کلرسیداں(نمائندہ پنڈی پوسٹ) دوبیرن کلاں میں تالاب کی زمین جنازہ گاہ میں تبدیل کرنے کا معاملہ ۔ ایڈیشنل کمشنر ریونیو راولپنڈی نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کے حکم پر عمل درآمد روک دیا۔دوبیرن کلاں میں اراضی کے استعمال سے متعلق تنازعہ نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ ایڈیشنل کمشنر ریونیو راولپنڈی نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو راولپنڈی کے اس حکم پر عمل درآمد معطل کرتے ہوئے حکمِ امتناعی جاری کر دیا ہے
جس کے تحت غیر ممکن (تالاب) اراضی کو جنازہ گاہ میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔تفصیلات کے مطابق، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو راولپنڈی نے چھٹی نمبر 1459 مورخہ 24 اکتوبر 2024 کے ذریعے خسرہ نمبر 4321، رقبہ دو کنال تیرہ مرلہ، واقع دوبیرن کلاں کو غیر ممکن (تالاب) سے جنازہ گاہ کے لیے مختص کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
اس فیصلے کے خلاف دوبیرن کلاں کے رہائشی محمد شبیر خان نے اپنے وکیل سردار یاسین خان ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے توسط سے ایڈیشنل کمشنر ریونیو راولپنڈی کی عدالت میں آرڈر کی منسوخی کی درخواست دائر کی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو نے اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں اشتیاق اللہ نیازی کو ہدایت کی تھی کہ دفترِ یونین کونسل میں مالکانِ مقبوضات اور مقامی اسٹیک ہولڈرز کی میٹنگ بلا کر رپورٹ مرتب کی جائے، تاہم اس حکم پر عمل درآمد قانونی تقاضوں کے برعکس کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ اس وقت کے نائب تحصیلدار کلر سیداں راجہ سلیم اختر نے یونین کونسل دفتر میں باقاعدہ میٹنگ بلانے کے بجائے مسجد میں نماز جمعہ کے بعد نمازیوں سے زبانی رائے لے لی اور اسی بنیاد پر اراضی کو جنازہ گاہ، قبرستان اور عیدگاہ کے لیے مختص کر دیا گیا، جو قواعد کی خلاف ورزی ہے۔درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد ایڈیشنل کمشنر ریونیو راولپنڈی نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کے 24 اکتوبر 2024 کے آرڈر کو عارضی طور پر معطل کر دیا اور حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے آئندہ تاریخِ سماعت 30 اکتوبر 2025 مقرر کی۔
عدالت نے تمام متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں تاکہ آئندہ سماعت پر مؤقف پیش کیا جا سکے۔علاقہ مکینوں کے مطابق یہ معاملہ گزشتہ کئی ماہ سے زیرِ بحث ہے، اور عدالتی کارروائی سے اب توقع کی جا رہی ہے کہ اراضی کے استعمال سے متعلق تنازعہ کا قانونی اور شفاف حل سامنے آئے گا۔