دیہی روڈ پروگرام میں کروڑوں روپے کی سڑکیں شامل کی ہوئی ہیں جن کے فنڈز آگئے ہیں اور ڈی سی او سے میٹنگ بھی ہو چکی ہے اور ان پر عنقریب کام شروع ہو جائے گا۔ راجہ محمد علی نے حلقہ میں جس قدر ترقیاتی کام کرائے ان کی مثال نہیں ملتی ۔درجنوں سکولوں کو اپ گریڈ کرایا اور کروڑوں کے فنڈز جاری کرائے جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ایک فرض شناس ایم ایس تعینات کر کے اس علاقہ کے عوام کے مسائل حل کیے جس میں ہسپتال میں ڈسپرین کی گولی تک نہیں ملتی تھی آج اس ہسپتال کا نقشہ ہی کچھ اور ہے ہسپتال میں صفائی کے انتظامات ،رنگ و روغن ، جدید ایکسرے مشین سے مفت ایکسرے ، الٹراساؤنڈ اور لیبارٹری کی سہولیات میسر ہیں۔ مخیر حضرات کے تعاون سے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد ،مفت ادویات کی فراہمی اور دھوبی بھاٹ کی تعمیر کی جا رہی ہے ۔جن وارڈ ز میں گندگی اور بدبو تھی آج وہ صاف ستھری ہیں اور مریضوں سے بھری ہوئی ہیں جبکہ مدر چائلڈ سینٹر کو اپ گریڈ کر کے نامولود بچوں کے لیے جدید آلات اور خواتین کے علاج کے لیے لیڈی ڈاکٹر ثمینہ شفقت اور دیگر لیڈی ڈاکٹرز احسن طریقے سے آپریشن کرتی ہیں اور تمام سہولیات دستیاب ہیں۔عوام علاقہ نے ایم پی اے راجہ محمد علی سے اپیل کی ہے کہ جس طرح آپ نے یہ اقدامات کیے اسی طرح تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے ریپئرنگ کے فنڈز سالانہ ایک کروڑ اور ہسپتال میں ادویات کے لیے بھی ایک کروڑ روپے سالانہ فنڈٖز کیے جائیں تاکہ ایم ایس مہر اختر حسین کی نگرانی میں ہسپتال کو اپ گریڈ کیا جاسکے۔ عوام علاقہ نے لہتراڑ روڈ کے لیے ایم پی اے راجہ محمد علی کے فنڈز مہیا کرنے پر ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے اس علاقے کو اپنے نمائندوں پر فخر ہے کہ وہ کرپٹ نہیں ۔ صرف ہمارے نمائندے اتنا کریں کہ جو کام ہورہے ہیں ان کی نگرانی کریں تاکہ کرپشن نہ ہو اگر ایسا ہو تو یہ منصوبے کچھ عرصہ نکال سکتے ہیں ورنہ کروڑوں روپے لگانے کے باوجود ایک سال بعد سڑکیں کھنڈر بن جاتی ہیں۔ کہوٹہ کے عوام اس بات پر بھی خوش ہوئے ہیں کہ جہاں میاں نواز شریف نے ہمارے کیے گئے وعدے پورے تو نہ کیے مگر راولاکوٹ آزاد کشمیر میں اپنے ذاتی ملازم کی والدہ کی وفات پر وہاں جاکر جہاں ہسپتالوں میں مشین مہیا کیں وہاں آزاد آزاد کشمیر کے عوام کے مطالبہ پر سہالہ پھاٹک پر اور ہیڈ برج بھی بنانے کا اعلان کیا عوام علاقہ نے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعظم اس منصوبے پر فوری عمل درآمد کر کے لاکھوں لوگوں کو اس پریشانی سے نکال سکتے ہیں۔ جو تحصیلیں دو چار سال قبل بنی ہیں ان میں 1122کی سہولیات ، فائر بریگیڈ کی گاڑیاں اور دیگر ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے چیزیں موجود ہیں مگر کہوٹہ کے لوگ ان سے بھی محروم ہیں ایم پی اے راجہ محمد علی 1122کے قیام پر فوری عمل کرائیں۔{jcomments on}
94