136

کبڈی کے تین نامور کھلاڑی

آج کل ایک ٹرینڈ چل رہا ہے پوٹھوہار کبڈی کے حوالے سے ہر کسی کا حق ہے جس نے جو بھی کیا وہ اس کی تشہیر کرے مگر تین نام ایسے ہیں پوٹھوہار کے جنہوں نے کسی نمائش و نمود کے لالچ کے بغیر پوٹھوہار میں کبڈی کے کھیل کو فروغ دیا اور ستم یہ کہ آج کچھ لوگ ان کی خدمات کو بھول چکے ہے۔جس میں سب سے پہلے لالہ محمد ابراہیم آف موہڑہ دھیال‘ راجہ محمد الیاس آف منگال‘ لیاقت حسین بھٹی آف جسوالہ شامل ہیں پہلے دو نام اس دنیا میں موجود نہیں مگر ان کا نام کبڈی کی دنیا میں‘ کبڈی کے شائقین کے دلوں سے کبھی محو نہیں ہو سکتے۔ دونوں شخصیات جتنے اچھے کھلاڑی تھے اتنے ہی اچھے انسان بھی تھے۔ عاجزی، شرافت اور ایمانداری کا نمونہ تھے اور دردِ دل رکھنے والے انسان تھے۔ دوستوں کے ہر اچھے بُرے میں ان کے ساتھ کھڑا ہونا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ لالہ محمد ابراہیم نے ساری زندگی کبڈی کے لیے وقف کر رکھی تھی جب تک زندہ رہے کبڈی کے میدانوں میں موجود رہے اور پوٹھوہار کے کبڈی میدانوں میں پاکستان کے تمام نامی گرامی کبڈی کے کھلاڑیوں کو متعارف کروانے کا سہرا بھی لالہ محمد ابراہیم مرحوم کے سر ہے۔ راجہ محمد الیاس مرحوم پوٹھوہار کا وہ سپوت تھا جس نے پوٹھوہار کی پگ کو داغ نہ لگنے دیا

جب تک کبڈی کھیلے ایمانداری کے ساتھ کھیلے اور سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کیا۔ کبڈی کے ساتھ ساتھ آپ ہاکی کے بھی بہت اچھے کھلاڑی تھے اور پاکستان ہاکی کلب آف منگال میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے۔ اس کے بعد کراچی شفٹ ہو گئے اور بزنس کی دنیا میں بھی اپنا نام بنایا اور پاکستان کے چند گنے چنے بزنس مینوں میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ ماضی قریب میں آپ بھی داعیِ اَجل کو لبیک کہہ گے اور گاؤں منگال میں آپ کی آخری آرام گاہ ہے۔تیسرے شخص لیاقت حسین بھٹی ہیں جنہوں نے کبڈی کے میدانوں میں اپنا لوہا منوایا آپ جسوالہ کے رہنے والے ہیں اپنے دور میں پوٹھوہار کے مایہ ناز کھلاڑیوں میں آپ کا شمار ہوتا تھا اور آپ کبڈی کے میدانوں کی جان ہوتے تھے۔ ابرار بھٹی وارثی آف جسوالہ اور مسعود انور بھٹی آف جسوالہ کے سگے چچا ہیں۔ ابرار بھٹی جسوالہ سرکل کبڈی کے بے تاج بادشاہ تھے اور اس کے مقابلے کا کوئی جاپھی اس کے دور میں نہیں تھا۔ہر ایک کی کوششیں اور کاوشیں نمایاں ہیں اور کون کون کبڈی کے کھیل کو پروموٹ کر رہا ہے اور کون کون اسے تباہی کے دھانے کی طرف لے جا رہا ہے۔ چند سازشی عناصر کی کارستانیوں کو دیکھتے ہوئے پوٹھوہار کے شائقین کبڈی نے کبڈی کے میدانوں میں جانا ہی چھوڑ دیا ہے۔ جو چند مخلص دوست اس کھیل کی بہتری اور ترویج کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں ان کی راہوں میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔ نام نہاد کبڈی پروموٹرز کی بھرمار ہے جن کا مقصد پیسہ بٹورنے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں۔آخر میں صرف اتنا کہونگا اگر آپ خلوص کے طلبگار ہیں تو دل کے ”بھانڈے“ کو صاف کر کے خالص بن جائیں پھر کامیابیاں آپ کے قدم چومیں گی اور حاسد آپ کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکیں گے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں