سانحہ پہلگام کے بعد بھارت نے چند لمحوں کے اندر ہی پاکستان کو اس کا ذمہ دار قرار دے دیا اور توقع کے عین مطابق اس نے اپنی ازلی دشمنی اور خباثت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات کی تاریکی میں پاکستان کے مختلف مقامات پر میزائلوں سے حملہ کر دیا جسے انہوں نے “آپریشن سندور” کا نام دیا
لیکن پاکستان نے اپنے دفاع اور اس کی جارحیت کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہوئے بغیر کوئی وقت ضائع کیے فوری طور پر ایسا ردعمل دیا کہ جس نے بھارت کا غرور خاک میں ملا کر پوری دنیا کو بھی حیرت زدہ بھی کردیا۔ بھارت جس کو اپنے فرانسیسی جنگی جہاز رافیل پر بڑا ناز تھا اور نریندر مودی پاکستان کو سبق سکھانے کے لیے پرجوش تھے
لیکن پاکستان کے شاہینوں نے آناًفاناً تکبر و تفاخر کے ان تین بتوں کو زمین بوس کر کے بھارت کو ہاتھ ملنے پہ مجبور کر دیا۔ اسی رات پاکستان کے شہپروں نے دو اور روسی ساختہ جہازوں کو بھی زمین کی راہ دکھا دی۔ یوں یکایک پانچ جہاز گرنے سے بھارت کے تو ہوش ہی اڑ گئے
لیکن دنیا میں بیٹھے اسکے سرپرست بھی ہکا بکا رہ گئے۔ اس ذلت بھری رات کے بعد اپنی خفت مٹانے کے لیے بھارت نے اگلے دن اسرائیلی ساختہ اسٹیلتھ ڈرون MK2 ذریعے پاکستان کے عزم و حوصلے کو آزمانے کی کوشش کی لیکن یہاں بھی اسے ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔
اس اسرائیلی ڈرون کی خاصیت یہ بتائی گئی کہ یہ کسی راڈار کی نظروں میں آئے بغیر 15000فٹ کی بلندی پہ پرواز کرتے ہیں اور یہ جاسوسی کے ساتھ ساتھ اسلحہ بارود بھی لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں چونکہ یہ دنیا کے انتہائی ترقی یافتہ تکنیکی خوبیوں کے حامل ہیں اس لیے ا ن تک کسی کی بھی رسائی ممکن نہیں ہے لیکن یہ راڈار سے بھی زیادہ تیز نظر رکھنے والے پاکستانی مہم جوؤں کی نظروں سے نہ بچ سکے اور یہ صرف پاکستان کی بہادر مسلح افواج کا ہی اعزاز ہے کہ انہوں نے اب تک اپنی حدود میں آنے والے تمام 80 کے قریب ڈرونز کو زمین بوس کر کے دنیا کوحیرت زدہ کر دیا۔
پاکستان نے دفاعی طور پر بھارت کے 15 مقامات پر کامیابی سے حملہ کیا جس کا اعتراف بھارت نے خود کیا اور اس کے نتیجے میں اپنے اثاثہ جات کی تباہی کے ساتھ ساتھ اپنے فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق بھی خود ہی کی۔نریندر مودی کویہ بات یا د رکھنی چاہیے تھی کہ یہاں کا ہر بچہ ہر جوان ہر بزرگ اور ہر مرد و زن اپنی مادروطن کی حفاظت کے لیے جیتا ہے اورجب اس کی طرف کوئی ہاتھ بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں اوپر اٹھنے سے پہلے ہی کاٹ کے پھینک دیتے ہیں۔
پاکستان کے شیردل جوانوں نے صرف 8 منٹ میں بھارت کو اس کی حیثیت کا پتہ دے دیا اور اس کے بھیجے گئے اجرتی قاتلوں اور دہشت گردوں کو آسمان سے زمین پر لا پھینک کر اس کی بھاری سرمایہ کاری کو بھی خاک میں رول دیا۔ بھارت کو ہمیشہ اپنی عددی اکثریت پہ ناز ہوتا ہے لیکن پاکستان کے جوان اپنی قوم کی دعاؤں اور اپنی عزم وحوصلے سے لڑتے ہیں جس کا مظاہرہ بھارت پاکستان پرچار جنگیں مسلط کر کے دیکھ چکا ہے
لیکن اس کے باوجود بھارت پوری دنیا سے گولہ بارود جمع کر کے بزدلوں کی طرح ہر بار رات کی تاریکی میں پاکستان کو آزمانے کے لیے نکل پڑتا ہے۔ تین دن بھارت نے پاکستان کے میدانوں میں میزائل اور فضاؤں میں اڑن تتلیاں بھیج کر دھماچوکڑی مچائے رکھی لیکن اپنے معصوم شہریوں کی شہادت کے دکھ کے باوجود پاکستان نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن بھارت نے اسے پاکستان کی کمزوری پر محمول کیا۔ 10
مئی کی صبح نماز فجر کے بعد پاکستان نے بھارت کو سبق سکھانے کا آغاز کر دیااور بیک وقت بھارت کی تمام فوجی اور جاسوسی تنصیبات کو اپنے نشانے پر لے لیا۔ پاکستان نے اسے آپریشن ”بنیان مرصوص” کانام دیا کہ جس کے معنی سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔ اس آپریشن کا آغاز اس سرعت سے ہوا کہ بھارت کو سنبھلنے کا موقع ہی نہ ملا اور بھارت کے دارلحکومت دلی اور گجرات تک کی فضاؤں تک پاکستان شاہینوں کا غلبہ قائم ہو گیا۔
اس آپریشن ”بنیان مرصوص” میں پاک فوج کے جانبازوں اور شاہینوں نے بھارت کی اہم ترین فوجی تنصیبات اودھم پور، پٹھان کوٹ اور نگروٹا کی ا ئیربیس کو ملیامیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ بٹھنڈہ کی ائیرفیلڈ، اکھنور ایوی ایشن بیس، بیاس براہموس میزائل ذخیرہ گاہ، دہرنگیاری گن پوزیشن، اوڑی فیلڈسپلائی ڈپو اورسرسہ و سورت گڑھ ائیر فیلڈز کو پلک جھپکنے میں تباہ و برباد کر کے بھارت کے ہاتھوں کے طوطے اڑا دیے
اس کے علاوہ کنگڑہ کمپلیکس کا ملن BR کے نظام بھی تباہ و برباد کرنے کے ساتھ چڑیکوٹ، پونچھ، دھرمسال1، دھرمسال2 اور بٹل اور پھکلیاں سیکٹر میں بھی فوجی تنصیبات کو بھاری نقصان پہنچا کر بھارتی سورماؤں کے ہوش اڑا دیے۔پاکستان نے اپنے فیصلہ کن جوابی آپریشن ”بنیان مرصوص” میں اپنے ہی تیارکردہ الفتح میزائل کو پہلی دفعہ استعمال کیا۔ پاکستان نے اس میزائل کو بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والے اپنے پھول جیسے بچوں کے نام سے موسوم کیا اور جس میزائل بیٹری سے یہ میزائل اہداف کی طرف روانہ کیے اس پر ان سات معصوم شہیدوں کے نام بھی آویزاں کیے جن کی شہادت کا پاکستانی قوم کے دلوں پر گہرا زخم تھا۔
پاکستان اپنے ان معصوم جگرگوشوں کو نہ بھولا ہے اور نہ کبھی ان کی شہادتوں کو بھولے گا۔ پاکستان کا یہ وار بھارت جیسے اذلی دشمن کے ساتھ ساتھ ان اندرونی دشمنوں کے لیے بھی تھا کہ پاکستان اپنے شہیدوں کے خون کا حساب برابر کیے بغیر پیچھے نہیں ہٹے گا۔ پاکستان کے یہ بہادر جوان جب سرحد پہ محافظ بن کے کھڑے ہوتے ہیں تو پاکستانی قوم سکون کی نیند سوتی ہے لیکن جب کوئی ان بہادر جوانوں کی بہادری کو للکارتا ہے تو پوری پاکستانی قوم اس کی پشت پہ آ کے کھڑی ہو جاتی ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج اور عوام کا یہ رشتہ ایک انوکھا رشتہ ہے کہ جس میں باہمی عزت واحترام کوٹ کوٹ کے بھرا ہوتا ہے اور خلوص و محبت کی آمیزش اسے مزید انمول بنا دیتی ہے۔ پاکستان نے پوری دنیا کو یہ باور کروا دیا ہے کہ وہ شاید دنیا کی طاقتورترین افواج کی فہرست میں شامل نہ ہو مگر اس کی مسلح افواج نے دنیا کی چوتھی بڑی فوجی طاقت کے سامنے اپنے عوام کے ساتھ عزم وحوصلے سے ”بنیان مرصوص” کی طرح کھڑے ہو کر اپنی بے مثال جرات و استقامت کا پہاڑ ثابت کیا ہے!!!
؎ ہم اہل جنوں کو ہر رخ سے سو بار جہاں نے پرکھا ہے!!!
کیا اہل جنوں دب جائیں گے، ان اہل جفا کی موجوں سے!!!
