شاہ باغ(انٹر ویو چوہدر ی محمد اشفاق‘نمائندہ پنڈی پوسٹ )دنیا میں آنے والے ہر شخص کے ذمے اللہ تعالیٰ کی طرف سے کچھ نہ کچھ فرائض لائے گئے ہیں کچھ لوگوں کی تگ و دو صرف اپنی ذات تک محدود ہے اور کچھ لوگوں ک ذمہ انسانیت کی فلاح و بہبود لگا دی گئی ہے ایسی ہی ایک شخصیت ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ہائی سکول ڈیر ہ خالصہ جناب محمد حسن محمود ہیں وہ ایک نہایت ہی شریف انفس انسان ہونے کے ساتھ ساتھ بے شمار خوبیوں کے مالک ہیں ان کا شمار انتہائی دیانتدار اور محنتی اساتذہ میں ہو تا ہے اور ماہر تعلیم بھی جانے جاتے ہیں پنڈی پوسٹ نے ان سے ان کی صلاحیتوں کے بارے میں جاننے کے لیے ایک خصوصی گفتگو کا اہتمام کیا جب ان سے اس سلسلہ میں بات چیت کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ انہوں نے مورخہ 6-8-14 کو بطور ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ہائی سکول ڈیرہ خالصہ کا چارج سنبھالااور دن رات محنت کر کے سکول کو بہتری کی راہ پر گامزن کیا ہے مسائل کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بلڈنگ کی کمی ہے سکول میں بہتری کی بہت ساری گنجائش موجود ہے جس پر میرا کام جاری ہے سکول میں اساتذہ کی اٹھارہ آسامیاں ہیں جن میں سے ایک آسامی خالی ہے کلاس فور کی چار آسامیاں اور کلرک کی آسامی بھی خالی ہے سکول میں موجود تمام اساتذہ نہایت ہی اچھے اور محنتی ہیں خاص طور پر شہزاد شبیر بہت قابل اور محنتی ہیں سکول میں سائنس ٹیچر ز بھی موجود ہیں ماضی کی نسبت گورنمنٹ ہائی سکول ڈیرہ خالصہ کے حالات دن بہ دن بہتری کی طرف جا رہے ہیں اس وقت سکول میں بچوں کی تعداد 550 ہے سیکیورٹی کے حوالے سے دریافت پر انہوں نے بتایا کہ سکول کے گرد تمام دیواروں کو اونچا کر دیا گیا ہے اور ساتھ خار دار تاریں بھی لگائی گئی ہیں مزید بہتری کے لیے کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں اور مزید کو شش جاری ہے تعلیمی اصلاحات کے حوالے سے میں نے کوشش کی ہے کہ اساتذہ اور طلباء کی حاضری کو یقینی بنایا جائے کورسز بروقت مکمل ہوں اور طلباء کی ٹھیک طریقے سے تربیت ہو ڈیرہ خالصہ کو کلسٹر سنٹر بھی بنایا گیا ہے اور چھبیس سکول اس سنٹر کے ما تحت ہیں۔ پنجم کے 361 اور ہشتم کے 263 طلباء و طلبات امتحان دیں گے میں بطور انچارج اس سلسلہ میں کیے گئے تمام انتظامات سے بالکل مطمئن ہو سکول مینجمنٹ کمیٹی میں کل نوممبر ان شامل ہیں جو لائی کے بعد تعداد پندرہ ہوں جائے گئی مجھے کمیٹی کا مکمل تعاون حاصل ہے اور تمام ممبران اپنا کردار اچھے طریقے سے ادا کر رہے ہیں میں سکول کی ترقی کے لیے دن رات کام کر رہا ہوں اور انشاء اللہ مجھے امید ہے کہ مستقبل قریب میں یہ سکول اپنی مثال خود ہو گا میری تمام والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بچوں کی کار کر دگی جاننے کے لیے سکول انتظامیہ سے رابطے میں رہیں۔{jcomments on}
110