چکسواری (نمائندہ پنڈی پوسٹ‘ چوہدری واجد علی ) تین بہنوں کا اکلوتا بھائی اور چوہدری عبدالرزاق کا اکلوتا بیٹا اور بینک آفیسر الائیڈ بینک ایسر چوہدری
شبیر حسین آف محلہ ہیراں ایسر پیڈخورد کا بھانجا برطانوی پلٹ 21سالہ قاسم رزاق فتح پور نکیال کے قریب ترگل کے مقام پر ٹریفک حادثہ میں شہید ۔ تفصیلات کے مطابق قاسم رزاق اپنے والدین کے ہمراہ حضرت میاں فیصل حسین گلر گالہ دربار عالیہ پر حاضری کی غرض سے گئے ہو ئے تھے وہاں سے واپسی پر ترگل کے مقام پر کار جسے شہید کے والد چلا رہے تھے تنگ موڑ کا ٹتے ہوئے اور سٹرک کے اوپر پڑے پتھر کو بچاتے ہوئے کار پر قابو نہ رکھ سکے اور کار قلابازیاں کھاتی ہوئی نیچے جا گری ۔ قاسم رزاق جو فرنٹ سیٹ پر بیٹھا ہوا تھا دروازے کا شیشہ ٹوٹنے سے کار سے باہر جا گرا اور نیچے پہلے چیٹر کے درخت سے ٹکراتے ہو ئے لڑکھڑاتی کار بھی اسکے اوپر گری جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا قریب میں کوئی ہسپتال موجود نہ ہو نے کے پیش نظر وہاں موجود فوجی سپائیوں نے مقامی کیمپ میں پہنچایا اور شہید کی ہر ممکن جان بچانے کی کوشش کی مگر موت کے بے رحم ہاتھوں سے کون بچ سکتا ہے اور وہاں کیمپ میں اس کی روح قفس عضری سے پرواز کر گئی اسکی شہادت کی خبر جب ان کے آبائی گاؤں پہنچی تو ایک کہرام مچ گیا ہر آنکھ اشکبار تھی شہید کی والدہ اور والد کو قاسم رزاق کی رحلت کی خبر نہ دی گئی شہید کے عزیز و اقارب کی ایک بڑی تعداد حادثہ کی جگہ پر پہنچ کر میت کو اپنے گاؤں پہنچایا قدرت اپنی نشانی ضرور دکھاتی ہے کہ شہید ہو نے والے قاسم رزاق کے والد اور والدہ کو خراش تک نہ آئی برطانیہ سے شہید کے 2چاچا اور ماموں وطن آگئے جبکہ شہید کوآج سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں نماز جنازہ جو کہ ایسر عید گاہ میں ادا کی گئی اور نماز جنازہ حضرت مولا نا محمد طیب عثمان صدیقی نے پڑھائی ۔شہید کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا نماز جنازہ میں سابق ممبر ضلع کونسل راجہ محمد شبیر کیانی ، سابق چیئرمین چوہدری فضل حسین روپیال ، چوہدری عبدالخالق تھوتھال ، مسلم کیگ ن کے راہنما چوہدری محبوب اصغر ، سابق کونسلر چوہدری محمد صادق گھنوئی ، حاجی غلام رسول پلاکوی ، حاجی محمد رفیق گھنوئی ، تنویر محمود غزالی ، حاجی محمد اعظم ، چیئرمین محمد یاسین ، ماسٹرمحمد عارف ، ماسٹرفرید حسین ، مسلم کانفرنسی راہنما باوا محمد شریف ، سابق بینکار حاجی عبدالغنی ، چوہدری محمد ایوب ، ظہیر محمود غزالی ، حاجی گودڑ خان ،عنصر محمود غزالی اور محمد تاج جالب کے علاوہ سینکڑوں افراد نے شرکت کی پاک فوج جس کے بارے میں یہ مشہور اور حقیقت پر مبنی بات ہے کہ مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے نام پر قربان ہو جاتی ہے خدمت انسانی میں بھی ان کا کوئی ثانی نہیں ہے ۔ شہید قاسم رزاق کو جب فوجی کیمپ میں شدید زخمی حالت میں فوجی کیمپ لایا گیا تو اندر دستیاب وسائل فوجی بھائیوں نے اسکی جان بچانے کی حتی المقدور کوششیں کی مگر وہ اس کو موت کی وادی میں داخل ہو نے سے نہ بچا سکے شہید کے لواحقین جب حادثہ کی اطلاع سنکر وہاں پہنچے تو آگے شہید کی میت پر فوجی جوان قرآن خوانی کر رہے تھے جو ایک مثال ہے پاک فوج نے ہمیشہ پاکستانیت کو مقدم سمجھا واقعی پاکستانی فوج زندہ باد ہے{jcomments on}