194

یادرفتگان ماسٹر محمد اقبال کی قابل قدر سماجی شخصیت

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
دنیا اچھے برے انسانوں سے بھری پڑی ہے کچھ لوگ زندہ رہ کر بھی دوسروں کے دلوں میں جگہ بنانے میں ناکام رہتے ہیں اور کچھ مر کر بھی لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ کیلیئے زندہ رہتے ہیں ایسی ہی گاؤں نوتھیہ شریف کی رہائشی شخصیت مرحوم ماسٹر محمد اقبال تھے انہوں نے زندگی کے ہر شعبہ میں نمایاں خدمات سر انجام دیں۔شاہ باغ کے گرد و نواح اور بلخصوص نوتھیہ گاؤں میں سپورٹس کے فروغ کیلیئے بہت بڑا کرداد ادا کیا ہے

ہارڈ بال کرکٹ کو اپنے علاقہ میں متعارف کروانے اور نوجوانوں کو کھیل کی جانب راغب کرنے میں بہت بڑا کردادر ادا کیا ہے آج بھی علاقہ میں ان کا نام کرکٹ کے ساتھ جڑا ہوا ہے وہ سماجی کاموں میں بھی پیش پیش رہتے تھے گاؤں کے غریب افراد کی مدد کرنے اور کروانے میں دلی سکون تصور کرتے تھے باہر سے مانگ کر اپنے ارد گرد موجود نادار افراد کی مدد کو اپنا فرض سمجھتے تھے ہر رمضان شریف میں اپنے گاؤں کی بیوہ غریب مر و خواتین کو راشن فراہم کرتے تھے

صرف اس ماہ رمضان میں اپنے گاؤں کے 57غریب مرد و خواتین کو پورے ماہ کا راشن دیا اور تقریبا 20افراد کو نقدی کی صورت میں امداد دی اسی طرح نوتھیہ گاؤں میں کسی بھی غریب شخص کی بیٹی کی شادی ہوتی تو نہایت ہی خفیہ طریقے سے رات کی تاریکی میں ان کے گھر جا کر اپنی استطاعت کے مطابق جہیز وغیرہ کا اہتمام کر دیتے تھے ان کا کہنا تھا کہ میرے گاؤں کے کسی بھی غریب کی بیٹی کو سسرال میں یہ طعنہ نہ سننا پڑے کے ماں باپ کے گھر سے کیا لے کر آئی ہو ان کی ایک بہت اہم خوبی تھی کے غرباء کی مالی امداد کے وقت وہ سفید پوش غریبوں کی مدد کو زیادہ اہمیت دیتے تھے اکثر اوقات کہا کرتے تھے

یار سفید پوش غریب کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتے ہیں لیکن اندر سے وہ بلکل کھوکھلے ہوتے ہیں ان کی خفیہ طریقے سے امداد کرتے تھے سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور پورے گاؤں کے پسندیدہ ہونے کی وجہ سے کوئی بھی فوتگی واقع ہو جاتی تھی میت کے گھر والے اپنوں کو بعد میں اور ماسٹر اقبال کو سب سے پہلے اطلاع کرتے کیوں کہ میت کیلیئے کفن دفن اور ماتم پرسی کیلیئے آنے والوں کے کھانے کا بندوبست ان ہی کیزمہ داری ہوتی تھی میت کے گھر والوں کو پتہ بھی نہیں ہوتا تھا اور کفن دفن و کھانے کا سامان ان کے گھروں تک پہنچ جاتا تھا چوکپندوڑی شہر میں عرصہ30سال تک ٹیلر نگ کا کام کرتے رہے ہیں اور تاجر تنظیم کے عہدیدار بھی رہے ہیں

جس وجہ سے چو ک پنڈ و ڑی شہر کے تمام تاجر ان پر اندھااعتماد کرتے تھے کہیں بھی دکانداروں اور گاہکوں کے د ر میا ن کوئی تنازعہ پیدا ہو جاتا تو فورا مصلحت کروا دیتے تھے دکانداروں کو آپس میں اتحاد پیدا کرنے کی تلقین کیا کرتے تھے جس وجہ سے ان کو چوکپندوڑی شہر کا کنگ کہا جاتا تھا دوسروں کی خدمات کرنا اپنا فرض سمجھتے تھے بابا غلام بادشاہ نوتھیہ شریف کے سالانہ عرس کے موقع پر اپنے گھر پر زائرین کیلیئے لنگر اور ہر آنے جانے والوں کیلیئے میٹھے پانی کی سبیل کا اہتمام ان کا ایک طویل عرصے سے معمول رہا ہے زائرین کو پکڑ کر گھر کے اندر بلاتے تھے عرس کے موقع پر اپنی پوری برادری کو اپنے گھر میں مدعو کر لیتے تھے

کہ زائرین کی خدمت کیلیئے ہمارے ہاتھ بٹاؤ اس کام کیلیئے ان کے بھانجے ان کے دست و بازو بن جاتے تھے زائرین کو گھر میں بٹھا کر لنگر کھلاتے اور ساتھ گھروں کیلیئے بھی ان کو دے کر روانہ کرتے تھے اپنی پوری برادری کیلیئے ایک اچھے اور مثبت سوچ رکھنے والے سربراہ کی حثیت رکھتے تھے خا ند ا ن برادری میں کوئی بھی مسئلہ ہو جاتا تھا فوری طور پر اس کا حل نکالتے اور معاملے کو رفع دفع کروا دیتے تھے خلوص نیت اور دیانتداری کا یہ عالم تھا کہ مشورے لینے والوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا تھا کافی عرصہ سے شوگر کے مرض میں مبتلا تھے گزشتہ ایک ماہ سے تکلیف میں تھوڑا اضافہ ہو گیا تھا جس وجہ سے ہسپتال میں داخل رہے ہیں

صحت و تندرستی کے بعد واپس گھر شفٹ ہو گئے تھے لیکن خدا کو کچھ اور ہی منظور تھا گزشتہ ہفتہ کو رات کے وقت تکلیف شروع ہو گئی بھا ئیو ں، بیٹو ں، بھتیجو ں نے فوری طور پر ہسپتال پہنچانے کا اہتمام کیا راستے میں ایک ہارٹ اٹیک ہوا اور دوسرا ہسپتال کے مین گیٹ پر ہوا جو جان لیوا ثابت ہوا ہے اور وہ اپنے خلاق حقیقی سے جا ملے ہیں ان کی موت سے ان کے خاندان برادری کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے

کچھ لوگوں کی موت سے صرف ان کے خاندان و برادری کو نقصان ہوتا ہے لیکن ماسٹر اقبال مرحوم کی موت سے پورے گاؤں و اہل علاقہ کو نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے چوکپنڈوڑی چوھدری محمود مارکیٹ آج ان کے بغیر ویرانی کا منظر پیش کر رہی ہے حاجی زاہد اقبال آف چھپر،چوھدری محمود اختر، چوھدری محمد پرویز پندوڑی چوھدریاں، محمد اسماعیل چھپر،ڈاکٹر ظہوچھپرر،محمد اشفاق حیال،چوھدری محمد نعیم نوتھیہ،چوھدری محمد اشفاق نوتھیہ ان کے انتہائی قریبی وہم راز ساتھیوں میں شامل تھے مرحوم کی نماز جنازہ میں چوکپندوڑی کے تاجر حضرات اور علاقہ بھر سے سیاسی و سماجی شخصیات کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ہے اللہ پاک مرحوم ماسٹر محمد اقبال کی آخری منازل کو آسان فرمائیں اور ان کو جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائیں

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں