عبدالخطیب چوہدری سے
ا لیکشن کے قریب آنے کے ساتھ ہی حلقہ این اے باون اور پی پی پانچ میں سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور روز بروز موسم کے ساتھ ساتھ سیاسی درجہ حرارت میں تیزی آتی جارہی ہے
این اے باون میں چوہدر ی نثار علی خان نے زشتہ دو ماہ سے انتخابی مہم شروع کی ہوئی ہے یونین کونسل کی سطح پر ووکروں سے میٹنگز جاری ہیں ان کے مقابلے میں دو سال قبل نواز کھوکھر نے الیکشن لڑنے کا اعلان کرکے مہم شروع کی لیکن چھ ماہ کے بعد اچانک خاموشی اختیار کرلی بعدازاں دھمیال ہاوس نے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا اور راجہ بردارن نے ماضی کی طرح حلقہ میں بدستور رابطہ جاری رکھا لیکن چند روز قبل حاجی نواز کھوکھر نے پیپلزپارٹی اور ق لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ کے فارمولا کے تحت پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے ٹکٹ کے ملنے کااعلان کرکے ایک دفعہ پھر حلقہ میں موضوع بحث بن گئے حاجی نواز کھوکھر کا روات اور کلرسیداں کے اس حلقہ میں پہلا الیکشن ہے
مذکورہ علاقہ میں پراپرٹی کا کاروبار ہونے کی وجہ سے اکثریت پراپرٹی ڈیلروں سے بھرپور رابطہ ہے جوکہ مالی حوالے سے بھی مستحکم ہیں وہ ووٹ کے حصول کے لیے ان کا سہار ا بن سکتے ہیں نواز کھوکھر کے اعلان کے بعد ن لیگ گھبراہٹ کا شکار ہوگئی ہے نواز کھوکرکی نسبت راجہ بشارت و راجہ ناصر کے الیکشن میں حصہ لینے کے اعلان کون لیگ اپنے لیے مسلہ نہیں سمجھ رہی تھی حالانکہ دھمیال ہاوس کا گزشتہ تین دہائیوں سے حلقہ سے بھرپور رابطہ بھی ہے اور ایک اچھا خاصا ووٹ بینک بھی ہے حلقہ پر نظر رکھنے والے سیاسی مبصرین کے مطابق دھمیال ہاوس کو قومی اسمبلی کے ٹکٹ سے نوازا جاتا تو نواز کھوکھر کی نسبت مقابلہ سخت ہوتا لیکن نواز کھوکھر کے ٹکٹ کے ملنے پر چوہدری نثار کے حریف ملک ریاض حلقہ میں ووٹ بنک بڑھانے کے لیے پیسوں کا بے دریغ استعمال کرینگے جس سے ن لیگ گھبراہٹ کا شکار ہوچکی ہے البتہ علاقہ کے عوام باشعورکھرے و کھوٹے کی پہچان رکھتے ہیں
جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار خالد محمود مرزانے گزشتہ ایک ماہ سے بھرپور انتخابی مہم کا آغاز رکھا ہے حلقہ میں جماعت کا ایک اچھا خاصا نیٹ ووک موجود ہونے کی بناء پر ان کی ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم کافی کامیاب جارہی ہے خالد مرزا صاحب علم ہونے کے ناطے جمعہ کے اجتماع اور دیگر دینی محافل کے زریعے بھی عوام تک اپنا پیغام موثر طریقے سے پہنچا رہے ہیں پی پی پانچ میں سابق ایم پی اے شوکت محمود بھٹی کو ن لیگ کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے انہوں کی پیپلزپارٹی اور ق لیگ میں شمولیت کی باز گشت حلقہ میں کافی گردش کرتی رہی لیکن لگتا یہ ہے کہ مذکورہ جماعتوں نے بھی آئین کی شق 62اور 63پر عمل درآمد کی صورت میں جعلی ڈگری کے سابق کیس میں دوبارہ نااہل ہونے کے خدشہ کے پیش نظر کسی سیاسی جماعت نے انہیں قبول نہ کیا
اور ساتھ ہی دیرینہ مقامی سیاسی دوستوں نے بھی وفا نہ کی اور پریشر گروپ بھی چوہدری نثار کے سامنے ڈھیر ہوکر رہ گیا بعض زرائع کے مطابق محمود شوکت بھٹی کے کاروباری و سیاسی ساتھی چوہدری تنویر کو میاں براردارن نے یقین دہائی کروائی ہے کہ حلقہ این باون اور ترپین میں چوہدری نثار کی کامیابی کی صورتحال میں این اے باون کے ضمنی الیکشن میں آپ کو ایڈجسٹ کیا جائے گا شوکت بھٹی نے چوہدری تنویر کی خاطر خاموشی اختیار کرلی پی پی پانچ میں تحریک انصاف کے ہارون ہاشمی اور وحید قاسم امیدوار ہیں پارٹی الیکشن میں ہارون ہاشمی نے تحصیل کلرسیداں کے صدر منتخب ہونے پر ٹکٹ کے حصول کے لیے اپنا راستہ ہموار کرلیا
وحید قاسم اپنے ٹکٹ سے زیادہ کرنل اجمل کو ایم این اے کا ٹکٹ دلوانے کے لیے تگ ودو کررہے ہیں حلقہ میں تحریک انصاف کی ابھی تک کوئی با ضابطہ انتخابی مہم کا آغا ز تو نہیں ہوا لیکن اس کے باجود ہر گاؤں و محلے میں جماعت کا ووٹ بنک موجود ہے بیرسٹر ظفراقبال نے دوہری شہریت کے حامل ہونے کے باوجود پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست دیدی ہے ٹکٹ ملنے کی صورت میں برطانوی شہریت کینسل کروانے کے لیے بھی تیار نظر آتے ہیں لیکن سیٹ ایڈجسمنٹ فارمولا کے تحت ٹکٹ ملنا ان کے لیے مشکل نظر آرہا ہے ق لیگ کے ٹکٹ کے لیے گزشتہ چار ماہ سے ملک سہیل اشرف کا نام چلا آرہا تھا لیکن اب موجودہ صورتحال سے یہ عیاں ہورہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے لیے دھمیال ہاوس سے امیدوارہوگا دھمیال ہاوس کاروات چونترہ اورکلرسیداں میں ایک خاصہ رابطہ ہونے کی وجہ سے ووٹ بینک موجود ہے جوکہ ن لیگ کے امیدوار قمرالسلام راجہ کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں