116

کلرسیداں کے لئے ضروری منصوبے

عاطف کیانی
تحصیل کلر سیداں تحصیل بنے سے قبل کہوٹہ میں شامل تھی 2002کے الیکشن کے بعد سے لے کر این اے باون میں تحصیل کلر سیداں سب سے زیادہ اہمیت حاصل کی خوصوصا کلر سیداں کے عوام نے چوہدری نثارعلی خا ں کی کا میابی میں کلیدی کردار ادا کیا پورے حلقے میں روات سے کلرسیداں اور معلقہ علاقوں سے چوہدری نثار کے مقابلے میں مخالفین کو بہت کم ووٹ پڑے بلاشبہ چوہدری نثار علی خاں نے بھی علاقے کی عوام کو مایوس نہیں کیا بلکہ ترقیاتی کاموں کا ایک جال بچھادیا کلرسیداں ڈبل روڈ سے لے کر چھوٹے بڑے کئی منصوبے مکمل ہوچکے ہیں کچھ جاری ہیں کلرسیداں کے عوام چوہدری نثار کے ان کاموں کے معترف ہیں کیونکہ کروڑوں نہیں اربوں کے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے ہیں گزشتہ کچھ عرصے سے سیاسی حالات میں تبدیلی کے باوجود چوہدری نثار علی خاں کے حلقے میں ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد ہو رہا ہے نئی حلقہ بندیوں کی ہوا بھی چل رہی اس حوالے سے کچھ سیاسی لیڈروں کو تحفظا ت بھی ہیں کیونکہ نئی حلقہ بندیوں سے این اے باون میں اگر تبدیلی ہوئی توسیاسی منظرنامہ یکسرتبدیل ہونے کا امکان ہے ۔خصوصا بلدیاتی نمائندوں کے لئے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں ان تمام ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ کچھ ایسے منصوبے ہونے چاہئیں جن کی علاقے اشد ضرورت ہے مثلا تحصیل ہیڈکواٹرہسپتال جودعووں کے باجود برائے نام کام کر رہا ہے ابھی تک وہاں پر بنیادی اور اہم سہولتیں میسر نہیں ابتدائی طبی امداد کی بھی خاطر خواہ سہولت میسر نہیں ایمرجنسی صورتحال میں ہسپتال میں کوئی ایسے ذرائع موجود نہیں جس سے بروقت طبی امداد سے کسی کی جان بچائی جاسکے ہسپتال میں سہولیات کا فقدان ہسپتال میں ایسے انتظامات کرنے کی ضرورت ہے جہاں تمام سہولتیں بر وقت میسر آسکیں کیوں کہ ایمرجنسی صورتحال میں راولپنڈی پہنچاتے پہنچاتے ٹریفک کے مسائل کی وجہ سے مریض کی حالت پہلے سے بھی ابتر ہو جاتی ہے اس کے علاوہ کلرسیداں میں اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے بھی کام کی اشد ضرورت ہے کیونکہ موجودہ گرلز اور بوائز کالجز میں شاندار بلڈنگ تو بن گئی ہیں مگر ابھی تک کئی ایسے مسائل ہیں جن کی وجہ سے طلبہ کو کئی پریشانیوں کا سامناکرنا پڑتا ہے آج کل کے دور میں پاکستان میں بے شمار یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں دور دراز کے علاقوں میں یونیورسٹیوں کے کیمس بنائے جاتے ہیں تاکہ علاقے کے طلبہ و طالبات اس سے مستفید ہوسکیں اگر یونیورسٹی بنانا ممکن نہیں تو کم ازکم کسی یونیورسٹی کا کیمس ہی کھول دیا جائے تو حالات کافی حد تک بہتر ہوسکتے ہیں کیو نکہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے راولپنڈی اور اسلام آباد جاتے ہوئے خصوصا طالبات کو بے شمار مسائل کا سامناکرنا پڑتا ہے ان مسائل کی وجہ سے کئی طلبہ وطالبات تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ موجودہ دور میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو دیکھتے ہوئے ہرفرد کے لئے مناسب روزگار کا ہونا ضروری ہے بے روزگاری کے شرح میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے حکومتی سرپرستی میں علاقے میں اگر ریڈکومل کی طرز پر اگر کچھ کارخانے فیکٹریاں قائم کردی جائیں توبے روزگاری میں کافی حدتک کمی لائی جاسکتی ہے۔حکومت پنجاب کی طرف سے واٹرفلٹریشن پلانٹ کا منصوبہ کچھ عرصہ قبل شروع کیا گیا تھا مگر ابھی تک اس پر عمل درآمد شروع نہیں ہوسکا واٹرسپلائی کے منصوبے کی اشد ضرورت ہے تحصیل کہوٹہ کے کئی دوردراز دیہاتوں میں گیس کے منصوبے پر کام جاری ہے اس میں کلرسیداں کے علاقوں کو بھی شامل کیا جانا چاہیے ۔خصوصا تحصیل کلرسیداں اور کہوٹہ کی قریب قریب آبادیاں اس سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ کئی نئے مسائل جنم لے رہے ہیں۔چوہدری نثار اعلی خاں کے دیگر اہم کاموں کو دیکھتے ہوئے حلقہ این اے باون میں اگر کوئی تبدیلی نہیں ہوتی تو امید کی جاسکتی ہے وہ عوام کے ان کے مسائل سے یقیناًغافل نہیں ہوں گے خصوصا اہم ترین بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لئے امید کی جاسکتی ہے کہ وہ ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کریں گے ۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں