محمد اعجاز
پنڈ ی پوسٹ ڈاٹ پی کے‘ڈڈیال
آل پختون اتحاد کمیٹی کے صدر طلحہ خان اور سرپرست اعلیٰ امان اللہ خان نے کہا کہ پختون خواہ اتحاد کمیٹی کا بنیادی مقصد ڈڈیال اور گردونواح میں پختون برادری کے بچوں کو زیور تعلیم اور دیگر چھوٹے بڑے مسائل کو یکسوکرنے کیلئے اپنی جدوجہد کرنا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے بلدیہ ہال ڈڈیال میں پختون اور دیگر برادریوں کے بچوں کو مفت کتابیں تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں اسٹنٹ کمشنر تحصیل ڈڈیال چوہدری محمد ایوب اور ایڈمنسٹر یٹر بلدیہ ڈڈیال چوہدری خالد محمود بھلوٹ مہمان خصوصی تھے اس موقع پر مدرسہ الحسن رٹہ کے پرنسپل چوہدری معروف الرشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب سے معاشرے کے ان نادار مجبور حال بچے جہالت سے نکل کر روشنی کی طرف آئیں گے افغان نوجوان نسل کئی برائیوں سے محفوظ رہے گی تقریب سے خواجہ عبد القیوم ایس ایچ او تھانہ ڈڈیال ایڈمنسٹریٹر بلدیہ خالد محمود بھلوٹ اور جنرل سیکرٹری آل پختون خواہ اتحاد کمیٹی امان اللہ خان اورآل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس اورنگزیب نے بھی خطاب کیا ۔
انب ینگ اتحاد گروپ کے انتظامیہ سے مذاکرات کامیاب‘ احتجاجی کال منسوخ
محمد اعجاز
پنڈ ی پوسٹ ڈاٹ پی کے‘ڈڈیال
انب ینگ اتحاد گروپ کی طرف سے دی گئی احتجاجی کال انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے پر منسوخ کر دی گئی ہے ڈڈیال روڈ کی مکمل ٹوٹ پھوٹ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور دیگر مسائل پر ینگ اتحاد گروپ کی طرف سے مین روڈ بلاک کرنے کی دھمکی دی گئی تھی جس پر انہوں نے آج انب مین روڈ بلاک کر کے احتجاج کرنا تھا جس پر ڈی ایس پی مرزا ذاہد ہمراہ نفری پہنچ گئے جس پر ڈی ایس پی ان کو ایس ڈی ایم کے دفتر لے گئے اور ان کے تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی مدثر میر نے ایس ڈی ایم ڈڈیال سے درپیش مسائل جن میں لوڈشیڈنگ ،انب روڈ کی خستہ حالی ،گورنمنٹ انب بوائز سکول کو مڈل کا درجہ دیا جائے اور انب کی ناجائز شاملات کی الاٹمنٹ اور تجاوزات بند کی جائے ایس ڈی ایم چوہدری ایوب نے انب ینگ اتحاد گروپ کے ممبران کو مکمل یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو حل کیا جائے گا جبکہ انب ینگ گروپ کے ممبران جن میں محمد مدثر میر ،راجہ وحید ،خواجہ نوید ،راجہ عاقب خان ،کامران ڈار،عرفان ڈار،چوہدری رضوان،رمضان بھٹی ،یحییٰ میر ،سرمد میر ،راجہ اویس،خواجہ عدیل،محمد عابد ،سہیل ،خواجہ عبید ،راجہ بنارس ،ادیب مغل،راجہ لیاقت ،راجہ رفیق اور دیگر شامل تھے
118