224

ملک ریاض اور چوہدری نثار

میڈیا رپورٹس کے مطابق روات کے قریب نالہ لنگ پرپل نہ ہونے کی وجہ سے نالہ میں طغیانی آنے سے ایک گاڑی کاز وے سے گزرتے ہوئے پانی میں بہنے سے ایک دس سالہ بچہ نالہ میں جان بحق ہوگیا جس کی نعش چھ دنوں کے بعد چونترہ کے علاقہ دریائے سواں سے ملی جبکہ چھ افراد کو بحریہ ٹاون کے ورکروں نے بروقت امدادی کارروائیاں کرکے پانی سے زندہ نکال لیا اس سے

قبل بھی اس نالہ میں متعدد افراد ڈوب کر لقمہ اجل بن چکے ہیںیہ علاقہ وفاقی دزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حلقہ انتخاب این اے باون کی یونین کونسل مغل راولپنڈی میں واقع ہے مغل یونین کونسل سردار مارکیٹ منگھوٹ سے سندھوسیداں کے 17کلومیٹر کے فاصلہ پر محیط ہے جس کے درمیان بروالہ کے مقام پر نالہ لنگ واقع ہونے کی وجہ سے آبادی دو حصوں میں تقسیم ہے جبکہ یونین کونسل کا صدر دفترمغل کے مقام پر ہے جس کیلئے سردار مارکیٹ ددہوچھہ روڈ ہی واحد راستہ ہے جو تقریبا تمام آبادیوں کی رابطہ سڑکوں کو لنک کرتا ہے

لیکن دو سال قبل بروالہ کے مقام پرنالہ لنگ پل شدید بارشوں کی وجہ سے پانی میں بہہ جانے کی وجہ سے یونین کونسل مغل کی عوام دو حصوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے پل کے بہہ جانے کی بارے میں حلقہ کے سیاسی و عوامی حلقوں اور مقامی میڈیا نے چوہدری نثار علی خان کو صورتحال کے بارے آگاہ کیا لیکن دوسال گزرنے کے باوجود پل کی تعمیر و مرمت کیلئے محض اس لیے گرانٹ نہ دی گئی چونکہ اس مقام پر ان کے سیاسی حریف ملک ریاض احمد کی کمپنی ایک بڑی پرائیویٹ ہاوسنگ سوسائٹی کا قیام عمل میں لانے کیلئے کام کررہی ہے

چونکہ ملک ریاض نے گزشتہ جنرل الیکشن سے قبل حلقہ این اے باون میں نادرا کی مبینہ ملی بھگت سے ووٹوں کے انداراج کی کوشش کی تھی اور بعدازاں حاجی نواز کھوکھر کو بھی اس حلقہ میں چوہدری نثار علی کے مدمقابل الیکشن میں حصہ لینے راضی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی سپورٹ کی تھی اس کی مخالفت کی ایک اور وجہ یہ بھی خیال کی جارہی ہے کہ پیپلزپارٹی کے گزشتہ دور حکومت کے دوران جب پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت کا خاتمہ کرکے سلیمان تاثیر کا گورنر راج کا نفاذ ہوا تو اس دوران ملک ریاض نے ایک آرڈیننس کے تحت راولپنڈی کی تحصیل یوسی مغل کی سینکڑوں کنال زمین کو ایکوائر کروانے کا نوٹیفیکشن کروالیا تھا

جس پر علاقہ کے زمینداروں کے شدید احتجاج پر ایکشن لیتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے گورنر راج کے خاتمے اور ن لیگ کی حکومت کی بحالی پر نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دلوا کر زمین واپس کروادی تھی جس کی وجہ سے چوہدری نثار علی خان اور ملک ریاض احمد کے درمیان سر دجنگ جاری ہے جس کا خمیازہ یونین کونسل مغل راولپنڈی کے عوام بھگت رہے ہیں دونوں بڑوں کی لڑائی کی وجہ سے بروالہ پل کیلئے گرانٹ نہیں دی جارہی ہے اس کی تعمیر کی ذمہ داری ایک دوسرے پر سونپی جارہی ہے جبکہ چوہدری نثار علی کے حلقہ انتخاب میں کروڑوں روپے لاگت کے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں اور بروالہ پل کے لیے گرانٹ نہ دینا لامحالہ ملک ریاض کی ہاوسنگ سوسائٹی ہی ہے لیکن اس کی وجہ سے یونین کونسل مغل کے عوام دو حصوں می تقسیم ہوکر رہ گئے

حلقہ پٹوار ددہار نجار کے موضع منگوٹ‘موہڑہ بھٹاں‘ آراضی سوہال‘ موہڑہ جمعہ‘ موہڑہ وینس اور ددہار نجار کلری کی ہزاروں نفوس کی آبادی کو دفتر یونین کونسل مغل تک رسائی کیلئے براستہ کاک پل سہالہ پچیس کلومیٹر کی سفری مسافت طے کرنی پڑتی ہے جس کی وجہ سے اس ایریا کے بیشتر غریب خاندان جن کے پاس ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ہے کے بچوں کے نام کے اندراج پیدائش و اموات رہ جاتا ہے

جو لوگ نالہ لنگ کو عبور کرکے دفتر یونین کونسل میں جانے کی کوشش کرتے ہیں نالہ لنگ میں اچانک طغیانی آجانے کی وجہ سے برساتی پانی کی نظر ہوجاتے ہیں دونوں حصوں کی آبادیوں کا آپس میں کوئی رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے آمدہ بلدیاتی الیکشن میں امیدواروں کو بھی سخت دقت اور زائد اخراجات بھی برداشت کرنے پڑھیں گے وزیر داخلہ نے دوماہ قبل یونین کونسل مغل کا دورہ کیا تو انہوں نے سردار مارکیٹ ددہوچھہ کی تعمیر کا اعلان توکیا

لیکن بروالہ پل کی تعمیر کے حوالے سے کوئی بیان سامنے آنے کی وجہ سے علاقہ کے باسی سخت پریشانی میں مبتلاء ہیں یونین کونسل کی واحد را بطہ روڈ بھی بڑے بڑے گڑھوں میں تبدیل ہوچکی ہے اور رہتی کسر بحریہ ٹاون کی بھاری مشینری نے نکال دی ہے علاقہ میں بحریہ ٹاون کی بڑی ہاوسنگ سوسائٹیوں کے قیام ایک طرف علاقہ کے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہورہے ہیں

دوسری جانب کی تکمیل سے سہولیات کی فراہمی سے علاقہ کے لوگوں کا بھی معیارزندگی بھی بہتر ہوگا لیکن تاحال عوام چوہدری نثار اور ملک ریاض کی سرد جنگ کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں دونوں بڑوں کو چاہیے کہ علاقہ کے عوام کو مذید اذیت پہنچائے بغیر نالہ لنگ پر بروالہ پل کی تعمیر کے لیے عملی اقدامات کریں۔( عبدالخطیب چوہدری

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں