تہران/یروشلم –
ایران نے اسرائیل کی جانب سے اپنے جوہری اور میزائل تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملوں کے ردِعمل میں ایک بڑا جوابی حملہ کرتے ہوئے 100 سے زائد ڈرونز اسرائیل کی جانب داغ دیے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فضائی دفاعی نظام متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ ان ڈرونز کو راستے میں ہی مار گرایا جائے۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ یہ ڈرون کب تک اسرائیلی حدود میں داخل ہوں گے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران سے آنے والے ڈرونز کو ہدف تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت اسرائیل کی جانب سے ایران کے اندر جوہری اور فوجی اہداف پر متعدد فضائی حملوں کے بعد سامنے آئی ہے۔ ان حملوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے اعلیٰ افسران کی ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔ ایران نے ان حملوں کے بعد سخت ردعمل دینے کا اعلان کیا تھا، جس پر اب عملدرآمد شروع ہو چکا ہے۔
بین الاقوامی برادری اس صورتحال کو انتہائی تشویش کے ساتھ دیکھ رہی ہے، اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی تو یہ تنازعہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔