36

معصوم بچے کی دہائی: پولیس چوکی قاضیاں نے والد کو بے گناہ حراست میں لے لیا، اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل

معصوم بچے حبیب اللہ نے پولیس چوکی قاضیاں کے خلاف فریاد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے ان کے والد کو بے گناہ حراست میں لے رکھا ہے۔ بچے کے مطابق محلے میں بچوں کے درمیان معمولی جھگڑے کی درخواست دی گئی تھی، جس پر فریقین کے درمیان راضی نامہ بھی ہو چکا ہے اور مخالف پارٹی اپنے گھر واپس چلی گئی ہے حبیب اللہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے پہلے ان سے پچاس ہزار روپے مانگے، جو نہ دینے پر پندرہ ہزار روپے کا تقاضا کیا گیا، تاہم مالی وسائل نہ ہونے کے باعث رقم نہ دے سکے۔ بچے نے دعویٰ کیا کہ ان کے والد کو محض رشوت نہ دینے کی سزا دی جا رہی ہے۔ہم رات آٹھ بجے پولیس چوکی قاضیاں آئے تھے اور اب رات تین بج چکے ہیں مگر پولیس نے میرے والد کو صرف پیسوں کے لیے حراست میں رکھا ہوا ہے۔ ہم نے 15 پر کال بھی کی ہے بچے نے بتایا حبیب اللہ اور ان کے اہلخانہ نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں