157

تھانہ روات میں مصالحتی کمیٹی فعال

سردار بشارت‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
ہمارے معاشرے میں پنجائیت اور جرگہ کا نظام ایک زمانے سے رائج ہے جرگہ اور پنجائیت میں لوگوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے اور لوگوں کے دیگر معاملات کو دونوں فریقین کی بات سن کر جرگہ کے منصف اپنا فیصلہ سنا دیتے تھے خاندان یا علاقے کے چند افراد کو جرگہ کا منصف مقرر کردیا جاتا تھا یہاں تک کہ قتل اور سنگین جرائم فیصلے بھی جرگہ میں کیے جاتے تھے اور دونوں فریق ان فیصلوں کا احترام بھی کرتے تھے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جرگہ اور پنجائیت نظام میں نمایاں تبدیلیاں آئیں موجودہ دور میں یہ نظام بھی اپنی جگہ ایک اہمیت کا حامل ہے اب یہی جرگہ متعلقہ تھانوں میں مصالحتی کمیٹیوں کی شکل اختیار کر گیا ہے گزشتہ دور حکومت میں بھی مصالحتی کمیٹیاں پولیس کے ساتھ ملکر کام کرتی رہی ہیں تحریک انصاف کی حکومت آ نے کے بعد بھی تھانہ کی سطح پر ہر یو سی کے دیہات سے ایک فرد کو جس میں یہ صلاحیت موجود ہو کہ کوگوں کے درمیان جھگڑوں زمین کے تنازعات کو باہمی مشاورت سے حل کرنے کی صلاحیت رکھتاہو اسے کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے اب ہم بات کریں گے تھانہ روات کی بنائی گئی مصالحتی کمیٹی کی جسکے ممبران یو سی تخت پڑی سے چوہدری یاسر‘ حاجی محمد یعقوب‘ فضل حسین ‘صوبیدار ریاست‘ اشفاق احمد‘ یو سی بگا شیخاں سے ملک رحمت ‘ملک ادریس ‘ راجہ حسن اختر‘ یو سی ساگری سے راجہ محمد علی ‘چوہدری اسد ‘سابق چیرمین چوہدری افتخار ‘یو سی مغل سے راجہ شوکت ‘سردار بشارت‘ یو سی لوہدرہ سے چوہدری کامران ‘سرمد ایڈوکیٹ ‘یو سی تراہیہ سے راجہ محمد نذیر ہیں اس کمیٹی کا پہلا اجلاس سولہ اپریل بروز منگل کو ہوا جس میں کمیٹی ممبران کی تھانہ روات کے ایس ایچ او اعجاز قریشی کی اجلاس میں علاقے میں عوام کی دہلیز تک انصاف کی فراہمی منشیات کی روک تھام اور دیگر جرا ئم کے خاتمے کے لیے مشاورت ہوئی کمیٹی کے ممبران نے مختلف تجاویز پیش کی جن میں چوہدری یاسر یوسی تخت پڑی نے کہا کہ کمیٹیوں کے قیام کا اصل مقصد لوگوں کے چھوٹے چھوٹے لڑائی جھگڑوں بھائیوں کے درمیان زمینوں کے معاملات کو کمیٹی کے ممبران دونوں پارٹیوں سے ملکر باہمی مشاورت سے حل کروانے میں کردار ادا کر سکتے ہیں چوہدری کامران یو سی لوہدرہ نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ علاقے میں منشیات فروشوں کے خاتمے کے لیے مقامی لوگوں کو ملزمان کی نشاندہی کرنے میں پولیس کی مدد کرنے سے ان کا قلعہ قمع کیا جا سکتا ہے یو سی لوہدرہ سے سرمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ پولیس کو چاہیے کہ علاقے میں معمولی نوعیت کے کیسز کوکمیٹی کے سپرد کیا جائے تاکہ عدالت اور پولیس کا وقت بچایا جا سکے چوہدری اسد نے اپنی تجویز میں کہا کہ کرایہ دار کی تھانہ میں رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جائے ملک رحمت نے کہا کہ پولیس گشت کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے سابق چیر مین یو سی ساگری چوہدری افتخار کا کہنا تھامنشیات فروشوں کے ٹھکانے جی ٹی روڈ کے ساتھ ہوٹلوں میں ہیں انکی کی چیکنگ کو یقینی بنایا جائے ایسے لوگوں کو قانون کے دائرے میں لا کر عبرت ناک سزائیں دی جائیں تاکہ یہ ناسور ہمارے مستقبل کے ہونہاروں کی زندگیوں کو برباد نہ کر سکے اسکے علاوہ باری باری ہر ممبر نے اپنی تجاویز ایس ایچ او اعجاز قریشی اور کمیٹی ممبران کے سامنے رکھیں ایس ایچ او اعجاز قریشی نے تمام ممبران کی تجاویز سن کر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انشااللہ تھانہ روات کی پولیس میری سرپرستی میں علاقے سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ کر کے دم لے گی ممبران کی جانب سے دی جانے والی تجاویزپر عمل درآمد کرایا جائے گا ایس ایچ او اعجاز قریشی کا مزید کہنا تھا کہ تھانہ کی سطح پر بننے والی کمیٹیوں کی تشکیل حکومت کی جانب سے خوش آئند عمل ہے اس سے عوام میں پولیس کا اعتماد بحال ہو گا ماضی میں بھی کمیٹیاں پولیس کے ساتھ ملکر کام کرتی رہی ہیں کمیٹیوں کے قیام کا مقصد علاقے کے لوگوں کو کمیٹیوں کے ذریعے بڑے سے بڑے مقدمات کو باہمی مشاورت اوردونوں فریقین کی رضامندی سے حل کروانے میں اہم کردار ادا کرناہے اس سے عدالت اور پولیس کا وقت بھی بچایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کیذریعے عوام تک قانون کی آگاہی پہنچائی جاسکتی ہے جیسے کرایہ دار کی تھانہ میں رجسٹریشن اپنے اردگرد جرائم پیشہ افراد منشیات فروشی ناجائز اسلحہ اور دیگر جرائم کی نشاندہی کرکے کمیٹی ممبران کے ذریعے پولیس کو آگاہ کیا جاسکتا ہے جسے جرائم میں واضح کمی آ سکتی ہے اعجاز قریشی کا کہنا تھا کہ تھانہ روات میں میری تعیناتی کو تقریبا تین ماہ ہوئے ہیں اور ستانوے مقدمات درج ہوئے ہیں جن میں ستر فیصد مقدمات منشیات فروشوں کے خلاف ہیں باقی ناجائز اسلحہ رکھنے ڈکیتی راہزنی اور دیگر جرائم کے خلاف درج ہیں ان مقدمات کے بیشتر ملزمان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے منتقل کر دیا ہے اور لوگوں کو انکی چھینی گئی گاڑیاں رقوم و دیگر سامان واپس کر دیا گیا ہے اعجاز قریشی نے کہا کہ میں تھانہ روات کے متعدد سکولز میں جا کر منشیات کے نقصانات اور ان عناصر کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے آگاہی فراہم کی ہے تاکہ ہم آنے والی نسل کو ان سے دور رکھا جاسکے عوام کا تعاون انتہائی ضروری امر ہے اس سے بہت جلد جرائم یشہ عناصر پر قابو پایا جا سکتا ہے کمیٹی ممبران نے اعجاز قریشی کی تین ماہ کی کارکردگی پرمبارکباد پیش کرتے ہوئے فرض شناس افسر کو علاقہ کیلیے ایک نعمت قرار دیا اور اس بات کا عہد کیا کہ ملکر تھانہ روات کی حدود سے شرپسند جرائم پیشہ عناسر کا خاتمہ کر کہ علاقے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے اجلاس کے اختتام پر ملک اور قوم کی سلامتی کے لیے دعائے خیر کی گئی۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں