ترنول تھانے میں زیر حراست ملزم پولیس تشدد سے جاں بحق

اسلام آباد(نمائندہ پنڈی پوسٹ) وفاقی دارالحکومت کے تھانہ ترنول میں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ایک اشتہاری ملزم جاں بحق ہو گیا۔ جاں بحق ہونے والے ملزم کی شناخت نعمان کے نام سے ہوئی ہے، جو جنوبی پنجاب سے اشتہاری قرار دے کر لایا گیا تھا۔ ملزم کے خلاف قتل (302) اور ڈکیتی (392) جیسی سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج تھے۔

ذرائع کے مطابق، ملزم نعمان کو تھانہ ترنول میں ایس ایچ او شوکت عباسی اور دیگر متعلقہ تفتیشی اہلکاروں نے دورانِ تفتیش مبینہ طور پر بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ پولیس حکام نے فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او اور عملے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پولیس نے شواہد کو چھپانے کی کوشش کی، تاہم نعمان کی موت کے بعد لواحقین کی جانب سے احتجاج اور شفاف تحقیقات کے مطالبے پر کیس درج کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس حراست سے ایک پرائیویٹ شخص کے فرار ہونے کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہیں، جس کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یا تو وہ بھاگا ہے یا جان بوجھ کر بھگایا گیا۔ اس معاملے کی بھی تحقیقات جاری ہیں۔

ایس ایچ او شوکت عباسی اور متعلقہ تفتیشی اہلکاروں کو جوڈیشل کچہری میں پیش کیا جا رہا ہے، جہاں عدالت نے مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔

مقتول نعمان کے لواحقین نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور تحقیقات مکمل طور پر غیر جانبدارانہ اور شفاف انداز میں کی جائیں۔

پولیس حکام کے مطابق واقعے کی مکمل رپورٹ جلد منظر عام پر لائی جائے گی، اور اس بات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے کہ پولیس حراست میں ایک نجی شخص کا فرار حقیقتاً کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں