پی پی 2کی سیاسی صورتحال پر ایک جاہزہ

راولپنڈی (راجہ قنبر چیف رپورٹر )صو بائی اسمبلی پنجاب کا حلقہ 2راولپنڈی کی تحصیل کہو ٹہ اور تحصیل کلر سیداں کی چھ یو نین کونسلز پر مشتمل ہے ۔2002کے انتخابات میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ن کے راجہ محمد علی کامیاب ہوئے تھے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کر نل شبیر اعوان دوسرے نمبر پر رہے تھے ۔اس الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف ،پاکستان مسلم لیگ ق اور متحدہ مجلس عمل کو ئی خا ص کارکر دگی نہیں دکھا سکی2008کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کر نل شبیر اعوان منتخب ہوئے جبکہ راجہ محمد علی مسلم لیگ ن دوسرے نمبر پر رہے آزاد امیدوار بلال یامین ستی تیس ہزار ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے جبکہ راجہ نو شیر وان اختر پاکستان مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر بارہ ہزار ووٹ لیکر چھو تھے نمبر پر رہے ۔آمدہ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کا ٹکٹ مو جو دہ ایم پی اے کر نل شبیر اعوان کو ملے گا کیونکہ وہ سابقہ انتخابات کے عمل میں سر خرو رہے تھے اس لیے پیپلز پارٹی یقین اپنے کامیاب امیدوار کو تبدیل کر نے کا خطرہ مو ل نہیں لے سکتی جبکہ پچھلے ایک مہینے میں کر نل شبیر اعوان نے سابق ایم این اے ضلع صدر پی پی پی غلام مر تضی ستی اور راجہ قمر مسعود تحصیل صدر پی پی پی کلر سیداں سے مل کر علاقے کے اہم اور با اثر شخصیات کو پارٹی میں شامل کیا ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی تحصیل کہوٹہ کے صدر آصف ربانی قریشی بھی ٹکٹ کے امیدوار ہیں لیکن اس تمام صورتحال میں ٹکٹ فی الحال کر نل شبیر اعوان کے حصے میں نظر آتا ہے ۔2002میں مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ محمد علی فر زند ارجمند راجہ ظفر الحق سینیٹر انتخاب جیتے تھے مگر 2008کے انتخا بات میں ڈیڑھ ہزار کے مارجن سے ہار گئے راجہ محمد علی نے سابقہ دور سے بہتر کارکر دگی مو جودہ میں دکھائی ہے اور اپنے والد کیوجہ سے ٹکٹ کے لیے مضبوط امیدوار ہیں مگر ان کے گا ؤں کے دوسرے مشہور کاروباری سماجی شخصیت راجہ صغیر بھی مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے طلبگار ہیں انکی پشت پناہی مو جودہ ایم این اے مسلم لیگ ن شاہد خا قان عباسی کر رہے ہیں لیکن سینیٹر راجہ ظفر الحق کی پاکستان مسلم لیگ سے دیرینہ اور مخلصانہ وابستگی کیوجہ سے ٹکٹ راجہ محمد علی سابق ایم پی اے کا حق ہے مگر راجہ صغیر بھی ٹکٹ کے لیے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں اور وہ 2008کے انتخابات کے بعد سے مو جودہ انتخا بات کیلئے حلقہ میں کام کر رہے ہیں کاروباری معاملات میں کچھ اعتراضات کے علاوہ ان پر کوئی خا ص اعتراض نہیں غریب کی مدد کر نا سماجی رابطے میں رہنا اور ہر کسی سے پیار محبت اور عزت و تکریم سے پیش آنا یہ وہ اوصاف ہیں جو ان کے لیے انتخا بات میں مثبت نتائج دیں گے ۔راجہ محمد علی کو سابقہ انتخا بات میں آزاد امیدوار بلال یامین ستی سر دست حمائت حا صل ہے لیکن قرائن کہتے ہیں کہ بلال یامین ستی اپنی حا صل ووٹو ں کا 10%بھی دوسرے کسی امیدوار کو نہیں دلا سکتے کیونکہ انہوں نے ستی برادری کی بنیاد پر ووٹ لیا تھا جو غلام مر تضی ستی کی وجہ سے اس دفعہ کر نل شبیر اعوان مو جودہ ایم پی اے پی پی یی کو ملنے کے چانس ہیں ۔مسلم لیگ ق کی طرف سے دو نوں الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار ن منظر عام سے غائب ہیں جبکہ سابقہ تحصیل ناظم طارق مر تضٰی مسلم لیگ ق چھو ڑ کے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں اورٹکٹ کے امیدوار ہیں جبکہ مسلم لیگ ن چھوڑکر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر نے والے نو جوان رہنما شہر یار طارق ایڈوکیٹ بھی ٹکٹ کے لیے پر تول رہے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کیطرف سے راجہ عبدلقیوم امیدوار ہوں گے طارق مر تضے اور راجہ صغیر کا انتخابات میں حصہ لینا پی پی پی کے امیدوار مو جودہ ایم پی اے کرنل شبیر اعوان کے لیے سود مند ہو گا ۔کر نل شبیر اعوان نے اپنے اس 5سالہ دور میں کڑوڑوں روپے کے ترقیاتی کام کر وائے جبکہ سابق ایم این اے ضلع راولپنڈی کے صدر غلام مر تضے ستی اور ایم این اے مہرین انور راجہ کے تر قیاتی کام بھی کر نل شبیر اعوان کے نتائج پر مثبت اثرات ڈالیں گے جبکہ کر نل صاحب بھی حلقہ کی عوام سے مسلسل رابطے میں رہے مگر کچھ یونین کونسلز میں میں کر نل صاحب کو پارٹی تنظیموں سے پیدا شدہ غیر محسوس دوری کو ختم کر نا ہو گا اور باہم جنم لینے والی غلط فہمیوں اور کچھ غلط حکمت عملی کو ختم نہ کیا گیا تو اس کا نقصان کر نل شبیر اعوان کو ہو سکتا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں