چوہدری محمد اشفاق‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
پنجاب حکومت صحت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے جن میں پنجاب بھر کے ضلعی و تحصیل سطح پر قائم ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن ان میں جدید مشینری کی فراہمی ادویات کی قلت کو دور کرنا اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کی تعیناتی ضلعی سطح پر ہسپتالوں میں مریضوں کو کھانے کے فراہمی جیسے اقدامات شامل ہیں خاص طور پر قابل زکر بات یہ ہے کہ ہسپتالوں میں مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کو ایک خاص نظام کے تحت مانیٹر بھی کیا جا رہا ہے جو کہ ایک بہت ہی خوش آئند اور احسن اقدام ہے اور اب تو پنجاب حکومت کی انقلابی پالیسیوں کی بدولت پنجاب بھر کے بنیادی مراکز صحت اور دیہی علاقوں میں قائم مراکز صحت میں بھی مریضوں بہت ساری طبی سہولیات عمل میں لائی جا چکی ہیں جن سے غریب مریض مستفید ہو رہے ہیں دیہی علاقوں میں زچہ بچہ کی سہولت کیلیئے 1134ایمبولینس سروس کی قیام پنجاب حکومت کا نہایت ہی احسن اقدام ہے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے جب سے وزارت صحت کا قلمدان سنبھالا ہے یہ شعبہ دن بدن ترقی کی راہ پر گامزن ہے اب غریبوں کے ساتھ ساتھ امیر لوگ بھی سرکاری ہسپتالوں سے اپنے علاج کو ترجیح دے رہے ہیں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد زیادہ عمر ہونے کے باوجود جوانوں کی طرح دوڑ دھوپ کر رہی ہیں انہوں نے صحت کے شعبہ کو اس قابل بنانے کا عزم کر رکھا ہے کہ پنجاب کے دیگر شعبوں کے وزراء ان کی مثال لے سکیں ان کی طرف سے ہسپتالوں کے اچانک دوروں نے اس اس محکمہ کو مزید ہائی الرٹ کر دیا ہے انہوں نے بدھ کے روز ٹی ایچ کیو کہوٹہ اور کلرسیداں کا دورہ کیا یہ دورہ انہوں نے ایم این اے حلقہ این اے 57 صداقت عباسی اور ایم پی اے راجہ صغیر احمد کی خصوصی دعوت پر کیا ہے صداقت علی عباسی اور ایم پی اے راجہ صغیر احمد کی طرف سے صوبائی وزیر صحت کو اپنے حلقے کے ہسپتالوں کے د ورے کی دعوت دینے سے جہاں ایک بات بہت واضح ہو گئی ہے کہ واقع ہی اپنے حلقے کے عوام کیلیئے درد رکھتے ہیں وہاں یہ بھی ثابت ہو گیا ہے کہ دونوں منتخب نمائندے اپنے حلقہ کے عوام کو صحت کے حوالے سے بھی مزید سہولیات فراہم کرنے کیلیئے اپنے تمام تر وسائل اور زرائع کو بھر پور طریقے سے استعمال میں لا رہے ہیں ٹی ایچ کیو کہوٹہ کے دورے کے موقع پر انہوں نے ہسپتال کو ساٹھ بستر سے بڑھا کر سو بستر پر مشتمل کر دیا ہے کہوٹہ میں ایک ماہ کے دوران 1122 سروس کی فراہمی ‘ہیلتھ کارڈز کی فراہمی اور اس کے ساتھ ساتھ ہسپتال میں ہر قسم کی ادویات اور دیگر ضروری سامان مہیا کرنے کا بھی اعلان کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ اعلانات صرف زبانی نہیں بلکہ ان پر فوری طور پر عملدرآمدہو گا اس کے بعد انہوں نے ٹی ایچ کیو کلرسیداں کا دورہ کیا ہے جہاں پر پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنماؤں نے ان کا نہایت ہی پرتپاک طریقے سے استقبال کیا ہے اس موقع پر پی ٹی آئی کے تمام عہدیدار اور کارکن متحد دکھائی دیئے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے جوش و ولولے کی وجہ سے ان کا یہ دورہ ایک جلسہ کی صورت اختیار کر گیا ہے پاکستان تحریک انصاف تحصیل کلرسیداں کے صدر اور محکمہ صحت کے فوکل پرسن راجہ ساجد جاوید نے خطبہ استقبالیہ میں ہسپتال میں موجود بیڈز میں اضافہ‘ لیبر و سکوپنگ مشین الٹرا سونڈز مشینوں کو چلانے کیلیئے کوالیفائیڈ عملہ ایکسرے ڈیپارٹمنٹ میں عملہ کی فراہمی بنیادی مرکز صحت بشندوٹ سر سوبہ شاہ اور سموٹ کی عمارتوں کو نئے سرے سے تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ یو سی غزن آباد میں ابھی تک بنیادی مرکز صحت کا وجود ہی نہیں ہے لہذا وہاں پر ہسپتال تعمیر کیا جائے راجہ ساجد جاوید نے اپنے علاقے کیلیئے صحت کے حوالے سے سہولیات کی فراہمی کا نہایت ہی شاندار الفاظ میں مطالبہ کیا ہے انہوں نے تحصیل کلرسیداں کی صدارت کا حق ادا کر دیا ہے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مئی میں ضلع راولپنڈی میں 2لاکھ 88ہزار غریب خاندانوں کو صحت کاردز فراہم کیئے جائیں گئے اور ایسے معزور افراد جن کے پاس معزوری سرٹیفیکیٹس موجود ہیں ان کو الگ سے صحت کارڈز جاری کیئے جائیں گے صوبائی وزیر صحت کے دورہ کے حوالے سے ایم این اے صداقت علی عباسی اور ایم پی اے راجہ صغیر احمد کی کاوشیں لائق تحسین ہیں اور دونوں نمائندے اس حوالے سے کامیاب رہے ہیں ایک صوبائی وزیر کو اپنے حلقے کا دورہ کروانے کا مقصد یہی تھا کہ وہ کسی بھی حوالے سے اپنے حلقہ کے عوام کو کوئی سہولت فراہم کروا سکیں تو وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب ہی ہوئے ہیں اس موقع پر ایم این اے صداقت علی عباسی ایم پی راجہ صغیر احمد ایم پی اے چوھدری جاوید کوثر اسسٹنٹ کمشنر کلرسیداں عنبر گیلانی،صدر پی ٹی آئی راولپنڈی ڈویژن ہارون کمال ہاشمی، ملک سہیل اشرف، میڈم نبیلہ انعام، ڈی ڈی ایچ او کلرسیداں ڈاکٹر عابد شاہ عثمان شاہد، عاقب علی سمیت محکمہ صحت راولپنڈی کے اعلی افسران بھی موجود تھے اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کلرسیداں کے مقامی رہنماؤں کی کاوشیں بھی قابل تعریف رہی ہیں اجنہوں نے وزیر صحت کے دورہ کے موقع پر بہترین انتظامات کر کے اپنی پارٹی کو تقویت دی ہے ایک اور اہم بات جس کا زکر کرنا بہت ضروری ہے کہ اس موقع پر چند افراد نے اس سارے معاملے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے اگر ان کو کوئی شکایت تھی تو اس کیلیئے دیگر پلیٹ فارم بھی موجود ہیں ان سے بھی کام لیا جا سکتا تھا لیکن دوسروں کے گریبانوں تک نوبت چلی جائے تو اس کو احتجاج نہیں بلکہ کوئی زاتی رنجش ہی تصور کیا جاتا ہے اگر کوئی شکایت تھی تو اس کیلیئے صرف ایم ایس کلرسیداں ہسپتال ہی کافی تھے ایم ایس ڈاکٹر ہمایوں انور سے کی جاتی تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ وہ ایسے آفیسر ہیں جو تمام معاملات سے بخوبی نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور شکایت کنندہ کو ہر صورت مطمئن کرتے ہیں اور قصور واروں کو سزا بھی دیتے ہیں لیکن اس موقع پر شکایت کنندوں نے جو طریقہ اختیار ر کیا ہے اس پر صرف افسوس ہی کیا جا سکتا ہے
اس واقعہ سے کسی کا بھی کچھ نہیں بگڑا ہے صرف ہماری اپنی ہی بدنامی ہوئی ہے سمجھداری اور دانشوری کی بات یہی ہے کہ صوبائی وزیر صحت کا یہ دورہ ہر لحاظ سے کامیاب رہا ہے اس دورے کہوٹہ اور کلرسیداں کے عوام کو کچھ نہ کچھ ضرور حاصل ہوا ہے جس کا تمام تر سہرا پاکستان تحریک انصاف کی مقامی قیادت کو جاتا ہے
145