76

روات میں تحریک انصاف کھوکھلی ہوگئی ہے‘ ارشد الرحمان

انٹرویو:شہزاد رضا
یونین کونسل روات میونسپل کارپوریشن اسلام آباد کا حصہ ہے ۔روات میں ایک تاریخی قلعہ بھی واقع ہے جو برسوں قبل ہونیوالی جنگوں کی تاریخ اپنے اندر دفن کیے ہوئے ہے یہاں دور دراز سے لوگ قلعے کی سیر اور اس کی تاریخ جاننے کے لیے آتے ہیں افسوس کے ساتھ یہ بھی کہنا پڑھ رہا ہے کہ پاکستان میں دیگر تاریخی مقامات کی طرح اس کو بھی حکومتی سطح پر مسلسل نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے یہ اپنی اصلی شکل و صورت سے محروم ہوتا جا رہا ہے۔روات سے تعلق رکھنے والے ارشد رحمان پچھلے پینتیس سال سے سیاسی پلئیر ہیں گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں انہوں نے خود کو بطور چئیرمین امیدوار عوام کی عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ۔وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے خواہش مند تھے اور آخری وقت تک پی ٹی آئی کے وہ اکیلے امیدوار تھے لیکن جب ٹکٹس کی تقسیم کا وقت آیا تو جیوری میں بیٹھے لوگوں نے من پسند افراد کو نوازا اور روات سے حسنین شاہ کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ ہولڈر امیدوار بنا دیا گیا تب انہوں نے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے والے اور موجودہ چیئرمین یوسی روات چوہدری اظہر کا ساتھ دینے کا اعلان کیا جس کی تائید عوام نے الیکشن میں کر دی اور یوسی روات سے جڑی دو نوں وارڈز سے تحریک انصاف کو صرف 160ووٹس ملے پنڈی پوسٹ نے سابق امیدوار برائے چئیرمین ارشد رحمان کے ساتھ خصوصی نشست کا اہتمام کیا تو انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے بتایاکہ چوہدری اظہر کا ساتھ دینے کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے اس بات کا حلف اٹھایا تھا میں کرپشن نہیں کروں گا کوئی فیصلہ عوامی مفاد سے بالاتر نہیں ہوگا۔میں نے روات میں تحریک انصاف کے جھنڈے اس وقت لگائے تھے جب یہاں پی ٹی آئی کا کوئی نام لیوا نہیں تھا مجھے ہراساں کیا گیا لیکن میں اپنے موقف سے ایک قدم پیچھے نہ ہٹا ڈیڑھ سال رات دن ایک کر کے تحریک انصاف کا پیغام گھر گھر پہنچایا مگر ایک لمحے میں ٹکٹ نہ دے کرمیری ساری محنت اور پی ٹی آئی نے ناکامی کی مہر ثبت کر دی ۔اس سے بڑی بات اور کیا ہو گی کہ 12000میں سے پی ٹی آئی صرف 160ووٹ لے سکی ۔مجھے ٹکٹ نہ ملنے کے پیچھے اس وقت رورل ایریا کے صدر راجہ انفر اور اسلام آباد کے صدر عامر مغل کا ہاتھ تھا اور ان کی وجہ سے تحریک انصاف کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا میں یہ بات اس وقت بھی اور آج بھی ڈنکے کی چوٹ پہ کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا ۔اگر ٹکٹس کی تقسیم میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر کی جاتی تو اسلام آؓباد کی دیگر یونین کونسلز میں بھی پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوتے میرے ہی پینل سے اقلیتی نشست پر الیکشن میں حصہ لینے والے اکر م مسیح نے چار ہزار ووٹ لے کر تاریخی کامیابی سمیٹی تھی موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس وقت تک چیئرمین یوسی روات بہترین انداز میں کام کر رہے ہیں اور جس طرح ماضی میں ہونے والے گھپلوں کے ثبوت سامنے لائے جارہے ہیں تاریخ میں ایسا کبھی بھی نہیں ہوا ۔ ہم اچھے کام کرنے والے کو ہر سطح پر سپورٹ کریں گے اور اس وقت یوسی کی سطح پر فنڈز کی منصانہ تقسیم اور کام کروائے جا رہے ہیں ۔جنرل الیکشن قریب آچکے ہیں لیکن پی ٹی آئی ابھی تک غنودگی کی حالت میں ہے جب کہ اس وقت ورک کرنے اورپی ٹی آئی کو مکمل طور پر منظم کرنے کا وقت ہے اگر پی ٹی آئی زمینی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے کام کرے تو NA-49کی سیٹ تحریک انصاف کو مل سکتی ہے مسلم لیگ ن کے طارق فضل چوہدری کے مقابلے میں خرم نواز بہترین امیدوارہیں ۔الیاس مہربان اچھے انسان ہیں میری پارٹی قیادت سے گزارش ہے کہ الیکشن سے قبل خرم نواز اور الیاس مہربان کو ایک ٹیبل پر بٹھا کر ان کے تمام اختلافات کو دور کیا جائے تاکہ ماضی کی طرح پارٹی کو کوئی نقصان نہ پہنچے ۔اس وقت روات میں پی ٹی آئی اور پی پی کے لوگوں نے مل کر کھچڑی پکا رکھی ہے عوام خود تذبذب کا شکا ر ہیں لوگوں پر واضح نہیں کہ ان کا امیدوار کون ہو گا ۔اس وقت پی ٹی آئی کا کوئی سیاسی وجود نہیں پارٹی کو چاہیے کہ وہ بروقت امیدوار کا اعلان کرے ۔ ماضی میں جب تک میرا گروپ چیئرمین چوہدری حنیف کے ساتھ رہا تب تک وہ مسلسل کامیاب ہوتے رہے جب میں نے پی ٹی آئی کا جھنڈ اٹھایا تو روات میں وہ بھی صفر ہوگئے انہوں نے کہا اس وقت میں اپنی سیاسی پوزیشن واضح نہیں کر سکتا میرے ساتھ پی پی،ن لیگ اور پی ٹی آئی کی قیادت رابطے کر رہی ہے لیکن میری کسی بھی سیاسی پارٹی میں شمولیت چند شرائط پر ہوگی میں خودبطورچیئرمین اس لیے میدان میں آیا تھا کہ روات کے عوام کا تحفظ اور زبردستی کی سیاست کا خاتمہ کر سکوں۔قبضہ مافیا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سالوں سے روات کا پیسہ کرپشن کی نذر ہو رہا ہے یہاں کہ لوگ پینے کے صاف پانی،گیس بجلی اور دیگر بنیادی سہولتوں کو ترس رہے ہیں جبکہ انہی کا پیسہ ناحق استعمال کیا جا رہا ہے قبضہ مافیا نہ صرف روات شہر بلکہ عوام کے اعصاب پر چھایا ہوا ہے اور چند لوگ یہاں کے دکانداروں سے باقاعدہ ماہانہ بھتہ وصول کرتے ہیں یہاں پر بھی کراچی کی طرز پر آپریشن کیا جائے روات کے عوام کو وفاقی وزیر داخلہ سے بھتہ مافیا کے خاتمہ کی بہت توقعات تھیں مگر ابھی تک انہوں نے بھی اس بات کا کوئی نوٹس نہیں لیا ۔روات کو ماڈل بنانے کیلئے یہاں سے ناجائز تجاوزات کا خاتمہ ،اچھے ڈیزائن کی دکانیں بنانااور ایک حدود متعین کرنا ،خوبصورت اور بڑی پارک کا قیام،جوانوں کے لیے سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر ،تالاب کی جگہ پر کمیونٹی ہال جس کو روات کا ہر خاص و عام تقریب کے لیے استعمال کر سکے ان تمام چیزوں کا قیام بہت ضروری ہے پبلک ٹوائلٹ اور بس اسٹینڈپر مسافرو ں کے لیے بیٹھنے کی جگہ کا انتظام کرنا یہ تمام چیلنج موجودہ چیئرمین اظہر محمود کو عبور کرنے ہونگے۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں