240

ولادت با سعادت حضور اکرم ﷺ

چوہدری محمد اشفاق
اسلامی سال کا تیسرا مہینہ ربیع الاول مبارک ہے اور اس ماہ کی بارہ تاریخ کو محسن انسانیت رہبر عالم اور سرور کائنات ﷺ نے اس کائنات کی تمام تاریکیوں کو اپنی ولادت باسعادت کے نور سے روشن کر دیا قرآن پاک کے مطابق آپ ﷺ اللہ تعالیٰ کے رسول اور خاتم النبین ہیں آپ ﷺ کے پیغام کا دائرہ کسی ایک خاص بستی شہر تک محدود نہیں بلکہ کائنات کے ہر گوشے میں بسنے والے انسان آپ ؐ کے ابدی پیغام کے مخاطب ہیں اللہ تعالیٰ فر ماتے ہیں کہ ہم نے آپ کو تمام انسانیت کے لیے ہدایت کا پیغام دے کر بھیجا ہے آپ ؐ کی آمد کی بشارت زبور و تورات اور انجیل میں بھی دی گئی آپ ؐ کا پیغام رنگ نسل علاقے اور جغرافیے کی حد بندیوں سے بالا تر ہے آپ ؐ کے پیغام کے مخاطب صبح ازل سے لے کر شام ابد تک آنے والے تمام انسان ہیں آپؐ کو وجود مجسم حلق اور رحمت ہے آپ ؐ قرآن ناطق ہیں آپ ؐ کا ہر قول اور عمل مسطور کی ہر آیت کی جیتی جاگتی تصویر ہے ہمارے عقیدے کے مطابق آپ ؐ آخری نبی ؐ ہیں اور آپ ؐ کے بعد نبوت کا دروازہ بند کر دیا گیا ہے آپ ؐ کے رسالت دنیا کے ہر زمانے کے لیے ہے آپؐ کی آمد سے انسان کا مردہ دل پھر سے تازگی پانے لگا کفر و شرک کی گھٹائیں ختم ہونے لگیں انسانوں کی انسانیت کے صحیح مفہوم سے عملی آشنائی ہونے لگی ہر قسم کے خرافات اور بے بنیاد رسم و رواج کی بندشوں میں جکڑ ا انسان آزاد ہو کر اپنے مقاصد زندگی اور وجہ تخلیقات کو سمجھا آپ ؐ کی ولادت باسعادت سے کائنات کی ظلمت و تاریکیاں نورانیت میں تبدیل ہونے لگیں آپ ؐ کی آمد کی مقصد قرآن پاک نے ان الفاظ میں واضح کیا ہے ۔
(ترجمہ ) اور ہم نے آپ ﷺ کو تمام عالمین کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے ۔
آپ ؐ کی تعلیمات بنی نوع انسان کے لیے پیام رحمت ہیں آپ ؐ نے اپنی زبان صداقت سے اس امر کا اعلان کیا کہ مجھے صرف اور صرف اس لیے بھیجا گیا ہے کہ میں احکام اخلاق کی تکمیل کروں آج دنیا بھر سے مسلم امہ بنی اکرم ؐ کی ولادت باسعادت کے دن کو ا؂؂؂؂؂؂؂نتہائی عقیدات و احترام اور عشق و محبت کے جذبات سے سرشار ہو کر منا رہے ہیں عالم اسلام کے تمام ممالک اور ہر ملک کے شہر میں نبی اکرم ؐکے یوم ولادت کی مسرت کو عید کی خوشیوں کی طرح منایا جاتا ہے عاشقان رسالت مآب ؐ کے نزدیک 12 ربیع الاول کا دن ام العیدین ہے یعنی اس دن پیدا ہونے عالی ہستی ہی نے ہمیں عید الفطر اور عید الاضحی کے تحائف دیے اس دن کو مناتے ہوئے ہر مسلمان کو اس کے آداب اور حساسیت کو پیش نظر رکھنا چاہیے اس دن کوئی ایسا عمل حرکت اور اقدام نہیں ہونا چاہیے جو نبی اکرم ؐ کی روشن تعلیمات کے منافی ہوا اسوہ حسنہ کا اصل تقاضا صرف کتب سیر ت کا مطالعہ اور تذکار سیر کی سماعت نہیں بلکہ یہ ہمیں سراپا اطاعت کا درس دیتا ہے قرآن حکیم میں رب رحیم نے رسول کریمؐ سے فر مایا ۔
(ترجمہ) آپؐ کہہ دیجیے کہ تم اگر اللہ سے محبت کے دعویدار ہو تو میری پیروی کرو اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے تمام گناہوں کو معاف کر دے گا ۔سچ تو یہ ہے کہ ایک حقیقی مسلمان کا سر مایہ صرف اور صرف عشق رسالت مآب ؐ ہے اسلام دشمن قوتوں کو اس بات کا پورا احساس ہے کہ جب تک مسلمانوں کی نظروں کے سامنے قرآن پاک اور ان کے دلوں میں عشق مصطفی ؐ ہے اس وقت تک ان کو کسی بھی میدان میں شکست سے دوچار نہیں کیا جا سکتا ہے نبی اکرم ؐ کی محبت ہی وہ رشتہ ہے جو ہمیں ہر میدان میں سرخرو کر تا ہے اور موجود عالمی حالات کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ہمارے پاس صرف قرآن پاک کی تعلیمات اور نبی کریم ؐ سے عشق محبت ہی وہ واحد ذریعہ ہے جو ہمیں بڑی قوتوں سے نمایا ں طور پر پیش کر رہا ہے ربیع الاول کے مبارک ساعتیں ہمیں سیر ت پاک پر عمل پیرا ہونے کا درس دیتی ہیں صرف شہروں اور مسجدوں کو روشن کر دینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ ہمیں اپنے آپ کو اندر سے نبی کریم ؐکی محبت سے روشن کرنا ہو گا جس خدا ئے بزرگ و برتر کی وحدانیت کا اعلا ن کر کے آپؐ نے جملہ انسانیت کو اس کی بندگی کا ابدی پیغام دیا خدا اپنی ذات و صفات میں لاشریک ہے خدا ئے بزرگ و برتر کی طرح ہمارے پیارے رسول ؐ بھی لاشریک ہیں ہر مسلمان کی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے آپ کو رسول پاکؐ کی سنتوں کے سانچے کے مطابق ڈھالے ا یثار و قربانی پر کمر بستہ رہیں صبر و استقلال کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ہاتھ پاؤں اور زبان سے کسی کو ازیت نہ دیں کسی بھی غریب ناچار مجبور کی مدد کریں مظلورم کی حمایت حق کی پاسداری کریں علماء کرام حفاظ اور امام مساجد کی عزت و احترام کریں اچھی اور نیک باتیں بلا ججھک لوگوں کو بتائیں اختلافات سے بچنے بچانے کی کوشش کریں دینی کتب کا مطالعہ کریں اولادوں کو دینی تعلیم دلوائیں جہاں بھی رہیں سچے مسلمان بن کر رہیں حضور اکرم ؐ کی مکی زندگی و مدنی زندگی اگر سامنے رہے تو تمام مسائل خود بخود حل ہو تے جائیں گے مسلمان آج ہر جگہ پر بہت مسائل میں پھنسے ہوئے ہیں اس کی وجہ صرف اور صرف حضور اکرؐ اور اسلامی تعلیمات سے انحراف ہے مسلمانوں نے ان چیزوں کو اپنے لیے ذریعہ نجاب بنا لیا ہے جن سے انہیں ہمیشہ دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے اللہ تعالیٰ ہر میلاد کے موقع پر تمام مسلمانوں کو نیا عزم نیا حوصلہ اور عملی جذبہ عطا فر ما کر سنت پاکؐ پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فر مائے اور اس ماہ مقدس کے صدقے ہمارے دلوں کو نبی پاک ﷺکے عشق و محب سے روشن کرے اور ہمیں اپنی زندگیاں حضور پاک ؐکے بتائے ہوئے طریقوں پر گزارنے کی توفیق عطا فر مائے اور ہر آنے والا دن ہمیں حضور اکرم ؐ کے نام سے شروع کرنے کی ہمت عطا فر مائے    ۔۔۔۔ (آمین)

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں