88

بوائز ہا ئی سکول چونترہ‘ قمرالاسلام یہ بیڑا اُٹھائیں گے؟/عرفان عزیز راجہ

علاقہ چونترہ کا مرکزی مقام قصبہ چونترہ جہاں نیشنل بنک پولیس اسٹیشن رورل ہیلتھ سینٹرڈا ک خانہ ویٹنری ہسپتال گرلزہائرسکول اورزراعت آفس مدتوں سے خدمات سر انجام دے رہے ہیں لیکن ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ چونترہ میں سرکاری سطح پرلڑکوں کے لیے صرف ایک مڈ ل سکول ہے اس سکول کی اب تک ہائی کا درجہ حاصل نہ ہونے کی وجہ بھی بہت دلچسپ ہے وہ یہ کہ چونترہ سے چندکلومیٹر کی دُوری پر ادہوال کے مقام پرانگریز دور سے ایک ایسا ہائی سکول قائم ہے جس کا شمار انگریزدور کے شمالی پنجاب میں قائم ہانے والے ابتدائی چند سکولوں میں ہوتا ہے اس عظیم درس گاہ نے گزشتہ ایک صدی میں کلاسیکی اہمیت اختیار کر لی ہے ایک مکمل اور بھر پور ادارے کی موجودگی میں اہلِ چونترہ نے اپنے ہاں کبھی ہائی سکول کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی اس لیے ماضی میں اُن کی طرف سے اپنے ہاں کے مڈل سکول کو ہائی کا درجہ دینے کاکوئی مطالبہ بھی سامنے نہیں آیا۔لیکن اب وقت اور حالات نے صورتِ حا ل کو تبدیل کر دیا ہے آبادی میں اضافے اورزرائع مواصلات کی ترقی سے اب چونترہ میں ہائی سکول کی عدم دستیابی ایک سنگین مسلہٗ بن چکی ہے اس وقت بوائز مڈل سکول چونترہ میں پانچ سو سے زیادہ تعداد میں طالبِ علم ہیں علاقہ کا واحد سکول ہونے کی وجہ سے اب ادہوال سکول ہائی کلاسوں میں طالبہ کی تعداد کا مزید بوجھ اُٹھانے سے قاصر ہے اس بنا پر اب چونترہ اور اس کے مضافاتی دیہات چھوکر ، ہون ،چک سکھو،سنگرال،سوداور بودیال وغیرہ کے طالبِ علموں کی ایک بڑی تعداد چونترہ مڈل سکول کو ہائی سکول کا درجہ دینے کی متقاضی ہے۔لیکن یہاں ایک اور مسلہٗ درپیش ہے وہ یہ کہ چونترہ مڈل سکول تین کنال اراضی پر تعمیر ہے اتنے رقبے میں چند کمروں کا اضافہ کر کے سکول کو ہائی کا درجہ دیا جانا ممکن ہے لیکن اس صورت میں سکول کے لیے کھیل کے میدان کا دستیاب ہونا ممکن نہیں رہتا جبکہ یہ بات ایک میعاری تعلیمی ادارے کے شانِ شان نہیں،سکول کے لیے اسی مقام پر مزید زمین کا حصول بھی ممکن نہیں لیکن اگر سیاسی اور انتظامی سطح پر سنجیدہ کوشش کی جائے تو اس مسلہٗ کا ایک انتہائی آسان حل موجود ہے وہ یہ کہ چونترہ کا ویٹنری ہسپتال جو کہ سکول کے مقام سے چند میٹر کے فاصلے پرمین اڈیالہ روڈ پر واقع ہے جس کا رقبہ دس کنا ل چھ مرلے ہے جو کہ ہسپتال کی ضرورت سے زیادہ ہے اگر اس ہسپتال کو سکول میں منتقل کر دیا جائے تو ہسپتال کی جگہ ایک میعاری اور مکمل ہائی سکول کی تعمیر ہو سکتی ہے لیکن اس کے لیے سرکاری اور سیاسی سطح پر سنجیدہ کوشش کی ضرورت ہے اہلِ چونترہ کی نظریں اس وقت اپنے ایم پی اے اور چیرمین ایجویشن فونڈیشن راجہ قمرالاسلام پر لگی ہیں اب سوال یہ ہے کہ کیا راجہ صاحب اس کام کا بیڑہ اٹھائیں گے۔؟{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں