مسلم لیگ (ن) سٹی ینگ یوتھ جرل سکرٹری ارتضی رفیق کیانی نے اخبار نوسیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا
کہ بورڈ کے کام کو دیکھ کربہت افسوس ہوتا ہے کہ طلباء و طالبات بڑی محنت اور لگن سے اپنے پرچہ جات حل کرتے ہیں۔ لیکن آزاد کشمیر بورڈ نے جن اساتذہ کو پیپرز چیک کرنے کے لیے مقرر کیا ہے وہ ایمانداری ودلجمی سے کام نہیں کرتے ۔ پیپر خود چیک کرنے کی بجائے ٹیوشن پڑھنے والے طلباء و طالبات سے پیپرز چیک کرواتے ہیں۔ پیپر چیکنگ میں غلطیاں حد سے زیادہ ہوتی ہیں۔ جسکی وجہ سے بے شمار طلباء و طالبات مختلف مضامین میں فیل ہو جاتے ہیں۔لیکن جب طلباء و طالبات پیپر ری چیکنگ کے لیے اپلائی کرتے ہیں تو ایک ہفتے کے بعد بچوں کو پیپرز چیک کروائے جاتے ہیں۔ پیپرز ری چیکنگ میں صرف نمبرات کی اکاؤنٹنگ کرنے کا کہا جاتا ہیں۔ سوالات کے جوابات چیک کرنے کی اجازت بلکل نہیں،۔ اگر سوال طلباء و طالبات جوابات درست بھی لکھے ہوں تو چیک کرنے والے نے ذاتی دلچسپی نہ لیتے ہوئے غلط کیا ہو تو اسے غلط ہی تصور کیا جاتا ہے۔دولت و ترقی کا وسیلہ صرف اور صرف تعلیم ہے۔ تعلیم ہی کی بدولت انسان ترقی کی جانب گامزن ہوتا ہے۔موجودہ ینگ جنریشن کے حقوق کی پامالی، اور ان کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچانے کے لیے حکومت وقت کا کام بنتا ہے کہ طلباء و طالبات کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کے لیے اس مسئلہ پر حصوصی توجہ دی جائے تا کہ ابن آدم اور بنت ہوا کا مستقبل تاریک ہونے سے بچ سکے۔