کلر سیداں ماسٹر ارشد محمود چوہدری نے پی ٹی آئی چھوڑ کر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی

کلرسیداں (یاسر ملک) کلر سیداں ماسٹر ارشد محمود چوہدری نے پی ٹی آئی چھوڑ کر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی۔تفصیلات کے مطابق صدر پی ٹی آئی ٹریڈرز ونگ تحصیل کلر سیداں ماسٹر ارشد محمود چوہدری نے پاکستان تحریک انصاف کو خیر باد کہتے ہوئے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی۔ شمولیتی اعلان گزشتہ روز ان کی رہائش گاہ پر ایک تقریب کے دوران کیا گیا جس میں رکن صوبائی اسمبلی راجہ صغیر احمد خصوصی طور پر شریک ہوئے۔تقریب میں یوسی دوبیرن کلاں کے سابق چیئرمین راجہ ندیم احمد، محمد ظریف راجہ، ماسٹر ارشد محمود بھٹی، عبدالرحمان مرزا سمیت معززین اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔اس موقع پر ایم پی اے راجہ صغیر احمد نے ماسٹر ارشد محمود چوہدری کو مسلم لیگ (ن) میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ہمیشہ اپنے کارکنوں کو ساتھ لے کر چلتی ہے اور انہیں کبھی مایوس نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماضی میں متعدد بار الیکشن لڑ چکے ہیں اور ہر مرتبہ عوامی اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ ان کے عمل اور کردار پر ووٹروں کو کبھی شرمندگی نہیں اٹھانا پڑی۔راجہ صغیر احمد نے کہا کہ کلر سیداں اور کہوٹہ کے لیے چار بڑی سڑکوں کے منصوبے منظور ہو چکے ہیں جن کے فنڈز جلد جاری ہوں گے، جب کہ بنائل، ڈھوک بلندیاں، سہوٹ اور دیگر علاقوں کی رابطہ سڑکوں کی تعمیر بھی جلد شروع کر دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ تحصیل کلر سیداں اور کہوٹہ میں مجموعی طور پر 22 ترقیاتی منصوبے سینئر وزیر مریم اورنگزیب کے سپرد کیے گئے ہیں جن کی منظوری متوقع ہے۔اس موقع پر یونین کونسل دوبیرن کلاں کو ماڈل ویلج بنانے اور ماسٹر ارشد محمود چوہدری کی وارڈز میں گلیات کی تعمیر کے لیے 50 لاکھ روپے کی گرانٹ کا اعلان بھی کیا گیا۔راجہ صغیر احمد نے کہا کہ ماضی میں 40 سال تک اقتدار میں رہنے والوں نے عوامی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی، اسی لیے آج زیادہ محنت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی میں ”ٹھیکے” پر گئے تھے اور اکثر پی ٹی آئی کارکن شکایت کرتے تھے کہ ان کے حلقے کے فنڈز راجہ صغیر استعمال کر رہے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے ووٹوں کی بدولت ایم پی اے منتخب ہوئے اور اسی بنا پر ترقیاتی فنڈز کا حق بھی مسلم لیگ (ن) کے ووٹروں کو پہنچتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جب بھی اقتدار میں آئی، علاقے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا اور اب بھی وہ علاقے کی پسماندگی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔