
خطہ پوٹھوہار میں ماضی میں تاریخ ساز شخصیت پیدا ہوئیں جنہوں نے ہر شعبہ میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں یہ ہی وجہ ہے وطن کی حفاظت کرتے ہوئے جان کی قربانی دینے والوں میں بڑا حصہ خطہ پوٹھوہار کے بیٹوں کا ہے، اب تک تین نشان حیدر خطہ پوٹھوہار کے بیٹوں کو مل چکے ہیں
آج خطہ پوٹھوہار کے جس عظیم فرزند کا ذکر کرنے چلا ہوں، اس کام نام محمد عمران قاضی ہے اپ راولپنڈی کے شمال مغرب میں واقع مشہور گاؤں میرا کلاں یا بڑا میرا میں 24 اگست 1974 کو قاضی مقبول حسین کے گھر پیدا ہوئے،
ان کے والد تدریس کے پیشے سے وابستہ تھے انہوں نے تقریباً چالیس سال سروس کی اور تقریبا تمام سروس گورنمنٹ پرائمری سکول دھمیال میں سرانجام دی، اپنے بے داغ کردار اور بے لاگ انداز گفتگو کی وجہ سے اپنی ایک الگ شناخت رکھتے تھے
، اساتذہ کی کثیر تعداد آج بھی ان کو اپنا ائیڈیل قرار دیتی ہے، ان کے شاگردوں کی خاص بات یہ ہے کہ بعض کے باپ اور دادا کے بھی قاضی مقبول حسین رحمہ اللہ استاد رہیں ہیں
ان کے نمایاں شاگردوں میں سید ذاکر حسین شاہ سابق ایم پی اے، راجہ ثاقب سابق چیرمین یوسی دھمیال، چوہدری الیاس سابق یوسی دھاماسیداں اس کے علاؤہ، اور کئی ڈاکٹر، انجنئیر، پروفیسرز اور بیوروکریٹ شامل ہیں،
قاضی مقبول رحمہ اللہ نے ساری زندگی جماعت اسلامی کے فکر اور نظریے کے تحت کلمہ حق کی پاسداری کرتے ہوئے گزاری، ان کے بہترین دوستوں میں خان خداداد خان رئیس آف گولڑہ، چوہدری علی بہادر آف سنگرال۔
چوہدری ماہ عالم، حاجی صابر، ہیڈ ماسٹر عظیم، سید ظہور حسین شاہ، سید مخدوم شاہ، سردار شبیر آف دھمیال، راجہ لال حسین والد گرامی راجہ بشارت سابق صوبائی وزیر قانون، قاضی محمد نواز آف میاں احمدہ، سید مقصود علی شعلہ شامل ہیں،
قاضی مقبول حسین پنجاب ٹیچرز یونین کے کارکن اور بابائے اساتذہ راجہ فضل حق کے قریبی ساتھی ساتھی تھے اس لحاظ سے ایک دوسرے کے ساتھ قریبی اور دوستانہ مراسم تھے۔
ان ہی کہ وجہ سے پنجاب ٹیچرز یونین کے ساتھ قاضی محمد عمران تعلق سروس میں آنے سے پہلے کا ہے قاضی مقبول حسین کی وفات 6 جنوری 2009 کو ہوئی
ان کے فرزند اور راولپنڈی میں اساتذہ کے قائد قاضی محمد عمران نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے گاوں سے ٹاٹ پر بیٹھ کر شروع کی پھر ایف جی بوائز ہائی سکول آر اے بازار سے میٹرک کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا
اس کے بعد گارڈن کالج سے گریجویشن کی اور پھر سروس کا آغاز گورنمنٹ بوائز ہائی سکول اے او سی مورگاہ سے بطور پرائمری مدرس کیا گزشتہ کافی عرصہ سے گورنمنٹ لوکوشیڈ ہائیر سیکنڈری راولپنڈی میں بطور ای ایس ٹی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
دوران تدریس ہمیشہ انھوں نے بہترین رزلٹس دیے ان کے سٹوڈنٹ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں ان میں اساتذہ ڈاکٹرز اور سول و ملٹری سروسز سے وابستہ ہیں۔
پنجاب ٹیچرز یونین کے سنگ اساتذہ کے حقوق کی جدوجہد میں محمد عمران قاضی ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں اس دوران قید و بند کی صعوبتیں بھی ان کوبرداشت کرنا پڑیں پہلی بار 2007 میں دہشتگردی کا مقدمہ ان پر بنا اور اڈیالہ جیل کی انھوں نے یاترا کی اس کے بعد کئی بار سسپنشن ہوئی متعدد بار شوکاز نوٹس دیے گئے
اور ایف آئی آر کا سامنا کرنا پڑا سی ای او اعظم کاشف کے خلاف تحریک میں ان کا کلیدی کردار رہا وہ کیس آج بھی عدالت میں زیر سماعت ہے ان کے ساتھ کئی اور دوسرے دوست بھی شامل ہیں۔
حالیہ نجکاری‘ لیو ان کیشمنٹ اور پینشن رولز کے خلاف تحریک کی ابتداء انھوں نے کوٹ لکھپت جیل سے کی جب وہ جیل کی ڈیتھ سیل میں تھے۔آج بھی سسپنڈ ہیں اور ڈیپارٹمنٹ کے کچھ افسران ریموول فرام سروس کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
پنجاب ٹیچرز یونین راولپنڈی کی تاریخ میں واحد آدمی ہیں جو راولپنڈی شہر کے ایک دفعہ منتخب صدر دو مرتبہ ضلعی صدر رہیں ہیں اب بھی محمد عمران قاضی ٹیچر یونین ضلع راولپنڈی کے صدر ہیں حالیہ الیکشن میں انھوں اپنے مد مقابل کے 4000 ووٹ کی لیڈ لی جو ایک ریکارڈ ہے
ان کے دور میں اساتذہ کے بے شمار مسائلِ حل ہوئے جن میں غیر منصفانہ ریشنلائزیشن پالیسی کو عدالتی پر ختم کروانے کے علاوہ تیز تر پروموشنز شامل ہیں۔مطالعہ، تحریر اور خطابت کا فن ان کو ورثے میں ملا الحمدللہ اساتذہ کی بے پناہ حمایت اور محبت ان کو حاصل ہے۔اس وقت بھی ملازمین کے حقوق کی تحریک میں میدان میں ہیں
الحمداللہ اس ناچیز نے ان سے 2009 میں جماعت اسلامی کی رکنیت کا فارم فل کروایا تھا اس طرح وہ 2009 سے جماعت اسلامی کے رکن ہیں
ان کا مطالعہ بہت وسیع ہے ان کی تحریریں بہت ہی عمدہ اور جاندار ہوتی ہیں خطابت کے شاہسوار ہیں ڈر اور خوف نام کی چیز ان کی زندگی میں نہیں ہے لیکن خطابت کے دوران ان کے الفاظ چناؤ بہت عمدہ ہوتا ہے ان کی اہلیہ بھی سکول ٹیچر ہیں اور وہ اپنے گاؤں کے سکول میں ٹیچنگ کررہی ہیں
ان کے بچے بھی بہت ہی ذہین اور میچور ہیں ان کا بڑا بیٹا ایروناٹیکل انجینئرنگ کرچکا ہے، چھوٹا سائبر سیکورٹی ایکسپرٹ ہے، اس سے چھوٹا نیشنل کالج آف آرٹس NCA لاہور سے BS آرکیٹیکچر کررہا ہے دو بیٹیاں ایک میٹرک میں اور چھوٹی بچی تیسری کلاس میں پڑھ رہی ہے
محمد عمران قاضی ایک طرف اساتذہ کے مسائل کے حوالے سے دھوڑ دھوپ میں مصروف رہتے ہیں دوسری طرف اپنے دوستوں اور والد مرحوم رحمہ اللہ کے دوستوں کے ساتھ بھی رابطے میں رہتے ہیں ہمارے بھائی حاجی اقبال مرحوم رحمہ اللہ کے ساتھ وہ تدریس کے دوران مورگاہ رہے
وہاں سے ان دونوں کے گہرے تعلقات بنے اب حاجی اقبال مرحوم رحمہ اللہ کی وفات کے بعد محمد عمران قاضی نے ان کے بچوں کے ساتھ چچا بھتیجے والے تعلقات رکھے ہوئے ہیں
محمد عمران قاضی ایک سدا بہار شخصیت ہیں ہنس مکھ، دلیر، جرات مند اور صاف ستھرے کردار کے مالک ہیں اللہ تعالیٰ ان کی حفاظت فرمائے اور ان کی قیادت میں اساتذہ کے تمام مسائل حل فرمائے
آمین ان کے بچوں کی حفاظت فرمائے اور ان کے گلشن کو ہر شر سے محفوظ فرمائے آمین اور ان کے والد مرحوم قاضی مقبول حسین کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے آمین