389

کلرسیداں‘ ق لیگ کی آخری وکٹ بھی گر گئی

اُتار چڑھاؤ سیاسی پارٹیوں کا ازل سے حصہ رہا ہے کبھی ایک پارٹی اقتدار میں ہوتی ہے تو کبھی دوسری سیاسی جماعت اِس کے مزے لیتی ہے سیاسی پارٹیوں کا اصل اثاثہ اُن کے وہ بے لوث کارکن ہوتے ہیں جو دھوپ چھاؤں اور کٹھن حالات کی پرواہ کیے بغیر نظریات کی قدر کرتے ہوئے پارٹی فیصلے کی تائید کرتے ہیں مشرف دور میں عروج دیکھنے والی جماعت مسلم لیگ ق دن بدن زوال پذیری کی جانب گامزن ہے یوں لگتا ہے کہ ق لیگ کا پہلا اور آخری اقتدار مشرف دور ہی تھا یونین کونسل بشندوٹ سے تعلق رکھنے والے والے سیاسی نظریاتی کے حامل راجہ محمد اخلاق نے گزشتہ ڈیڑھ دھائی سے ق لیگ تحصیل کلرسیداں کی رہی سہی گرتی پڑتی عمارت کو سہارا دے رکھا تھا مگر پارٹی کے حالات سازگار نہ ہونے پر انھوں نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس اہم فیصلے میں سیکرٹری راجہ اسرار جنجوعہ اور چیئرمین یونین کونسل بشندوٹ محمد زبیر کیانی نے کلیدی کردار کیا۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ برسر اقتدار جماعت اس اہم وکٹ کو گراتی جسے یونین کونسل بشندوٹ میں پی ٹی آئی کا پلڑا مزید بھاری ہو جاتا لیکن پی ٹی آئی میں کھینچا تانی کے کلچر نے انھیں اس کامیابی سے محروم کیا ان کے اپنے کارکنان و عہدیداران آپس میں گتھم گتھا نظر آتے ہیں یوسی بشندوٹ کی موجودہ لیڈر شپ کے لیے یہ بڑی ناکامی ہے کہ میچور سیاسی کھلاڑی ان کی آنکھوں کے سامنے ن لیگ میں شامل ہو رہا ہے او ر وہ کچھ نہ کر سکے حالانکہ تحصیل جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کا تعلق مذکورہ یونین کونسل سے ہے۔ ن لیگ کو یہ کامیابی ایسے وقت میں حاصل ہوئی جب برسر اقتدار جماعت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں عام شہری کی زندگی کٹھن کر دی گئی ہے پہلے پہل تو دو وقت کی روٹی کا محاورہ استعمال کیا جاتا تھا لیکن اب تو یہ لگتا ہے کہ عمران سرکار قوم سے ایک وقت کی روٹی بھی چھیننے کے درپہ ہے۔خیر بات کرتے ہیں راجہ محمد اخلاق کی جن کے والدمحترم راجہ پہلوان خان 80ء کی دھائی میں جنرل کونسلر منتخب ہوئے تھے تاریخ کو اگر تھوڑا سے کریدیں تو یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ مسلم لیگ ن کے چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق جو 80ء کی دھائی میں وکالت کے شعبہ سے وابستہ تھے ان کے ساتھ راجہ پہلوان خان کے ذاتی مراسم تھے خوشی و غمی کی تقریبات میں شرکت کے لیے اُن کے گھروں میں آنا جانا معمول رہا ہے جو تاحال جاری ہے راجہ محمد اخلاق نے اُسی مشن کی تکمیل کے لیے والد محترم کی گود میں سیاسی تربیت حاصل کی اور بعد ازاں مسلم لیگ میں رہ کر سیاسی کیرئیر کا آغاز کیامشرف دور سے قبل ق لیگ کا وجود نہ تھاتاریخ کے اوراق پلٹیں تو وہاں سے معلوم ہوتا ہے کہ 1997 میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن میں اختلافات پیدا ہوئے جو جماعت کے اندر ایک اور پارٹی کی بنیاد بنے اس دھڑے نے 1999 میں نواز شریف کی حکومت کے خلاف اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی جانب سے کی گئی فوجی بغاوت کا بھرپور ساتھ دیا مسلم لیگ ن کے ناراض اراکین نے 2002 میں پاکستان مسلم لیگ ق کے نام سے ایک جماعت کی بنیاد رکھی جو 2002 کے عام انتخابات کے بعد مشرف حکومت کا اہم ترین حصہ بنی۔ ناراض رہنماؤں میں چوہدری شجاعت حسین‘چوہدری پرویز الٰہی‘کامل علی آغا‘مونس الٰہی‘چوہدری ظہیرالدین‘ وجاہت حسین‘محمد بشارت راجہ و دیگر شامل تھے۔راجہ محمد اخلاق چیئرمین مسلم لیگ ن راجہ ظفر الحق اور وزیر قانون راجہ محمد بشارت کے بااعتماد ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ دھمیال ہاؤس سے سیاسی وابستگی کا پور ا حق ادا کیا انھیں شروع سے اپنی برادری کی حمایت حاصل رہی ہے جنجوعہ راجپوت برادری کی
اکثریت آج بھی ان کے فیصلوں کی تائید کرتی ہے گزشتہ روز شمولیتی تقریب میں نندنہ جٹال‘ دھری راجگان و گرد ونواح سے کثیر تعداد میں ان کے چاہنے والے اس فیصلے تائید کرنے ان کے ہمراہ موجود تھے اس سلسلے میں ایک تقریب چھپر میں منعقد ہوئی جس میں یوسی بشندوٹ‘ غزن آباد‘گف سے ن لیگ کے ورکرز نے کثیر تعداد میں شرکت کی اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن پنجاب کے نائب صدر انجینئر قمر الاسلام راجہ نے کہا کہ ایک ایسی جماعت جو اس وقت برسر اقتدار ہے اس کے تحصیل صدر ہمارے قافلے میں شامل ہو رہے ہیں یہ بات ثابت کرتی ہے کہ ہم جس قافلے میں ہیں یہی پاکستان سے مخلص لوگوں کا قافلہ ہے ہم نے مسلم لیگ ن کو کامیاب بنانا ہے ہم بہت تیزی سے ناراض ورکرز کو اپنے ساتھ ملا رہے ہیں این اے 59 پر کام مکمل ہو چکاہے اب پی پی 10 اور 13 میں کام کر رہے ہیں روزانہ ہمارے ساتھ ورکرز شامل ہو رہے ہیں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈالر ایک ماہ میں 11 روپے بڑھا بجلی پٹرول کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں غریب کے منہ سے نوالہ چھینا جا رہا ہے پارٹی ورکرز کو یقین دلاتا ہوں کہ آنے والے دنوں میں آپکو خوشخبریاں ملیں گی آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن حکومت بنائے گی اور ملک ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا انھوں نے راجہ محمد اخلاق کو مالا پہنائی اور ن لیگ میں خوش آمدید کہا اس موقع پر چئیرمین محمد زبیر کیانی نے کہا کہ راجہ محمد اخلاق کا ہمارے قافلے میں شامل ہونا خوش آئند ہے راجہ اخلاق کی شمولیت سے ن لیگ مضبوط ہو گی ان کے ساتھ شامل ہونے والے دیگر تمام افراد کو خوش آمدید کہتا ہوں اس موقع پر وائس چیئرمین یوسی گف راجہ افتخار‘ وائس چئیرمین یوسی غزن آباد ظفر عباس مغل‘ جنرل کونسلر تسنیم المجید‘جنرل کونسلر محمد مبین جنجوعہ‘ یوتھ کونسلر محسن علی جنجوعہ‘ چوہدری حنیف‘ ندیم اسامہ‘ ملک انوار الحق‘ یاسر ولائیت‘ سیکرٹری راجہ اسرار‘ساجد علی مرزا و دیگر موجود تھے۔اس موقع پر ن لیگ جانثار ورکرز بابو عبدالجبار اور عبدالغفار بھٹی مرحوم کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں