140

میونسپل کمیٹی کلرسیداں کا پہلا اجلاس ہلڑ بازی کا شکار

چوہدری محمد اشفاق‘نمائندہ پنڈی پوسٹ
میونسپل کمیٹی کلرسیداں کے چیئرمین ،وائس چیئرمین کے حلف کے بعد پہلا باضابطہ اجلاس سوموار کو ٹی ایم اے ہال کلرسیداں میں معقد ہوا جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام اور نعت رسول مقبول سے کیا گیا اس کے فورا بعد ممبر ایم سی عابد زاہدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین کا ہمارے ساتھ رویہ مناسب نہیں ہے ہمارے جذبہ خیر سگالی کو اہمیت نہ دی گئی اور ہمارے ساتھ جو سلوک روا رکھا جارہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے ہمارے ایک معزز ممبر ٹھیکیدار لطیف پر بے بنیاد مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے چیئرمین ایم سی ہمارا ساتھ دینے کی بجائے مدعی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں جس پر ہمیں بہت زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لہذا ہم آج کے اس اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں جس پر ان کے گروپ سے تمام ارکان اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے اجلاس کے بائیکاٹ کے بعد وائس چیئرمین نے اجلاس تھوڑی دیر کے لیے ملتوی کر دیا اور ناراض ارکان کو منانے کی کوششوں میں مصروف ہو گئے جس پر انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑآدھے گھنٹے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا چیئرمین ایم سی نے مائیک سنبھالتے ہوئے اپنی تقریر کا آغاز کیا اور جوابی کاروائی کرتے ہوئے بائیکاٹ کرنے والے گروپ پر تندو تیز حملوں سے وار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گے کچھ ارکان کا ایجنڈا ہی خرابی پیدا کرنا ہے ہم ایوان کو احسن طریقے سے چلانا چاہتے ہیں لیکن بلا وجہ خرابی پیدا کی جارہی ہے ان کے خطاب کے بعد اجلاس تو جاری رہا لیکن تیرہ رکنی گروپ کے بائیکاٹ کی وجہ سے ماحول میں بدمزگی پیدا ہو گئی اور کوئی بھی کاروائی نہ ہو سکی اجلاس بالکل بے نتیجہ ہو گیا اب غور کرتے ہیں کہ ان حالات میں جو صورتحال پیدا ہو چکی ہے اس کیے نتائج کیا نکلیں گے اور حالات مزید کس طرف جائیں گے ہو نا یہ چاہیے تھا کہ پہلے اجلاس میں سب سے پہلے چیئرمین ایم سی کو اپنا خطاب کرنا چاہیے تھا وہ سب کو تسلی دیتے اور ساتھ لے کر چلنے کی یقین دہانی کراتے تو یہ یقیناًبائیکاٹ کی نوبت ہی نہ آتی یہاں کسی کی ذاتی دشمنی تو ہے نہیں سب کا ایجنڈا ایک ہی ہے کہ جس عوام نے انہیں ووٹ دے کر منتخب کیا ہے ان کی خدمت کی جائے میرے خیال میں کوئی ممبر یہ نہیں چاہتا ہو گا کہ اس کی وجہ سے حالات خراب ہوں لیکن عزت نفس کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے چیئرمین ایم سی کو اپنے ناراض بھائیوں کو عزت دینا ہو گی ان کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا اگر کسی گھر میں کوئی فرد ناراض ہو جائے تو پورا گھر پریشانی میں مبتلا ہو جاتا ہے یہ تیرہ ارکان ہیں اور ارکان بھی ایسے جن کا علاقہ میں ایک نام اور مقام ہے میرے خیال میں ان کو ساتھ لیے بغیر کام چلانا ناممکن ثابت ہو گا چیئرمین ایم سی اپنے رویے میں بہتری پیدا کریں یہ تمام ارکان ان کے بھائی ثابت ہو سکتے ہیں کسی بھی لیڈر کا امتحا ن اس وقت شروع ہوتا ہے تو اس کے مخالفین اس کے سامنے اس پر تنقید کررہے ہوں اور وہ صبر سے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو سنے تو یہی اس کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے اور اپنے کسی مخالف کی بات سن کر طیش میں آجانا اس کی مکمل ناکامی ہوتی ہے اجلاس میں مختلف قسم کی کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے بہت سارے ارکان کی آواز تھی حالانکہ ہو نا تو یہ چاہیے تھا کہ سب سے پہلے ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی جاتی جو ناراض ارکان کو منانے کے لیے کام کرتی مگر اس طرف کسی بھی رکن نے توجہ نہ دی جو کہ قابل افسوس ہے چیئرمین ایم سی کو اس جانب اپنی توجہ مبذول کرنا ہو گی کہ آپ کو ایک نہیں دو اپوزیشنز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو کہ اچھی بات نہیں ہے مانتے ہیں کہ ہر جگہ ایسے حالات پیدا ہو جاتے ہیں مگر حالات کو سدھارنے کے لیے کوشش ضرور کرنی چاہیے اللہ تعالی نے آپ کو عزت دی ہے آپ کو منصب نوازا سے ہے وہ یہ عزت کسی اور کو بھی دے سکتا تھا لیکن اس پاک ذات نے آپ کاانتخاب کیا اور کسی دوسرے گروپ کو آپ کے مقابلے میں اس قابل نہ سمجھا تو اب آپ کا فرض بھی بنتا ہے کہ آپ اپنے ساتھیوں کو بھی عزت سے نوازیں اس سے آپ کی عزت میں مزید اضافہ ہوگا پارٹی کی نظر میں بھی آپ کی قدر بڑھے گی اور چوہدری نثار علی خان بھی خوش ہوں گے کہ ان کا انتخاب واقع ہی اچھا ہے اور جس کا انتخاب انہوں نے کیا ہے وہ حالات کو دن بدن بہتری کی جانب لے جارہا ہے نہ کہ پارٹی کوئی نقصان پہنچا رہا ہے اتنی بڑی میرے خیال میں یہ کوئی ایسا جرم نہیں ہے جس پر کوئی زیادہ بات کی جائے ایم سی ایک ہاوس یا دفتر نہیں ہے بلکہ یہ بلدیہ کلرسیداں کے منتخب ارکان کا ایک گھر ہے جس میں ان کو پانچ سال دینا ہوگا اور گھر وہی اچھے چلتے ہیں جن میں رہنے والے افراد کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہو ان کے درمیان اتفاق و اتحاد ہو جس گھر میں ناچاقیاں پیدا ہو جائیں اس کے اندر رہنے والے افراد ٹوٹ کر بکھر جاتے ہیں گھر کے سربراہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے ماتحت افراد کی ضرور توں کا خیال رکھے ہر ایک کو برابری کی نظر سے دیکھے تمام افرا د کو یکجا رکھے یہ اس کے فرائض میں شال ہوتا ہے آپ بھی ایم سی کے سربراہ ہیں اور یہ بھی آپ کی ذمہ داری بنتی ہے آپ تمام ممبران کو اعتماد میں لیں سب کو راضی کریں ان کو اپنا دست و بازو بنائیں آپ ان کو عزت دے کر دیکھیں اور نتظار کریں کہ یہ ارکان آپ کی عزت افزائی میں کتنا اضافہ کریں گے یہ ممبران ہرکام میں آپ سے بڑھ کر آپ کی مدد کریں گے۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں