زندگی امتحان لیتی ہے اور بہت سخت امتحان لیتی ہے دنیا ایک امتحان گاہ ہے جس میں سب انسان اپنی قابلیت کے مطابق پیپر دیتے ہیں اور سب اپنے پرچے حل کر کے اسں امتحان گاہ سے چلے جاتے ہیں اس کا نتیجہ ہمیں آخرت میں بتایا جائیگا۔جس طرح ہم دنیا کے امتحان کے لیے سخت محنت کرتے ہیں کہ ہم اچھے نمبر لیں ہمارا گریڈ اچھا بن جائے اسی طرح ہمیں آخرت کے امتحان کے لیے بھی محنت کرنی چاہیے تاکہ ہم وہاں کامیاب ہو سکیں یہ دنیاوی کامیابی عارضی ہے اور دنیا تک محدود ہے مرنے کے بعد یہ کامیابی آپکے ساتھ ختم ہو جانی ہے اور آخرت کی کامیابی ہمیشہ کے لیے ہے
(ازقلم شاہدرشید)
97