کلرسیداں (نمائندہ پنڈی پوسٹ) کلرسیداں پھلینہ قتل کیس میں نیا موڑ، مزید دو افراد نامزد عدالت نے گرفتاری سے روک دیا۔تفصیلات کے مطابق کلر سیداں کے نواحی گاؤں پھلینہ میں پیش آنے والے فردوس عرف دوسا قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔ ابتدائی طور پر گرفتار ہونے والے مشتبہ نوجوان قمر شہزاد کے بعد اب مقتول کے کزن نے مزید دو افراد عمران اور اکرام کو بھی ملوث قرار دے دیا ہے۔
دونوں افراد نے اپنے وکیل محمد وقاص کیانی ایڈووکیٹ کے توسط سے عبوری ضمانت حاصل کر لی ہے۔ عدالت نے پولیس کو 11 اکتوبر کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے ملزمان کی اگلی پیشی تک گرفتاری سے روکنے کا حکم دیا ہے۔نامزد ملزمان کا کہنا ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور انہیں ذاتی رنجش کی بنیاد پر مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مقتول کے بھائی نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ قمر شہزاد اکثر مقتول کے ساتھ رہتا تھا، جس پر پولیس نے اسے گرفتار کر کے سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر تفتیش کی۔تحقیقات کے دوران تفتیشی افسر کے مطابق قمر شہزاد نے تسلیم کیا کہ وہ واقعے کے وقت موقع پر موجود تھا، تاہم قتل میں براہِ راست ملوث نہیں تھا۔
دورانِ ریمانڈ اس نے ایک اور شخص کا نام بھی ظاہر کیا، مگر مقتول کے اہلِ خانہ نے اس بیان کی تردید کر دی۔ذرائع کے مطابق قمر شہزاد کو آج دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ کیس اب ایک پیچیدہ صورتحال اختیار کر چکا ہے، جہاں ایک طرف نئے نام سامنے آ رہے ہیں اور دوسری طرف ابتدائی طور پر گرفتار ملزم کی ممکنہ بے گناہی کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
تحقیقات کے ان مختلف پہلوؤں کے باعث پولیس کے لیے معاملہ مزید الجھن کا شکار ہو گیا ہے۔ کیس کی آئندہ سماعت 11 اکتوبر کو متوقع ہے، جس میں اہم پیش رفت سامنے آنے کا امکان ہے۔