سردار بشارت،پنڈی پوسٹ/موجودہ سیاسی نظام میں عام عوام کو انصاف کے حصول کے لیے بڑی تگ و دو کرنے کے بعد بھی انصاف میسر نہیں ہوتا گزشتہ کئی دہائیوں سے روز بروز عام عوام کے لیے انصاف اور قانون کی عملداری میں بے شمار عوامل کی وجہ سے رکاوٹیں بڑھتی چلی آ رہی ہیں اور آہستہ آہستہ ایک مخصوص طبقے نے جس طرح معاشرے کو دوحصوں میں تقسیم کر دیا اسی طرح انصاف اور قانون کا معیار بھی دو حصوں میں بٹ گیا ایک قانون امیر کے لیے اور ایک غریب کے لیے غریب جو برسوں زندگی کی بے شمار الجھنوں کی چکی میں پس رہا ہوتا ہے جب اسکا واسطہ دوہرے معیار کے قانون اور انصاف کے اداروں سے پڑھتا ہے اور اپنی غربت اور کسم پرسی کی وجہ سے انصاف کے حصول تک نہیں پہنچ پاتا تو زندگی سے مایوس ہو جاتا ہے بدقسمتی سے ہمارے انصاف کے اداروں نے اپنے اندر بہتری لانے کی کوشش بھی نہیں کی موجودہ حکمران جماعت نے کپتان عمران خان کی قیادت میں عوام سے کئے گئے وعدے پر کام شروع کیا ہے کہ ملک میں انصاف کے دونظام نہیں چلنے دیں گے امیر اور غریب کے لیے ایک ہی قانون ہو گا اسی کوشش کی ایک کڑی حلقہ این اے ستاون سے ایم این اے صداقت علی عباسی نے قانون گو ساگری میں عوام کے پرزو ر اسرار پر ایک کھلی کچہری کا انعقادکیا جس میں ڈی سی راولپنڈی ‘ اے سی صدر ’ ڈی ایس پی صدر اور واپڈا ‘گیس ‘ ہیلتھ ‘ ایجوکیشن ‘ محکمہ مال اور باقی ماندہ تمام ضلعی انتظامیہ کو عوام کے سامنے لاکر بٹھا دیا عوام نے اپنے مسائل سامنے رکھے اور متعلقہ ادارہ کے سربراہ نے موقع پر اپنی وضاحت پیش کی صداقت علی عباسی کا کہنا تھا کہ عوام کو فوری انصاف کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ انکے مسائل انکی دہلیز پر حل ہوں عوام نے جس طرح عمران خان اور اسکی ٹیم پر اعتماد کیا ہم انہیں مایوس نہیں کریں گے آج تمام ضلع کے افسران عوام کے سامنے جواب دینے کے لیے موجود ہیں جنھیں ملنے کے لیے گزشتہ ادوار میں بڑے پاپڑ بھلنے پڑتے تھے سب سے زیادہ شکایات محکمہ مال کے بارے میں پیش کی گئیںجس پر صداقت علی عباسی اور ڈی سی راولپنڈی نے موقع پر احکامات جاری کیے کہ کوئی بھی پٹواری اپنے حلقے میں نہ بیٹھے گا تو اسے معطل کر دیا جائے گا روات آراضی ریکارڈ سنٹر میں ٹاوٹ مافیا کے خاتمے کے لیے بھرپور اقدام کی یقین دہانی کرواتے ہوئے ڈی سی راولپنڈی نے کہا کہ بہت جلد کرپٹ افسران اور ایجنٹ مافیا کے خلاف کاروائی کر کے تمام معاملات قانون کے مطابق عام لوگوں کی سہولت مدنظر رکھتے ہوئے طے کیے جائیں گے محکمہ ہیلتھ سے متعلق سوال کے جواب روات ہسپتال کو بہت جلد مکمل کر کے عوام کی سہولت کے لیے کھول دیا جائے گا ساگری گرلز ہائی سکول کو اپ گریڈ کر کے ڈگری کالج بنانے کے حوالے سے صداقت علی عباسی نے جگہ کے ایشو کو کلیئر کرنے کے لیے ڈی سی کی مشاورت سے محکمہ مال کو بہت جلد رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھانہ روات کے حوالے سے شکایات بہت کم سننے کو ملی اور کارکردگی کو بہت لوگوں نے سراہا جس پر ایس ایچ او روات ملک کاشف کو شاباش بھی ملی اسے علاوہ بے شمار لوگوں نے اپنے چھوٹے چھوٹے مسائل بھی پیش کیے جنھیں سننے کے بعد موقع پر احکامات جاری کیے گئے کھلی کچہری کے عوام میں مثبت اثرات ثابت ہوتے کیونکہ اس پہلے دور اقتدار میں کھلی کچہری میں عام عوام کو سوال کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا تھا اس بات کا اظہار کھلی کچہری میں ایک نوجوان نے بڑے بے باک اندا ز میں کہا کہ صداقت علی عباسی اس سے پہلے کھلی کچہری میں غریب عوام کو جھڑکیں ملتی تھی بات کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا تھا سٹیج سے بہ جا بہ جا کی آوازیں آتی تھیں اور دائیں بائیں کھڑے لوگ فورا مائیک چھین کر بند ے کو چپ کروا دیتے تھے اب اللہ کا شکرہے ہم ایم این اے اور اپنے ڈی سی اے کے سامنے کھل کراپنے مسائل پر بات کر سکتے ہیں عوام کی کثیر تعدا د نے کھلی کچہری میں شرکت کرے کہ انتظامیہ اور ایم این اے صداقت عباسی پریقین اور اعتماد کا اظہار کیا عوام کے جذبات اور انکی خوشی سے محسوس ہو رہا تھا کہ انھیں اپنے حکمرانوں پہ کتنا اعتبار ہے جو اسے پہلے کبھی دیکھنے کو نہ ملا اس طرح کی کھلی کچہریاں لگانے سے عوام کے اندر مایوسی اور ہچکچاہٹ ختم ہو گی اور انکے اندر ایک جرات پیدا ہو گی اپنا حق مانگنے اور سوال کرنے کی اسی طرح ایک مثبت سوچ جنم لے گی اور معاشرے سے برائیوں بدعنوانیوں کا خاتمہ ہو گا اور اداروں کے اندر چھپی چھپی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جا سکتا ہے قائد کا پاکستان بنانے کے لیے اسی طرح سب کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا حق اور سچ کے علم کو بلند کرنا ہوگا معاشرتی برائیوں کے خاتمے سے پر امن معاشرے کو جنم دیتا ہو جہاں انصاف قانون کی بالادستی انسانیت اور ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کو اولین ترجیح دینی ہو پھر حقیقی معنوں میں تبدیلی ہو گی پھر ایک نیا پاکستان بنے گا اس کے لیے قوم کو مل کر محبت اور بھائی چارے کے ساتھ رہنا ہو گا۔
106