راولپنڈی(پنڈی پوسٹ نیٹ نیوز)وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے زچہ و بچہ کو علاج معالجے کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ مد ر اینڈ چائلڈ ہسپتالوں کے منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے ۔ پنجاب کے دورافتادہ اضلاع میں مدر اینڈ چائلڈ ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ۔گنگارام ہسپتال کے ساتھ600 بسترو ں پرمشتمل مدر اینڈ چائلڈہسپتال اور ملتان میں 200 بیڈز کا مدراینڈ چائلڈ ہسپتال بن رہا ہے ۔میانوالی،راجن پور، لیہ، اٹک، بہاولنگر،ڈیرہ غازی خان اور سیالکوٹ میں مدراینڈ چائلڈ ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ اپنے بیان میں بزدار نے کہا کہ سابق حکومت نے 10 برس کے دوران ایک بھی مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال نہیں بنایا۔نمائشی منصوبوں کے دلدادہ سابق حکمران اپنا علاج بیرون ملک سے کراتے اور صوبے میں ایک بھی ایسا معیاری ہسپتال نہیں بنایا جہاں وہ اپنا علاج کرا سکتے ، ہماری حکومت نے معیاری ہیلتھ کیئر کے لئے یکساں پالیسی اپنائی ہے ۔ ملتان میں نشتر ٹو، رحیم یار خان میں شیخ زید ہسپتال ٹو اور ڈیرہ غازی خان میں کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ۔رحیم یار خان،سرگودھا، بہاولپور کے ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز کی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے ۔بہاولپوروکٹوریہ ہسپتال تھیلی سیمیا یونٹ اینڈ بون میروٹرانسپلانٹ سینٹرکی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے ۔ملتان میں 70 برس بعد نشتر ٹو ہسپتال بن رہا ہے ۔ چنیوٹ، حافظ آباد اور چکوال میں نئے جدید ترین ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بن رہے ہیں۔بھکرڈی ایچ کیو اوربہاولنگر میں کارڈیالوجی یونٹس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں کارڈیک یونٹ کی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے ۔انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی راولپنڈی تکمیل کے قریب ہے ۔واہ ٹی ایچ کیو کو ڈی ایچ کیو کا درجہ اور ٹیکسلا ٹی ایچ کیو کی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے ۔فیصل آباد میں (حسیب شہید)جنرل ہسپتال اگلے سال مکمل ہو جائے گا۔صوبہ بھر میں 40نئے ٹراما سینٹرز کے قیام کامنصوبہ بنایا ہے اور26موجودہ غیر فعال ٹراما سینٹر کوفنکشنل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اڑھائی سال میں 32 ہزار ڈاکٹراور پیرا میڈیکل سٹاف کو بھرتی کیا۔سابق حکمرانوں نے اپنے پہلے تین سال میں صرف 18ہزار بھرتیاں کیں۔
198