پنجاب حکومت کی جانب سے بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ترمیمی آرڈیننس صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ ترمیم کا مقصد امتحانی نظام میں شفافیت، کارکردگی میں بہتری اور تعلیمی بورڈز کے انتظامی ڈھانچے کو مؤثر بنانا ہے۔
قانونی تقاضےپورےکرنےکیلئےترمیمی آرڈیننس اسمبلی سےمنظورکرایاجائیگا،حکومت کاپنجاب بورڈزآف انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن میں اختیارات کی تبدیلیوں کافیصلہ کر لیاگیا۔
جاری کردہ آرڈیننس کے مطابق وزیر اعلیٰ اور حکومت کی جگہ بورڈزکاسربراہ وکنٹرولنگ اتھارٹی قرار دے دیا،تعلیمی بورڈزکےخالی عہدےپرائیویٹ شعبےسےبھی پُرکیےجاسکیں گے،آرڈیننس کےتحت پرائیویٹ شعبہ بھی اہل قرار ہوں گے،کنٹرولنگ اتھارٹی کی منظوری سےتعلیمی بورڈزمیں تقرری ممکن ہوگی۔
ایکٹ1976کی شق12میں ترمیم کرکےدیگربورڈزکےبعد پرائیویٹ سیکٹرکاذکرشامل ہو گا،سیکرٹری ہائرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کنٹرولنگ اتھارٹی میں شامل ہو گیااور سربراہ وزیراعلیٰ ہونگی،سیکشن13میں ترمیم ،کنٹرولنگ اتھارٹی کی جگہ سیکرٹری ٹوگورنمنٹ، ہائرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ شامل ہو گا،سیکشن14 میں ترمیم، بورڈزکےتمام افسران کنٹرولنگ اتھارٹی کی منظوری سےتعینات ہونگے۔
جاری کردی آرڈیننس کے مطابق سیکشن20 میں ترمیم، بورڈکےملازمین کی کارکردگی ونظم وضبط کےنئےاصول شامل ہو نگے،ترمیمی آرڈیننس کے تحت خالی آسامیوں پر فوری تقرری کی جائے گی،آرڈیننس کا مقصد تعلیمی بورڈز کے کام کو مؤثر، تیز اور شفاف بنانا ہے،بورڈزمیں کئی کلیدی عہدے خالی ہونے سے امور متاثر ہورہے تھے۔
آرڈیننس کے تحت اب پرائیویٹ شعبےسےتقرری کےذریعےخالی آسامیوں کو پُر کیا جائیگا،آرڈیننس کا پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز پر لاگو ہوچکا ہے،گورنر سردار سلیم حیدر نے 1976کےایکٹ میں ترامیم کی منظوری14اکتوبرکودےچکےہیں۔