پردیسی

اے میرے پردیسی بچو میری ایک بات یاد رکھنا
خود خوش رہنا اور دوستوں کو بھی خوش ہوشاد رکھنا
بڑی مشکل سے قرض لے کر تمہارے مان باپ نے
پردیس میں تم کو بڑی مشکل سے آباد کیا
بے فضول خرچی نہ کرنا ماں باپ کو یاد رکھنا
اپنے بچوں بہن بھائی سے تم دور رہو
پھر بھی اپنی دعاؤں میں ان سب کو یاد رکھنا
مان باپ نے گھر آباد رکھا جس طرح
اسی طرح تم بھی اس کو آباد رکھنا
غم تو بہت ہے زندہ لوگوں کو
اگر تم کو کوئی خوشی ملے تو
اظہر تم بیھ پردیسیوں کو خوشی میں یاد رکھنا
(اظہر جاوید‘ گوہڑہ شریف)

اپنا تبصرہ بھیجیں