وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حلقہ NA-52اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ PP-5میں بلا شبہ اس وقت کروڑوں روپے کے بے شمار منصوبوں پر کام جاری ہے منگال بائی پاس سے مرید چوک اندرون شہر سڑک کی تعمیر کا کام بھی ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے لیکن مرکز کلر سیداں کی 6یونین کونسلز جو کہ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے حلقہ NA-50اور ممبر صوبائی اسمبلی راجہ محمد علی کے حلقہ PP-2کا حصہ ہیں پسماندگی کا شکار ہیں ان تمام یونین کونسلز چوآخالصہ ،نلہ ،سموٹ ،دوبیرن وغیرہ کا ہمیشہ الیکشن میں اہم رول رہا ہے مگر یہاں کے باسیوں کو بھی ہمیشہ ترقیاتی کام کروانے کے وعدے کر کے ووٹ تو لے لیے گئے مگر کام نہ ہو سکے گزشتہ ادوار میں یہاں سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو بھی اچھے خاصے ووٹ ملتے رہے PP-2اور NA-50کے امیدواران کو بر تری انہی یونین کونسلز کے باسیوں کے ووٹ سے ملتی ہے مگر ہر دور حکومت میں ان لوگوں سے سوتیلی ماں جیسا سلوک ہی روا رکھا گیا مشرف دور میں ناظم عبدالغفار چوہدری ور پھر راجہ ندیم احمد نے دھمیال ہاؤس کی وساطت سے کافی ترقیاتی کام کرائے مگر باقی ماندہ یونین کونسلز میں تو اس وقت بھی کوئی خاص کام نہیں ہو سکا گزشتہ دنوں وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے ساٹھ کروڑ کی رقم کے ترقیاتی فنڈز NA-50 کی سڑکوں کی تعمیر اور کشادگی کیلئے دیے مگر ان سڑکوں اور گلیوں کی فہرست میں ان پسماندگی کا شکار 6یونین کونسلز کی صرف ایک سڑک شامل ہے جو دوبیرن کلاں کو نارہ سے ملاتی ہے موجودہ حکومتی ایم پی اے محمد علی راجہ نے بھی کہوٹہ لہتراڑ روڈ کیلئے 20کروڑ کے فنڈز جاری کیے جبکہ ایک کروڑ سے زائد کے فنڈ دیگر یونین کونسلز کی تعمیر و ترقی کیلئے جاری کیے ان کی طرف سے بھی جاری کیے گئے فنڈز میں بھی ان یونین کونسلز کا کوئی حصہ نہیں ہے شاید اس کی وجہ یہاں کے باسیوں کا اپنے نمائندگان کے وعدوں پر اعتماد ہے جو ان کے وعدوں پر اعتما د کر کے ووٹ تو دے دیتے ہیں مگر پھر ترقیاتی کاموں کیلئے ان کی راہ دیکھتے رہ جاتے ہیں گزشتہ دنوں بگلہ ممیام میں ایک تنظیم نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک سکول کی تعمیر و مرمت کرائی تنظیم کے روح رواں راجہ محمد ذاکر نے مخیر حضرات کے تعاون سے اہلیان علاقہ کا درینہ مطالبہ پورا کر دیا اگر اسی طرح لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کام کرتے رہے تو شاید آئندہ الیکشن میں امیدواروں کو بھی اپنی مدد آپ کے تحت ہی الیکشن جیتنا پڑے یا شاید اس عمل کی بڑی وجہ مقامی سطح پر قائم جماعتوں کے دھڑے بھی ہیں ہر یونین کونسل میں ہر جماعت سے وابسطہ لوگ مختلف دھڑوں میں تقسیم ہیں جو شاید اپنے ذاتی کا م تو کرا لیتے ہیں مگر اجتماعی کاموں پر کوئی توجہ نہیں دیتا NA-50اورPP-2کی ان یونین کونسلز کے باسیوں کا کیا قصور ہے ؟ اب ان لوگوں نے اپنی امیدیں نو منتخب سینیٹر محترم المقام راجہ محمد ظفر الحق سے قائم کر لی ہیں کیونکہ PP-2راجہ محمد ظفر الحق کا ابائی حلقہ ہے امید واثق ہے کہ وہ اب اس حلقہ کی تعمیر و ترقی کیلئے کوئی عملی اقدامات اٹھائیں گے اگر ایسا ممکن ہوا تو یہاں کے باسیوں کی داد رسی ممکن ہے تحصیل کہوٹہ کے مضافاتی علاقوں ترجیح بنیادوں پر ترقیاتی کام بھی ہو رہے ہیں اور عوام سے رابطہ بھی جاری ہے ان پسماندہ یونین کونسلز کے باسیوں سے رابطہ نہ کرنے اور ترقیاتی کاموں کی طرف توجہ نہ دینے کی وجہ سے شاید آمدہ بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ ن کو بھاری نقصان اٹھا نا پڑھ جائے ادھر پی ٹی آئی کے ورکرز اور رہنما پورے زور شور سے اپنی عوام رابطہ مہم جاری رکھے ہوئے ہیں اور سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی راجہ صغیر احمد آف مٹور بھی آمدہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں کر رہے ہیں گزشتہ کئی دنوں سے پی ٹی آئی رہنما بھی ان ہی یونین کونسلز کو اپنی سیاست کا محور بنائے ہوئے ہیں گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کی ایک اہم تقریب میں پی ٹی آئی ضلع راولپنڈی کے رہنماؤں نے مسلم لیگ ن کے ممبران اسمبلی بالخصوص MNAشاہد خاقان عباسی پر کڑی تنقید بھی کی وہاں ترقیاتی کام نہ ہونا اور عوام سے رابطہ نہ ہونا ہی زیر بحث رہا سابق امیدورار صوبائی اسمبلی راجہ صغیر احمد نے بھی آمدہ بلدیاتی انتخابات میں پوری طاقت سے اترنے کیلئے ہوم ورک شروع کر رکھا ہے اور اپنی عوام رابطہ مہم کو تیزی سے کامیابی کی طرف لے جا رہے ہیں پی ٹی آئی کا متحرک ہونا مسلم لیگ ن کا سر درد ہے راجہ صغیر احمد پر عوام کا اعتما داوران کا ذاتی ،شخصی ووٹ بینک قائم و دائم ہے مسلم لیگ ن کو دوبارہ ورکرز کو متحرک کرنے اور عوام سے رابطہ کرنے کیلئے پی ٹی آئی اور راجہ صغیر احمد کی نسبت زیادہ محنت کرنی ہو گی وگرنہ نتیجہ کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔{jcomments on}
93