202

غلام ربانی کڈنی سنٹر میں ہر 24 گھنٹوں میں 72 ڈائیلائسز ہوتے ہیں

شہزادرضا،انعام الحق/نڈی پوسٹ ہمیشہ سے ہی قارئین کی خواہشات کو مدنظررکھتے ہوئے علاقہ میں کارہائے نمایاں سر انجام دینے والی شخصیات اور ان کا تفصیلی ذکر اپنی زینت بناتا ہے آج ہماری ٹیم نے جس شخصیت کا انتخاب کیا ان کا شمار بھی چند ایک ایسی شخصیات میں ہوتا ہے انھوں نے بھی علاقہ کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا ۔باون برس قبل کہوٹہ کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت غلام ربانی قر یشی مرحوم کے گھر آنکھ کھولنے والے آصف ربانی قریشی فلاحی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں گو کہ وہ پیپلز پارٹی تحصیل کہوٹہ کے صدر بھی ہیں لیکن سماج کے مسائل کے حل اور علاقہ کی بہتری کے لیے وہ بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں سیاست کا آغاز انھوں نے پی ایس ایف سے کیا وہ اپنے سیاسی استادوں میں والد غلام ربانی قریشی اور راجہ انور مرحوم کو شمار کرتے ہیں کہتے ہیں راجہ انور مرحوم اگر سیاست میں نہ ہوتے تو ہمارے خاندان کا سیاست سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہوتا

ان کی بدولت والد صاحب نے عملی سیاست میں حصہ لیا میرے والد مرحوم نے راجہ انور مرحوم کے ساتھ مل کر سیاسی حوالے سے بہت کام کیا راجہ انور مرحوم کی صاحبزادی مہرین انور راجہ نے مخصوص نشست پر ایم این اے منتخب ہونے کے باوجود کہوٹہ کے عوام کی بہت خدمت کی اور میں آج جو کچھ بھی ہوں والد صاحب کی محنت کی بدولت ہوں والد صاحب نے اپنی زندگی میں گیارہ مرتبہ انتخابی سیاست میں حصہ لیا اور ہر بار پہلے سے بڑھ کر کامیابی سمیٹی۔زندگی کے آخری برسوں میں چند ماہ چھٹیاں گزارنے امریکہ گئے تو اچانک کڈنی (گردہ) کا مرض لاحق ہو گیا اور ان کا ڈائیلائسز ہونے لگا یوں اچانک ان کی بیماری کا سن کر شدید دھچکا لگا اور خود بھی امریکہ پہنچ گیاانھیں صحت یاب ہوتے دیکھ کر دل ذرا مطمئن ہوا وہ وقتی طور پر روبہ صحت ہوگئے لیکن چند ہی برس بعد وہ ہمیں چھوڑ کر ہمیشہ کے لیے ابدی نیند سو گئے

ان کے جانے سے ہماری فیملی اور علاقہ میں جو خلا پیدا ہوا وہ صدیوں بعد پرُ ہو گا ان کی دعائے قل کے موقع پر کہوٹہ میں والد صاحب کے نام سے منسوب غلام ربانی قریشی کڈنی ہسپتال بنانے کا اعلان کیاالحمد اللہ چودہ ماہ کی قلیل مدت میں ہسپتال کی تعمیر مکمل ہوئی اورآپریشنل کر دیا گیا۔ ہسپتال کو چلانے کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کیں تاکہ مریضوں کے علاج میں کہیں کوئی کوتاہی سرزد نہ ہو جائے ۔ ہسپتال میں نادار اور مستحق افراد کا فی سبیل اللہ علاج کیا جاتا ہے دور دراز سے لاتعداد مریض یہاں مفت علاج کرانے آتے ہیں ہر گزرنے والے 24 گھنٹوں میں تقریبا 72 ڈائیلائسز ہوتے ہیںاور ایک مریض پر اڑھائی سو لٹر پانی سمیت دس سے پندرہ ہزار روپے خرچ آتا ہے ہسپتال پر خرچ تخمینہ سے متعلق جب سوال کیا تو ہنس پڑے اور جواب دیتے ہوئے بولے یہی ایک چیز ہے جو آج تک ہمیں بھی معلوم نہیں ہو سکی کہ اس پر ٹوٹل کتنا خرچ آیا کیونکہ جب منصوبے کا آغاز کیا تو مخیر حضرات نے دل کھول کر مالی امدادکی اور اس کو کامیاب بنانے میں ہمارا
بھرپور ساتھ دیا کڈنی سنٹر کے لیے مشینری جرمنی سے منگوائی تقریباً ایک مشین کی قیمت سولہ لاکھ روپے ہے اور ہم نے بیک وقت بارہ مشینیں امپورٹ کیں۔ہسپتال کے سٹاف کی تنخواہوں اور ماہانہ اخراجات کی تفصیل پوچھنے پر بولے کڈنی ہسپتال اس وقت صرف ایک فیملی کے دئیے ہوئے عطیات پر چل رہا ہے جب شہر اور گردونواح کے لوگ اس پروجیکٹ میں اپنا حصہ ڈالیں گے تو مزید بہتری آئے گی کیونکہ ایسے فلاحی پروجیکٹ عوامی تعاون سے چلتے ہیں اور جو کام خیر کے ہوں اس میں علاقہ کے مخیرحضرات کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔مستقبل قریب میں دل کے امراض کا ہسپتال بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس پر تھوڑا بہت کام شروع ہو چکا ہے انشاءاللہ بہت جلد اہل علاقہ کو خوش خبری سننے کو ملے گی۔ آصف ربانی قریشی نے بتایا کہ ان کے بڑے بھائی عبدالوحید قریشی ایڈووکیٹ 2005ءمیں اپنے ہی ہاتھوں گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئے تھے پنڈی پوسٹ نے ان سے سوال کیا کہ گھر کا کچن کیسے چلتا ہے جواب ملا کہ ایک عرصہ سے زمین کی خریدو فروخت کا کاروبار کرتا ہوں مہینے میں اتنی آمدن ہو جاتی ہے کہ گھر کا کچن آرام سے چل سکے انداز ًکتنی جائیداد کے مالک ہوں گے اس سوال پر کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد بولے سچ بتاو¿ں! مجھے خود کو نہیں معلوم کتنی جائیداد ہے میرے والد صاحب نے زندگی کا زیادہ عرصہ پراپرٹی کا کام کیا

اور میں بھی یہی کام کر رہا ہوں کچھ کہہ نہیں سکتا کہ کتنے سو کنال پر مشتمل ہو گی بس اتنا جانتا ہوں نصف کہوٹہ کی تعمیر و ترقی میں میرے والد صاحب اور میرا کردار ہے۔ مزید انھوں نے بتایا میرا ایک ہی بیٹا ہے اور وہ اس وقت امریکہ میں زیر تعلیم ہے خواہش ہے کہ وہ پڑھ کر اچھا انسان بن جائے۔گاڑی سے غیر قانونی اسلحہ برآمد ہو نے اور مقدمہ درج ہونے کے سوال پر انھوں نے جواب دیا کہ یہ واقعہ پہلی بار پیش نہیں آیا اور نہ ہی میرے اوپر پہلا مقدمہ تھا اس سے قبل اب تک مجھ پر چھ جھوٹے مقدمات بنائے گئے لیکن وقت نے انھیں جھوٹا ثابت کیا اور تمام مقدمات خارج ہوئے انھوں نے اپنے رد عمل میں کہا کہ میرے پاس اسلحہ کا لائسنس موجود ہے پولیس نے یہ سارا عمل جلد بازی میں کیا میں اس کو سیاسی انتقام کا نام ہرگز نہیں دیتا۔ کیا آپ بطور صدر پیپلزپارٹی ذمہ داریاںایمانداری سے نبھا رہے ہیں جب ان سے یہ سوال کیا گیا تو بولے پارٹی پر مشکل ترین وقت کے باوجود گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں ہم نے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی

اگر موجودہ حکومت بلدیاتی انتخابات کراتی ہے تو مجھے یقین ہے کہوٹہ شہر کی سیاست میں ان کا دھڑن تختہ ہو جائے گا دو سال میں ماسوائے لارے اور جھوٹے وعدوں کے کچھ نہیں دیا گیا شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اگر آپ ماضی میں جائیں تو تحصیل کے قیام سے لیکر پاسپورٹ آفس تک تمام ادارے پیپلزپارٹی کے ادوار میں شروع ہوئے ۔ممبر صوبائی اسمبلی راجہ صغیر احمد کہ اس بیان پر ”کہ میں نے ایک دن میں 24جنازے پڑھے “دلچسب انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے بولے میں ان سے پوچھتا ہوں کہ علاقہ کے مسائل جنازے پڑھنے سے حل ہوں گے ؟ لوگوں کو آپ کے جنازے نہیں کام چاہییں جو نہیں ہو رہے آپ جنازے بھی ضرور پڑھیں بلاشبہ عوام علاقہ کی خوشی و غمی میں شرکت سیاستدان کی مقبولیت میں غیر معمولی اضافہ کا باعث بنتی ہے انھوں نے بتایا کہ ہم نے 1996میں الفتح گروپ قائم کیا ہمیشہ مقامی سیاست میں اسی پلیٹ فارم کے تحت انتخابی سیاست میں حصہ لیتے ہیں ہمارے ساتھ منتخب ناظمین ‘ چیئرمینز اور کونسلرحضرات کی بڑی تعداد موجود ہے انتخابات سے قبل جو بھی فیصلہ ہوتا ہے وہ مشترکہ طور پر کیا جاتا ہے تاکہ مخالفین کو ٹف ٹائم دیا جاسکے ۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں