ہم نے تیرا نام لیا محفل میں بڑے ا دب کے سا تھ
کس بد بخت کو ملی خدا ئی عبا دت کے سا تھ
پو چھ اس قلم سے وفا ؤں کے قصے
لکھی ہے تار یخ خون کی سیا ہی کے سا تھ
سکوں ملتا گر جا م میں تو کیو ں الجھتا سا قی کے سا تھ
در در کی ٹھو کر یں ملیں تر ی بے وفا ئی کے سا تھ
اتنا جا ن گیا ہو ں اب زما نے کو میں
ما ر دیتے ہیں اپنے جدائی کے سا تھ
کیسے امید کر ے اور کسی غم کی اے فا ر یزؔ
دو ستی جو کر لی اب عمر بھر تنہا ئی کے ساتھ
(فاریز احمد‘تریل)
