وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے اپنے حلقہ انتخاب کی یونین کونسل بگاشیخاں روات میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال بنانے کا اعلان کیا ہے اس سے قبل وہ راولپنڈی میں چھ سو بستروں کے ہسپتال کا افتتاح کرچکے ہیں جبکہ چند سال قبل کلرسیداں اور ٹیکسلامیں بھی
تحصیل ہیڈکوارٹر کا قیام عمل میں لاچکے ہیں چوہدری نثار علی خان کی شخصیت پورے ملک کے سیاستدانوں میں ایک منفر د مقام رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ مخالف سیاسی جماعتوں کے قائدین کے ساتھ ساتھ کارکن اور عام شہری بھی ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں بطور وزیر داخلہ ان کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے وطن عزیز کو آج نہ صرف آئے روز کے دھماکوں سے نجات ملی ہے بلکہ روزانہ درجنوں نعشوں کے تحفے دینے والے کراچی جیسے شہر میں بھی روشنیاں بحال ہوئی ہیں چوہدری نثار علی خان ہرایک دو ماہ کے بعد اپنے حلقہ انتخاب میں دورہ کرکے یونین کونسل کی سطح پر کروڑوں کے فنڈز کا اعلان کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے آج ان کے حلقہ انتخاب کی تحصیل کلرسیداں کے عوام تمام بنیادی سہولیات سے مستفید رہے ہیں ڈبل روڈ‘رسیکیو 1122کا قیام‘اور یونین کونسل سطح کی تمام رابطہ سڑکیں پختگی اور ہریونین کونسل کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے فلٹریشن پلانٹس کے قیام پر بھی کام جاری ہے تحصیل کلرسیداں کے حوالے سے دیکھا جائے تو شاید کوئی سہولت رہ گئی ہو جوکہ علاقہ کے عوام کو میسر نہ ہوسکی ہو لیکن ان حلقہ انتخاب پوٹھوارٹاون کے تھانہ روات اور چونترہ کے او پر نظر دوڑائی جائے تو کلرسیداں کی نسبت انہتائی کم توجہ دی گئی ہے لیکن روات کے قریب پانچ سو بستروں پر مشتمل تحصیل راولپنڈی کے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال بنانے کا اعلان کرکے روات چونترہ کے عوام کا شکوہ دور کرنے کی ایک بہترین سعی ہے چونکہ چونترہ‘ چک بیلی خان کے عوام عرصہ سے علاقہ میں ایک بڑا ہسپتال بنانے کا مسلسل مطالبہ کررہے تھے مذکورہ علاقہ پوٹھوارٹاون کے دیہی یونین کونسل میں شامل ہوتا ہے جس کی بنا ء پر راولپنڈی پوٹھوار ٹاون کی انتظامیہ کی توجہ اس جانب کم ہی مرکوزہوتی ہے جس کا واضح ثبوت اس بات سے لیا بھی لیا جاسکتا ہے تحصیل کلرسیداں کے علاقہ میں ہر ماہ میں پولیس افسران کے علاوہ اسسٹنٹ کمشنرکھلی کچہریوں کا انعقاد کرکے عوام کے مسائل سننے اور ان کے حل کی رپورٹ چوہدری نثار علی خان اور ضلعی انتظامیہ تک پہنچا تے ہیں صفائی کے حوالے سے دیکھا جائے تو کلرسیداں شہر کے ساتھ یونین کونسلوں کی سطح پر صفائی کا انتظام راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے سپرد ہے جوکہ چھوٹے چھوٹے بازاروں میں بھی صفائی کام سرانجام دے رہی ہے اور اب حال میں چوہدری نثار علی کی ہدایت پرسو مذید کینٹینر اور تین گاڑیوں کو بھی شامل کیا جارہا ہے جس سے صفائی کے انتظامات میں مذید بہتری آجائے گی جبکہ پوٹھوار ٹاون کے دیہی علاقوں ساگری ‘ مانکیالہ ‘ جھٹہ ہتھیال چونترہ اور چیک بیلی خان میں صفائی کروانے کیلئے حکومتی سطح پر کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں ان علاقوں میں شہری اپنی مدد آپ کے تحت صفائی او رکوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے کابندوبست کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود ان علاقوں میں کوراکرکٹ کی بد بو نے شہریوں کا جینا دوبھر کررکھا ہے تھانہ چونترہ جرائم کے حوالے سے ضلع راولپنڈی میں سر فہرست ہے وہاں معمولی جھگڑوں کی نوبت قتل و غارت تک پہنچ جاتی ہے اور یہ سلسلہ کہیں دہائیوں سے جاری ہے تھانہ روات کا علاقہ چوروں و ڈکیتوں کا مرکز بنتا جارہا ہے بیرون ممالک سے پلٹ پاکستانیوں کو تھانہ روات کے علاقہ میں لوٹے جانے کا سلسلہ عرصہ سے جاری ہے گزشتہ چند دنوں میں بھی ایک بنک کولوٹنے سمیت ڈکیتی کی متعدد وارداتیں ہوچکی ہیں عوام انصاف کیلئے ٹاوٹوں کے ہاتھ رسواء اور در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اس کے باوجود یہاں پولیس افسران اور اسسٹنٹ کمشنر کی کبھی کھلی کچری کا انعقاد ممکن نہ ہوسکاجس کی وجہ سے عوام کے مسائل افسران‘ انتظامیہ اور بلخصوص چوہدری نثار علی تک پہنچنے سے قاصر ہیں رمضان المبار ک میں اسسٹنٹ کمشنر پوٹھوار ٹاون تسنیم علی خان نے پہلی بار شہریوں کو گراں فروشوں سے نجات دلانے کیلئے دیہی علاقوں کا دورہ کیا او ر ایسے تاجروں کوگرفتار کرواکے جیل بھیج دیا جھنوں نے ریٹ لسٹ آویزاں نہ کررکھی تھی جبکہ ریٹ لسٹ کی فراہمی انتظامیہ کی زمہ داری ہوتی ہے لیکن انتظامیہ نے دیہی علاقوں میں ریٹ لسٹ فراہمی کیلئے کبھی سنجیدہ کوشش کی اور نہ ہی جیل یاترا کروانے سے قبل تاجروں کی ایک سنی گئی پوٹھوار ٹاون روات و چونترہ کے گردونواح میں پرائیویٹ ہاوسنگ سوسائٹیوں کے بننے کی وجہ سے آبادی کا ایک سیلاب آمڈ آیا ہے ٹریفک کا دباؤبڑھنے کی وجہ سے راولپنڈی اسلام آباد کے چند منٹو ں کے سفرکیلئے گھنٹوں درکار ہوتے ہیں ان حالات کے پیش نظراور مریضوں کی سہولت کے لیے روات میں پانچ سو بستروں پر مشتمل راولپنڈی کا تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال بنانے کا فیصلہ خوش آئند ہے جس کی بناء پر پوٹھوار ٹاون کے دیہی عوام کے ساتھ ساتھ تحصیل گوجرخان اور ضلع چکوال کے شہریوں کوبھی صحت جیسی بنیادی سہولیات گھر کے دہلیز فراہم ہوں گی علاقہ میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کیلئے ڈگری کالج موجود نہیں ہے ریڈیو پاکستان کا جی ٹی روڈ روات کے نزدیک ہزاروں کنال رقبہ موجود ہے عوام کی نظریں چوہدری نثار پر لگی ہوئی ہیں کہ وہ علاقہ میں تعلیمی انقلاب برپا کرنے کیلئے یہاں پوسٹ گریجویٹ کالج کے ساتھ ساتھ کم پڑھ لکھے نوجوانوں کو ہنر کی تریبت دینے کیلئے ٹیکنیکل ادارہ کے قیام کیلئے بھی کردار ادا کریں۔{jcomments on}