جسٹس سردار سرفراز ڈوگر بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ برقرار
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ججز ٹرانسفر کیس میں محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تعیناتی کو آئینی اور قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
اعلیٰ عدلیہ کے آئینی بینچ نے دو کے مقابلے میں تین ججز کی اکثریتی رائے سے فیصلہ سنایا، جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس سرفراز ڈوگر کی تقرری اور ٹرانسفر آئین و قانون کے عین مطابق ہوئی۔
سپریم کورٹ نے اس فیصلے کے ذریعے یہ واضح کر دیا کہ اعلیٰ عدلیہ میں تقرری اور تبادلے کا عمل قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے انجام پایا ہے، اور اس ضمن میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ اس کیس میں سوال اٹھایا گیا تھا کہ کیا جسٹس سرفراز ڈوگر کی اسلام آباد ہائیکورٹ منتقلی اور بطور چیف جسٹس تقرری آئینی تقاضوں کے مطابق کی گئی ہے یا نہیں۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد جسٹس سردار سرفراز ڈوگر بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔
فیصلے کو قانونی اور عدالتی حلقوں میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو مستقبل میں عدالتی تعیناتیوں سے متعلق رہنمائی فراہم کرے گا۔