سردی کی شدت میں اضافے کے باعث ڈرائی فروٹ،مچھلی،انڈوں،پکوڑوں کی طلب میں غیر معمولی اضافہ وکانداروں کی موجیں۔دکانداروں نے من مرضی کے نرخ مقرر کر لئے،انتظامیہ خاموش تماشائی، صارفین کا ارباب اختیار سے ڈرائی فروٹ کے نرخ مقرر کرنے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت کے اضافے کے ساتھ ہی ڈرائی فروٹ،تلی ہوئی مچھلی،انڈوں،پکوڑوں اور سموسوں کی مانگ میں غیر معمولی حد تک اضافہ ہو گیا، لنڈا بازار کی رونقیں بھی دوبالا ہوگئیں موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈرائی فروٹ فروخت کرنے والوں نے بھی اپنے نرخوں میں من مرضی کا اضافہ کر دیا ہے یہاں تک کہ چند روز قبل 140روپے تا 150روپے فی پاؤ میں فروخت ہونے والی مونگ پھلی جسے دکاندار بھنے ہوئے بادام کہتے ہیں کے نرخوں میں خودساختہ اضافہ کر کے 680روپے فی کلو میں دھڑلے سے فروخت کی جارہی ہے جبکہ کاجو،چلغوزے اور پستہ کے نرخ بھی آسمانوں سے باتیں کر رہے ہیں سموسہ20روپے کی بجائے30روپے میں،فرائی فارمی مچھلی 1000روپے تا1500روپے فی کلو میں فروخت کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں موسم میں تبدیلی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہوٹل مالکان نے چائے کی پیالی بھی30روپے سے بڑھا کر40 سے 50 روپے میں فروخت کرنی شروع کر دی ہے۔ شہریوں نے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ زبانی جمع تفریق اور فوٹو سیشن کی بجائے دفتروں سے باہر نکل کر عملی طور پر بازاروں کے روزانہ کی بنیاد پر دورے کئے جائیں اور گراں فروشی کے مرتکب دکانداروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ مہنگائی کی لہر پر قابو پایا جا سکے۔
77