199

کلر سیداں‘میونسپل کمیٹی کا 53کروڑ کاسالانہ بجٹ منظور

کلر سیداں (نمائندہ پنڈی پوسٹ)ایم سی کلر سیداں میں منعقدہ بجٹ اجلاس میں 53,06,000.00کروڑ روپے کابجٹ برائے مالی سال 2021/22 پیش کیا گیا جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔بجٹ میونسپل آفیسر (فنانس) طارق وحید جنجوعہ نے پیش کیا۔بجٹ میں 17 اکتوبر 2021 تک 368823700کی رقم بطور سابقہ بقایا ظاہر کی گئی۔سالانہ ترقیاتی اخراجات کی مد میں 222743400روپے، لائیبلٹی ترقیاتی پروگرام کیلئے 102045500جبکہ سی سی بی لائیبلٹی کیلئے 6454800روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ متوقع آمدن کی مد میں 161795000روپے کی رقم ظاہر کی گئی ہے۔واٹر سپلائی بل کیلئے 13379000روپے،ادائیگی بل بجلی دفتر 380000 روپے،ادائیگی بل برائے گیس دفتر 225000،ادائیگی بل پٹرول 1570000،یوتھ فیسٹیول اور سپورٹس فیسٹیول کیلئے 35 35 لاکھ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ترقیاتی بجٹ کیلئے 331243900روپے رکھے گئے ہیں۔بجٹ اجلاس میں چیئرمین بلدیہ شیخ عبدالقدوس نے خطاب میں سپریم کورٹ آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہم عوامی نمائندوں کو عوام کی طرف سے تفویض کیا گیا مینڈیٹ ہمیں لے کر دیااور بلدیاتی اداروں کی بحالی کا حکم جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی بحالی جمہوریت کی طرف ایک واضح،روشن تر اور مضبوط قدم ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے آئندہ کسی بھی آمر یا جابر حکمران کو جمہوری حقیقی نمائندوں کے استحقاق پر شب خون مارنے کی جرات نہیں ہو گی۔ایجنڈے میں بجٹ اجلاس شروع ہونے کا وقت دس بجے تھا اور پونے 12 بجے تک بھی اجلاس کی کارروائی شروع نہ ہونے پر رکن بلدیہ حاجی اخلاق حسین احتجاجی طور پر واک آؤٹ کر گئے جنہیں بعد ازاں ارکان بلدیہ شیخ حسن ریاض، صوبیدار ظفر بیگ، صوفی ضابر حسین، راجہ محمد حنیف انہیں منا کر واپس لے آئے۔اجلاس میں ترقیاتی اور نان ترقیاتی اخراجات کے استعمال پر8فیصد حد مقرر کرنے پر صوبیدار ظفر بیگ اور راجہ ظفر محمود نے نکتہ اعتراض اٹھایا کہ ایڈمنسٹریٹر کے دور میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال پر کوئی حد مقرر نہ تھی اور اب جب بلدیاتی ادارے بحال ہو گئے ہیں تو حکومت نے بلدیاتی نمائندوں کو 8 فیصد سے زائد فنڈز جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔صوفی ضابر حسین نے اعتراض اٹھایا کہ بلدیاتی اداروں کی معطلی کے دوران آر ڈبلیوایم سی کی صفائی کی گاڑیاں ہمارے ایریا میں نہیں جاتی تھیں جبکہ کوڑے دان بھی اٹھا لئے گئے تھے۔حاجی اخلاق حسین نے اجلاس میں استفسار کیا کہ گزشتہ اجلاس میں پراپرٹی ٹیکس کے بارے میں جو قراردادیں منظور کی گئی تھیں ان کا کیا بنا۔صوبیدار ظفر بیگ، عابد زائدی،حاجی محمد اسحاق اور عاطف اعجاز بٹ نے اجلاس کی کارروائی مقررہ وقت پر شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔چیئرمین بلدیہ جب تقریر کرنے لگے تو اجلاس میں موجود لیڈی کونسلر مہناز بی بی اجلاس سے اٹھ کر چلی گئیں۔بجٹ اجلاس کی صدارت کنوینر چوہدری محمد ضیارب منہاس نے کی جبکہ چیف آفیسر بلدیہ صاحبزادہ عمران اختر نوشاہی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں