241

مندرہ پولیس قبضہ گروپ کی سرپرستی کرنے لگی


گوجرخان(نمائندہ پنڈی پوسٹ)تھانہ مندرہ پولیس کے ستائے سائلین پوٹھوہار پریس کلب گوجرخان پہنچ گئے،مویشی باڑے اور زمین پر بااثر افراد کی جانب سے قبضہ کرنے کی کوشش،مویشی مالکان پر اندھا دھند فائرنگ،متاثرین کی جانب سے 15کال پر پولیس نے قبضہ گروپ اور متاثرین دونوں کو حوالات میں بند کر دیا،واقعہ کی انکوائری پر سی پی او کی جانب سے قبضہ گروپ کے خلاف ایف آئی آر اندراج کا حکم دے دیا، پولیس نے ٹال مٹول کرتے ہوئے قبضہ گروپ کے خلاف کارروائی نہ کی،سی پی او راولپنڈی کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا،ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے پر لاکھوں روپے کی رشوت کا الزام مندرہ پولیس پر عائد،لاکھوں روپے مالیت کے جانور پولیس غفلت کی وجہ سے کچھ مر گئے، اور کچھ قبضہ گروپ کے پاس اب بھی موجود ہیں آئی جی پنجاب نوٹس لے کر دادرسی کریں جواد احمد خان، محمد عماد الدین، راجہ رمیز اور کامران محمود کی پریس کانفرنس، تفصیلات کے مطابق گوجرخان پولیس تھانہ مندرہ قبضہ مافیا کی سرپرستی میں مصروف ہو گئی ہے ہم نے 7کنال کا رقبہ کرایہ پر حاصل کیا جہاں بیش قیمت جانوروں کا باڑہ قائم کیا جس پر 20 مئی 2021 کو شہباز ہمراہ 10 سے 15 افراد جن کے پاس اسلحہ موجود تھا انہوں نے زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی اور ساتھ ہمارے چالیس پچاس لاکھ روپے مالیت کے جانوروں کو بھی قبضے میں لے لیاباڑے باڑے میں آتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس میں ہم بمشکل جان بچا پائے ان تمام باتوں کی نشاندہی جواد احمد خان، محمد عماد الدین، راجہ رمیز اور کامران محمود نے پوٹھوہار پریس کلب گوجرخان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی، انہوں نے مزید کہا کہ ہم پر اندھا دھند فائرنگ ہونے پر 15کو کال کی گئی جس پر پولیس موقع پر پہنچی اور بجائے مسلح افراد کو گرفتار کرتی ہمیں بھی گرفتار کر کے تھانہ میں بند کر دیا جس پر ایس ایچ او تھانہ مندرہ محمد خان کو انہوں نے اپیل کی کہ وہ رحم کریں ان کے گرفتار ہونے پر جانور مر جائیں گے جس پر پولیس نے ان کو کہا کہ ان کے جانور اب پولیس کے قبضہ میں ہیں اور باڑہ سیل ہو چکا ہے جبکہ درپردہ پولیس نے باڑہ اور جانور قبضہ مافیا کے حوالے کر دیے جس وجہ سے ان کے لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی جانور مر گئے جو ان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوئی ہے سارے واقعے کی بعدازاں ہم نے سی پی او راولپنڈی احسن یونس نے انکوائری کرائی جس میں شہباز اور اس کے ساتھی مجرم ثابت ہوئے اور مندرہ پولیس کو سی پی او راولپنڈی احسن یونس نے واضح احکامات جاری کیے کہ وہ فوری طور پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرے لیکن سب انسپکٹر اسرار اور ایس ایچ او تھانہ مندرہ محمد خان کارروائی کرنے سے تاحال انکاری ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پولیس نے بھاری رشوت لی ہوئی ہے اور مندرہ پولیس قبضہ مافیا کی سرپرستی کر رہی ہے اور انہوں نے سی پی او راولپنڈی کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے پریس کانفرنس میں جواد احمد خان، عماد الدین، کامران محمود اور راجہ رمیز نے آئی جی پنجاب سے دادرسی کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں