103

اوورسیز پاکستانی کی زمین پر قبضہ

نصف صدی سے برطانیہ میں مقیم پاکستانی شہری جاوید اقبال عباسی مری میں موجود اپنی کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال جدّی و شاملاتی اراضی سے محروم کردیاگیاہے پاکستان اور برطانیہ کی دوہری شہریت کے حامل اورسیز پاکستانی مری کے رہائشی جاوید اقبال عباسی کے مطابق ہر حکومتی اور سرکاری دروازے پر دستک دینے کے باوجود اسکی دادری نہ ہو سکی عدالتوں سے رجوع کیافیصلے بھی حق میں آنے کے باوجودمحکمہ مال ومری انتظامیہ اراضی کا قبضہ واگزارنہ کروا سکی جبکہ گزشتہ چندروزسے اراضی مذکورہ پر ہیوی مشینری کے زریعے زمین اور درختوں کی کٹائی کی جارہی ہے اورمبینہ طورپرچیل کے 30 بڑے سبزدرخت بھی کاٹ دیئے گئے جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے بھی شاملآتی رقبہ کی خریدو فروخت کے حوالے سے واضع احکامات موجود ہیں مگرمحکمہ مال اور جنگلات کی ملی بھگت سے میری اراضی پر قبضہ کیا جارہا ہے برطانیہ اور پاکستان کی دوہری شہریت کے حامل مری کے شہری جاوید عباسی کے مطابق محکمہ مال مری اور لینڈ مافیا کی ملی بھگت نے مجھے میری مری ایکسپریس دے سے ملحقہ جدی ملکیتی سینکڑوں کنال اراضی سے محروم کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم پورٹل پر 11 مرتبہ تحریری شکایات بھی درج کروائی ہیں اس کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے میرے حق میں ڈگری اور عدالتی فیصلے بھی موجود ہیں لیکن طاقتور مافیا عملدرآمد نہیں ہونے دے رہامیری سینکڑوں کنال سے جدی اراضی جو مری ایکسپریس وے سے ملحقہ ہے پر تعمیرات کا سلسلہ شروع کررکھا ہے میں نے اپنی ایک مرلہ اراضی بھی فروخت نہیں کی ہے مگر با اثر لینڈ مافیا مبینہ طورپراراضی دوسری جگہوں سے فروخت کر کے قبضہ میری اراضی کا دیگر میری سینکڑوں کنال اراضی ہتھیائی ہے اس امر کا انکشاف برطانیہ میں مقیم پاکستانی مری کے رہائشی جاوید اقبال عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خسرہ نمبر 112,114 پر عدالتی فیصلہ موجود ہے جس پرکسی قسم کا کام نہیں ہو سکتا ہے مگرعدالتی فیصلہ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے پولیس انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں سٹے آرڈر کے باوجود جدی شاملاتی زمین پر درختوں کی کٹائی اور تعمیرات کی جارہی ہیں محکمہ جنگلات اور انتظامیہ کی غفلت سے دن کی روشنی میں قیمتی درختوں کی کٹائی کا کام تیزی سے جاری ہے گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران 30 سے زائد درخت کاٹے جا چکے ہیں جو کہ عدالتی حکم کی بھی خلاف ورزی ہے انکا کہنا تھاکہ مری انتظامیہ،محکمہ جنگلات، پولیس اور محکمہ مال قبضہ مافیا کے آگے بے بس نظر آتے ہیں انکاکہنا تھا وہ موضع ڈنہ آوائن یوسی نمیل تحصیل مری کا رہائشی ہوں اور عرصہ کئی سال سے بمعہ فیملی برطانیہ میں مقیم ہوں پاکستانی اور برطانیہ کی دوہری شہریت رکھتا ہوں سائل آئین پاکستان کا پاسدار اور وفادار ہے سائل کے پاکستان میں عدم موجودگی میں مقامی بااثر لینڈ مافیا نے محکمہ مال مری کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے مالیت کی میری آبائی زمین سے محروم کر دیا ہے سائل کی جدی ملکیت 249 کنال اور 583 کنال شاملات پر مشتمل اور کھیوٹ نمبر 103 میں بمطابق مثل حقیقت 57/1956 مالک ہوں لیکن سائل کی بیش قیمت اراضی محکمہ مال اور بااثر لینڈ مافیا کی ملی بھگت سے جعل سازی کے ذریعہ ہتھیالی گئی ہے جو کہ نہ ہی میں نے بھی فروخت کی ہے اور نہ ہی کسی کے نام انتقال کرایا ہے بیرون ملک ہونے کے دوران میری قیمتی جدی اراضی سے محروم کر دیا گیا ہے جس کے خلاف میں نے عدالت سے رجوع کیا عدالت کی طرف سے کیس کا فیصلہ میرے حق میں ہونے اور ڈگری جاری ہونے کے باوجود محکمہ مال مری اور لینڈ ریکارڈ مری کی جانب سے با اثر لینڈ مافیا کی ملی بھگت کے باعث آج تک عدالتی فیصلے پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے سائل نے وزیر اعظم شکایت سیل میں متعد بار درخواستیں دیں جو کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو مارک ہوئی اور ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر مری کو مارک کی تھی مگر اسکے باوجود میرا مسئلہ ابھی تک حل نہ ہواانہوں نے بتایا کہ انکی اراضی پر مبینہ طور پرپائن گارڈن ہاؤسنگ سوسائٹی نے مقامی قبضہ مافیا نے قبضہ کرکے سر عام میری اراضی پرتعمیرات اور خرید و فروخت جاری رکھے ہوئے ہے اور گزشتہ روز بھی درجنوں سرسبز درخت بھی کاٹے گئے محکمہ مال اور قبضہ مافیا اتنا طاقتور ہو چکا ہے کہ وزیر اعظم عدالتوں اور دیگر اعلیٰ حکام کے احکامات کو بھی ماننے سے انکاری ہے انہوں نے کہا کہ میں نے انگلینڈ سے آن لائن اپنا کیس ڈپٹی کمشنر پراسیکیوشن اور سیز کمیشن بحوالہ 373530-1 no مورخ 31-3-2016 درج کرایا جس کا بھی کوئی حل نہ نکلا میں 2004 سے محکمہ مال میں اپنے اراضی ریکارڈ کی درستگی کیلئے اعلیٰ حکام کو تحریری درخواستیں بھی دی ہیں لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود تا حال میں اپنی ملکیتی اراضی سے محروم ہوں اور اس سلسلہ میں درخواستیں دے کر تھک چکا ہوں مختلف عدالتوں سے کیس کا فیصلہ بھی میرے حق میں آنے اور ڈگری جاری ہونے کے باوجود محکمہ مال لینڈ ریکارڈ کی جانب سے عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان صدر پاکستان وزیراعظم پاکستان وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے اسکی اراضی سے غیر قانونی قبضہ واگزارکرایاجائیباورمیری اراضی پرہرقسم کی تعمیرات اورخرید و فروخت پر پابندی لگائی جائے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں