739

کلرسیداں کی کم عمر خاتون ایم پی اے بن گئی

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ہمیشہ نوجوانوں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کی انھوں نے 25سالہ سیاسی کیرئیر میں بے شمار مرتبہ نوجوانوں کو کہا کہ آپ ہی ہیں جو اپنی ووٹ سے اور اپنے زور بازو سے ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں پھر 2011کا وہ دن جب آیا جب مینار پاکستان پر ملکی تاریخ سب سے بڑا جلسہ ہوا اور مینار پاکستان کا گراؤنڈ کھچا کھچ بھر گیا اس دن تحریک انصاف پاکستانی سیاسی نظام میں نئی جماعت بن کر ابھری پھر 2018ء میں نوجوانوں نے تاریخی ووٹ دیکر عمران خان کو کامیاب بنایا اور ان کو وزیراعظم کی نشست پر براجمان کرانے میں اپنا کردار ادا کیا عمران خان سیاستدان ہونے کے ساتھ کرکٹر بھی ہیں دنیا انھیں لیجنڈ عمران خان کے طور پر یاد کرتی ہے عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد بھی بالخصوص نوجوانوں کو اپنی تقاریر میں ہدف رکھا اور انھیں مخاطب کر کے پاکستان کا نظام بدلنے پر اکساتے رہے یہی وجہ ہے کہ انھوں نے 2018میں نوجوان مردو وخواتین کو ٹکٹس دئیے نوجوانوں کو اہم پوزیشن پر لا کر کام کرنے کے مواقع فراہم کیے حا ل ہی میں پنجاب اسمبلی میں مخصوص نشست پر منتخب ہونے والی رکن صوبائی اسمبلی اور پاکستان کی تاریخ کی سب کم عمر ایم پی اے ذین بتول جنجوعہ کا تعلق راولپنڈی کی تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسل دوبیرن کلاں کے نواحی دیہات سلطان خیل سے ہے

بتول زین جنجوعہ نے17سال کی عمر میں تحریک انصاف کو جوائن کیا

ان کی پیدائش‘ابتدائی تعلیم اور پرورش سعودی عرب میں ہوئی اور پیشہ وارانہ طور پر سائیکالوجسٹ ہیں پی ٹی آئی سے ان کا تعلق کیسے بنا اور کم عمر ترین رکن صوبائی اسمبلی کیسے بنیں اس پر ذین بتول جنجوعہ کے والد ذین العابدین جنجوعہ نے بتایا کہ میں نے کنگ سعودی یونیورسٹی ریاض سے ایم بی اے کر رکھا ہے اور وہیں پر ایک پرائیویٹ کمپنی میں مارکیٹنگ منیجر کے عہدے پر فائز تھا میری شادی تحصیل کہوٹہ کے علاقہ مٹور سے ہوئی اور میں فیملی کے ہمراہ سعودی عرب کے شہر ریاض منتقل ہوگیا ذین العابدین کے مطابق ان کے بچوں کی پیدائش سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہوئی بتول بہن بھائیوں میں سب آخری یعنی چوتھے نمبر پر ہیں بتول کے دو بڑے بھائی اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز ہیں جبکہ ان کی ایک بہن بھی ہیں اور وہ ڈاکٹر ہیں بتول ذین جنجوعہ آٹھویں جماعت تک سعودی عرب میں زیر تعلیم رہیں بعد ازاں انھوں نے پاکستان منتقل ہو کر میٹرک تک تعلیم مکمل کرنے کے بعد اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی سے سائیکالوجی میں بیچلرز اور پرسٹن یونیورسٹی سے سائیکالوجی میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور وہ الشفا انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد میں ماہر سائیکالوجی کی نگرانی پریکٹس بھی کرتی رہی ہیں بتول جنجوعہ جب پاکستان منتقل ہوئیں تو وہ باقاعدہ آئی ایس ایف (انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن) کا حصہ بن گئیں اور بعد ازاں پی ٹی آئی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ممبر بنیں راقم کی حاصل کردہ معلومات کے مطابق

بتول جنجوعہ کی عمر اس وقت 29 سال ہے اور ماضی قریب میں وہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی ہیں

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور سینئر قیادت کے بعد 10ویں نمبر پر نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی بتول جنجوعہ کا نام موجود تھاگزشتہ عام انتخابات میں بتول جنجوعہ کا سنیارٹی لسٹ میں 15واں نمبر تھا مگر پارٹی کے اندر ایک مخصوص دھڑے کی جانب سے سازش کے تحت ان کا نام 33ویں نمبر پر کر دیا گیا تھا اگر ایسا نہ ہوتا تو بتول جنجوعہ 2018 سے ہی رکن صوبائی اسمبلی ہوتیں کیونکہ 2018میں بھی بتول جنجوعہ نے ٹکٹ کے لیے پارٹی کو درخواست دے رکھی تھی اب جب مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان اسمبلی ڈی سیٹ ہوئے تو بتول جنجوعہ کا نام ٹاپ آف دی لسٹ تھا بتول جنجوعہ کی عمر اس وقت 29 سال ہے اور ماضی قریب میں وہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی ہیں اس موقع پر بتول جنجوعہ کے والد ذین العابدین نے کہا کہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جس کے اندر کارکنان کو ان کی محنت کے مطابق صلہ ملتا ہے کیونکہ پارٹی کے اندر میرٹ کی بالادستی ہے عمران خان ملک کے اندر بھی میرٹ کی بالادستی چاہتے ہیں بتول جنجوعہ کا پارلیمان کا حصہ بننا علاقے کے لیے اور ہمارے خاندان کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے بتول ہماری سب سے چھوٹی اور لاڈلی بیٹی تھی ہمیں بالکل اندازہ نہیں تھا بتول اس طرح پاکستانی سیاست کا حصہ بن جائے گی۔

گھریلو خواتین کیساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف آوازبلند کروں گی‘بتول جنجوعہ

ایم پی اے بتول زین جنجوعہ نے پنڈی پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 17سال کی عمر میں آئی ایس ایف کوجوائن کیا تھا جب عمران خان سے پہلی ملاقات ہوئی تو انھوں نے کہا آپ جیسے نوجوانوں کی اس ملک ضرورت ہے ایجوکیشن کے لیے بیرون ملک جائیں مگر اپنی سروسز اپنے ملک کے لیے پیش کریں اس دن کے بعد عمران خان کے ویژن کو سپورٹ کرنا شروع کر دیا تھا عمران خان نے ملک سے کرپشن کے خلاف جہاد کا علم بلند کیا ہے ہم نے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں اپنی ووٹ سے پنجاب میں آئینی بحران کا خاتمہ کرنا ہے پاکستانی سیاست کا نظام اتنا گدلا ہے کہ یہاں نام کے ساتھ شریف اور بھٹو نہ ہو تو بندہ پاکستانی سیاست میں متعارف نہیں ہو سکتا یہاں میرٹ کی دھجیاں بکھیری گئی ہیں آپ نام کے ساتھ سائیکالوجسٹ لکھنا پسند کریں گی یا سیاستدان اس سوال پر انھوں نے کہا کہ میری حاصل کردہ ایجوکیشن مجھے ہر محاذ پر کام آئے گی اس لیے میں اپنے نام کے ساتھ سیاستدان لکھنا پسند کروں گی غلطیاں ہر انسان سے ہوتی ہیں عمران خان سے بھی ہوئی ہوں گی کسی کے ماتھے پر نہیں لکھا ہوتا وہ پیسے لیکر ضمیر بیچ دے گا انشاء اللہ عمران دوبارہ طاقتور ہو کر واپس آئے گا انھوں نے کہا میری ترجیح گھریلوخواتین کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہو گا قانون تو بہت موجود ہیں مگر ان پر عمل در آمد نہیں نوجوانوں کے نام پیغام میں بتول جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان ملک کی بہتری کے لیے عمران خان کو سپورٹ کریں وہ پاکستانی سے موروثی سیاست کے خاتمے اور کرپشن کے خلاف جہاد کر رہا ہے اس کے خلاف 70سالوں سے سسٹم کا حصہ رہنے والے کرپٹ خاندان کھڑے اور مافیاز کھڑے ہیں دوسری جانب اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر عمران خان ہے لہذا ہمیں پاکستان کی بہتری کے لیے عمران خان کو آگے لانا ہو گا۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں